تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن جرمنی کے زیر اہتمام سالانہ عشائیہ ۲۰۲۴ء کی باوقار تقریب و محفل مشاعرہ کا انعقاد
تعلیم الاسلام کالج سے منسوب اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کوئی معمولی تنظیم نہیں ہے۔ اس ایسوسی ایشن کے تمام سابق طلبہ اس عظیم الشان درسگاہ سے فارغ التحصیل ہیں جس کی ابتدا حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی میں ہی قادیان سے ہو چکی تھی۔
تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (TICOSA) جرمنی کا قیام ۲۰۰۵ء کو عمل میں آیا تھا۔ سال رواں ۲۰۲۴ء میں TICOSA اپنے قیام کے ۱۹ویں سال میں قدم رکھ چکی ہے اور موجودہ صدر چودھری عبدالغفور ڈوگر صاحب کی قیادت میں دن دگنی رات چوگنی ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے۔ الحمدللہ۔ اگست ۲۰۲۵ء میں اس کےقیام کی دو دہائیاں پوری ہو جائیں گی ان شاء اللہ۔
اپنے قیام کے ابتدائی سالوں میں ممبرز اور وسائل کی کمی کے باعث سرگرمیاں بہت محدود ہوا کرتی تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ممبرز کی تعداد بڑھنے اور مالی استطاعت میں اضافہ ہونے سے اس کی سرگرمیوں میں بھی بتدریج اضافہ ہوتا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل اور احسان سے اب ۱۹ سالہ TICOSA کی سرگرمیوں نے ماہانہ پروگراموں کی شکل اختیار کرلی ہے اور سال بھرہر ماہ TICOSA کے زیر اہتمام کچھ نہ کچھ منعقد ہوتا رہتا ہے اور پھر اس کا اختتام سالانہ عشائیہ کی تقریب سے ہوتا ہے۔ سال رواں میں TICOSA کےسالانہ عشائیہ ۲۰۲۴ء کی باوقار تقریب مورخہ ۱۷؍نومبر بروز اتوار بیت السبوح، فرینکفرٹ کے سپورٹس ہال میں منعقد ہوئی جو بعد نماز مغرب و عشاء شام چھ بجے شروع ہوئی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی برطانیہ سے تشریف لانے والے ڈاکٹر سرافتخاراحمد ایاز صاحب تھے۔ برطانیہ سے تشریف لانے والے دیگر مہمانوں میں مکرم رانا عبدالرزاق خان صاحب جنرل سیکرٹری تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن یوکے، ٹی آئی کالج کے سابق طالب علم ڈاکٹر داؤد طاہر صاحب اور مکرم چودھری رشیدالدین صاحب شامل تھے۔ جرمنی سے بطور خاص شرکت کرنے والوں میں مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی، مکرم صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی، مکرم پروفیسر چودھری حمید احمد صاحب سابق صدر TICOSA، موجودہ صدر مکرم چودھری عبدالغفور ڈوگر صاحب، مکرم شمشاد احمد قمر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی، مکرم محمد الیاس منیر صاحب مربی سلسلہ و مدیر اعلیٰ اخبار احمدیہ جرمنی اور مکرم بشیر احمد ریحان صاحب صدر مجلس انصاراللہ جرمنی شامل تھے۔ علاوہ ازیں TICOSAکی مجلس عاملہ کے ممبران کے علاوہ ممبرز اور دیگر مقامی احباب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعدازاں صدر صاحب TICOSAنے اپنی سالانہ رپورٹ کارگزاری پیش کرتے ہوئے کالج اور اس دور کے اساتذہ کے طالب علموں پر احسانات اورحسن سلوک کے ایمان افروز واقعات سنانے کے بعدمہمان خصوصی کا تعارف کروایا اور آپ کی جماعتی خدمات اور ٹی آئی کالج میں پڑھائی کے دوران کے کچھ واقعات کا ذکر کیا۔ اسی طرح ٹی آئی کالج ربوہ میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے طالب علمی کے دور کا بھی ذکر کیا۔
صدر صاحب کی سالانہ رپورٹ میں پڑھی گئی سال بھر کی مساعی کا خلاصہ درج ذیل ہے:
٭…مستحق طلبہ کے ليے سکالرشپ کے طور پر نظارت تعلیم صدر انجمن احمدیہ پاکستان کو امسال اب تک ۳۲؍لاکھ دس ہزار روپے بھجوانے کی توفیق ملی
٭… TICOSA کی ویب سائٹ کو جماعت کی ویب سائٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا
٭…رمضان پیکٹ کے نام سے دوران سال ربوہ میں ایک ملین روپے کی مالیت سے ۱۶۶؍رمضان پیکٹ تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔
٭…اپریل میں چودھری محمد علی انٹرنیشنل باسکٹ بال ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا
٭…مئی میں اولڈ سٹوڈنٹس کا چوتھا سالانہ سائیکل ٹور(Tour) منعقد کرنے کی توفیق ملی
٭…مئی و جون میں TICOSA کے ممبرز نے دو ممالک ترکی اور قزاقستان کے دورے کیے جن میں ۲۵؍ممبرز شامل تھے۔
٭…اگست جلسہ سالانہ جرمنی کے موقع پر TICOSA کا سٹال لگایا گیا
٭…تنزانیہ میں دو مساجد کی تعمیرکے ليے TICOSA کو ادائیگی کرنے کی توفیق ملی۔
سالانہ رپورٹ کے بعد مہمان خصوصی نے اپنی تقریر میں اس عظیم ادارے کی تاریخ بیان کی۔ نیز بانیٔ جماعتؑ اور خلفائے سلسلہ کے ارشادات کی روشنی میں تعلیم الاسلام کالج کے قیام و مقاصد کی غرض و غایت کو بیان کرتے ہوئے فارغ التحصیل طلبہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلائی۔
مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کرتے ہوئے TICOSA کے کاموں کو بہت سراہا اور کہا کہ یہ بہت فعال ایسوسی ایشن ہے۔ آپ نے سب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم سب اپنے اپنے گھروں کے بزرگ اور معزز ہیں۔ہمیں جماعتی کاموں اور چندوں میں بھی فعال کردار ادا کرنا چاہيے اور آگے بڑھنا چاہیے۔
تقریب کے اختتام پر TICOSA کے ساتھ مالی اور دیگر امور میں بہت زیادہ تعاون کرنے والے ممبرزکی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مکرم امیر صاحب اور مہمان خصوصی نے ان میں میڈل اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔ دعا اور عشائیہ کے ساتھ یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
محفل شعر و سخن و رونمائی کتب
سالانہ عشائیہ کے ساتھ ساتھ اسی روز دو دیگر تقاریب بھی بیت السبوح، فرینکفرٹ میں منعقد ہوئیں جن میں ایک شعر و سخن کی محفل اور دوسری دو کتب کی تقریب رونمائی تھی۔
محفل شعر و سخن:مکرم ڈاکٹر سر افتخار احمد ایاز صاحب کی زیر صدارت منعقد ہونے والی اس شعر و سخن محفل میں نظامت کے فرائض ڈاکٹر وسیم احمد طاہر صاحب نے سرانجام دیے۔ یہ محفل مشاعرہ ظہر و عصر کی نمازوں کے بعد شروع ہوئی۔ شاعری کی اس محفل میں جرمنی، برطانیہ اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے شعراء کرام نے شرکت کی اور اپنے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ کیا اور داد سمیٹی۔ حسب روایت ناظم مشاعرہ نے اپنے کلام سے مشاعرہ کا آغاز کیا تھا۔
مشاعرہ میں شریک ہونے والے دیگر شعراء کرام میں مکرم عبد الحمید رامہ صاحب، مکرم کلیم آکاش صاحب، مکرم آفتاب احمد اختر صاحب، مکرم محمد اشرف ڈوگر صاحب، مکرم چودھری منیر احمد باجوہ صاحب، مکرم رانا عبد الرزاق صاحب، مکرم بشارت احمد بشارت صاحب، مکرم راجہ محمد یوسف صاحب، مکرم کرم الٰہی چودھری صاحب، مکرم چودھری عبد الجلیل عباد صاحب اور مکرم چودھری شریف خالد صاحب شامل تھے۔
کتب کی تقریب رونمائی:مکرم پروفیسر چودھری حمید احمد صاحب کی زیر صدارت چند کتب کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی جس میں کتب سے متعلق چند احباب نے اپنے اپنے مقالے پڑھے۔ مقالے پڑھنے والوں میں مکرم شمشاد احمد قمر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی، مکرم چودھری حمید اللہ ظفر صاحب نیشنل سیکرٹری تحریک جدید، مکرم راجہ محمد یوسف صاحب ایڈیشنل سیکرٹری امور خارجہ اور مکرم چودھری کولمبس خان صاحب آف ہمبرگ شامل تھے۔
اللہ تعالیٰ تعلیم الاسلام کالج اولڈ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن سے منسلک تمام احباب کو مزید مقبول خدمات دینیہ کی توفیق عطا فرماتا جائے۔ آمین
(رپورٹ: منور علی شاہد۔ جرمنی)
٭…٭…٭