تازہ ترین: دنیا کے بگڑتے سیاسی حالات اور آسمانی آفات کے تناظر میں دعاؤں کی تلقین
حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۰؍دسمبر ۲۰۲۴ء میں دنیا کے موجودہ حالات کے پیش نظر دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:
آجکل جو دنیا کے حالات ہیں یہ سب جانتے ہیں۔ شام میں جو حالات ابھرے ہیں جو ابھی واضح نہیں ہیں، کہنے کو تو ایک ظالم جابر حکومت ختم ہوئی لیکن دعا کریں کہ آنے والی حکومت بھی انصاف سے کام لینے والی ہو۔ کہتے تو بہت ہیں یہ آنے والے کہ ہم انصاف کریں گے لیکن عموماً یہی دیکھا گیا ہے کہ جب طاقت مل جائے تو کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان علاقوں کے احمدیوں کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ تجزیہ نگار تو لکھتے ہیں کہ عوام بظاہر ظلم ختم ہونے پر خوشیاں منا رہے ہیں لیکن آئندہ کیا ہوگا کچھ پتا نہیں ہے۔
اسی طرح اسرائیل بھی ان علاقوں پر بلاوجہ حملہ کر رہا ہے۔
بظاہر اسلامی دنیا کے خلاف ان کے ارادے خطرناک لگتے ہیں اور اس لحاظ سے کوئی ملک بھی محفوظ نہیں ہے۔ پاکستان کے لیے بھی اس حوالہ سے دعا کیا کریں۔ ایران کے لیے اور باقی ملکوں کے لیے بھی۔
اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو عقل اور شعور دے اور فرقہ واریت اور حکومت کی ہوس ان میں ختم ہوجائے اور یہ ایک ہوجائیں۔
اگر مسلمانوں کی طرف سے اس طرح کی حرکتیں جاری رہیں تو پھر ایسے ظالموں کی اللہ تعالیٰ کس طرح مدد کرسکتا ہے جو اپنے لوگوں کو ہی مار رہے ہوں۔
بہرحال بہت دعائیں کریں۔ اللہ تعالیٰ ہر احمدی کو ان کے شر سے محفوظ رکھے۔ احمدی نہ تو ان نام نہاد مسلمانوں کے ہاتھوں محفوظ ہیں، نہ ہی غیروں کے ہاتھ سے جو مسلمانوں کے خلاف ہیں۔ اللہ تعالیٰ رحم فرمائے اور ہمیں ہر لحاظ سے اپنی حفاظت میں رکھے۔ (آمین)
اسی طرح یہ دنیا میں آجکل طوفان بھی بہت آرہے ہیں۔
گزشتہ دنوں مایوٹ میں طوفان آیا وہاں بھی احمدی ہیں اللہ تعالیٰ کے فضل سے محفوظ ہیں اور جماعت ہی وہاں خدمت کر رہی ہے۔ اور اس کو وہاں حکومت نے بھی سراہا ہے اور جہاں کھانا لوگ منہ مانگے دام بیچ رہے ہیں، بھوکوں کو کھانا نہیں مل رہا، وہاں جماعت اللہ کے فضل سے خدمت کر رہی ہے اور کھانا کھلا رہی ہے۔ لیکن بہرحال دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان جزیروں کو آسمانی آفات سے بھی محفوظ رکھے۔ (آمین)