مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کا پچیسواں (سلور جوبلی) اجتماع نیز مجلس مشاورت کا انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کا پہلا اجتماع ۲۸؍ و ۲۹؍ دسمبر ۱۹۸۵ء میں بو (Bo)میں منعقد ہوا تھا۔ تاہم اس کے بعد ڈیڑھ دہائی تک بوجہ خانہ جنگی یہ اجتماعات منعقد نہ ہو سکے۔ امسال ۲۵تا۲۷؍اکتوبر کو مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کو اپنا پچیسواں (سلور جوبلی) سالانہ اجتماع احمدیہ مسلم سیکنڈری سکول روکوپر، ضلع کامبیا کے کمپاؤنڈ میں منعقد کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔
روکوپر کو سیرالیون کی جماعتی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ یہاں حضرت مولانا نذیر احمدعلی صاحب کی کاوشوں سے پہلی باقاعدہ منظم جماعت قائم ہوئی اور آپ نے سیرالیون کے پہلے مسلم پرائمری سکول کا اجرا کیا جو اب سینئر سیکنڈری سکول کی صورت اختیار کرچکا ہے۔ اور اس وقت شمال مغربی حصے کے ایک بڑے او رنامور سکولز میں سے ایک ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے اجتماع کی تواریخ، مقام اور مرکزی موضوع ’’حضرت محمدﷺ: امن کے حقیقی سفیر‘‘ کی منظوری حاصل کی گئی۔ منظوری کے بعد اس شاندار اجتماع کی تیاریاں چند ہفتے پہلے شروع ہو گئیں جس میں روکوپر کے خدام نے اجتماع گاہ کی تیاری اور میزبان کے طور پر قائدانہ کردار ادا کیا۔
وفود از بیرون ملک: گذشتہ سال پہلی بار کسی بیرونی ملک کے صدر مجلس اجتماع میں شرکت کے لیے تشریف لائے۔ امسال چند ہمسایہ ممالک کو دعوت نامے بھجوائے گئے۔ مکرم سلیمان احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ لائبیریا چار افراد پر مشتمل وفد اور مولوی منیر کمارا صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ گنی کناکری تشریف لائے اور صدر صاحب یوگنڈا اور صدر مجلس نائیجیریا کے پیغامات موصول ہوئے۔
پہلا روز: ۲۵؍اکتوبر بروز جمعۃ المبارک
آمد و رجسٹریشن: ۲۵؍اکتوبر کو سینکڑوں خدام اور اطفال اپنے مختلف اضلاع سے روانہ ہوئے اور اس روحانی اجتماع میں شرکت کے لیے جوش و خروش کے ساتھ نعرے لگاتے ہوئے بحفاظت اجتماع گاہ پہنچ گئے۔ رجسٹریشن کے بعد خدام اور اطفال نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا براہ راست خطبہ جمعہ سنا اور اس کے بعد نماز جمعہ و عصر ادا کی گئیں۔
تقریب پرچم کشائی: اجتماع کے باقاعدہ افتتاح سے قبل تقریب پرچم کشائی منعقد ہوئی۔ مولوی محمد مورث کمارا صاحب صدر مجلس و مبلغ سلسلہ اور نائب صدر اول عثمان بنگورا صاحب نے بالترتیب لوائے خدام اور قومی پرچم لہرائے۔ اس کے بعد صدر صاحب نے دعا کروائی۔
افتتاحی اجلاس: اجتماع کا باقاعدہ آغاز صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، عہد اور نظم سے ہوا۔ صدر مجلس نے اجتماع کے مرکزی موضوع پر افتتاحی تقریر کی۔ بعدازاں دعا کے بعد کھانا پیش کیاگیا اور پھر علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ اس دوران تیز طوفانی بارش نے اجتماع گاہ اور سٹیج کو درہم برہم کر دیا۔ تاہم سکول کے کوریڈورز میں مقابلہ جات جاری رہے۔ گذشتہ سال بھی افتتاحی تقریب کے دوران عہد دہراتے ہوئے تیز بارش شروع ہوگئی۔ پنڈال میں پانی آنے کے کی وجہ سے تقریب مکمل ہونے تک تمام شاملین کھڑےرہےتھے۔
اجلاسِ شبینہ بابت عطیہ خون مہم: مغرب اور عشاء کی نمازوں کی ادائیگی کے بعد دوسرے اجلاس کا آغاز بصدارت الحاج عبدالحئی کوروما صاحب نائب امیر دوم تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعد ازاںمیڈیکل سٹوڈنٹ طاہر ہنگا سونگو مہتمم تحریک جدیدنے ’’خون کے عطیات کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر پریزنٹیشن دی ۔ یہ اجلاس ہلکی بارش کے باوجود اجتماع گاہ میں جاری رہا۔ نائب امیر صاحب نے اختتامی کلما ت کہے اور دعا کروائی جس کے بعد خدام اور اطفال کے باقی علمی مقابلہ جات جاری رہے۔
دوسرا روز: ۲۶؍اکتوبر بروز ہفتہ
اجتماع کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جس کے بعد نماز فجر اور درسِ حدیث بعنوان ’’مالی قربانی کی اہمیت‘‘ ہوا۔
مارچ پاسٹ: اجتماع کے دوسرے دن کی خاص بات مارچ پاسٹ تھا جس میں خدام اور اطفال دونوں نے اپنے یونیفارم میں روکوپر ٹاؤن کی مرکزی شاہراہ سے گزرتے ہوئے احمدیہ سکول کے احاطے سے گھاٹ (wharf)تک اور واپس احمدیہ سکول کمپاؤنڈ کی طرف مارچ کیا۔ خدام و اطفال کے نعروں اور نظموں سے اہالیانِ قصبہ سڑکوں پر نکل آئے۔ بچے، بڑے، بوڑھے اور خواتین متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
ناشتے کے بعد خدام اور اطفال کے ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے جن میں رسہ کشی، بوری ریس، پنجہ آزمائی، بلائنڈ ریس، والی بال، میراتھن اور دیگر مقابلےشامل ہیں۔
متفرق پروگرامز
بلڈ ڈونیشن ڈرائیو: اسی دوران صبح نو بجے صدر مجلس نے عطیہ خون کی مہم کا آغاز احمدیہ مسلم پرائمری سکول روکوپر کے کلاس رومز میں کیا۔ الحمدللہ، دو دن میں ۱۷۰؍خدام نے سیرالیون کے نیشنل بلڈ ڈونیشن یونٹ کو خون کا عطیہ دیا۔ میڈیکل ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عثمان کاربو صاحب نے مجلس کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ہسپتال کے عملے نے تمام ڈونرز کو ریفریشمنٹ اور کھانا مہیا کیا۔
اطفال اجلاس: تین بجے سہ پہر اطفال الاحمدیہ کے لیے خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت مکرم رحیم شریف صاحب مربی اطفال نے کی جن کی معاونت مولوی حسن سیسے صاحب مہتمم اطفال نے کی۔ تلاوت قرآن کریم، وعدہ اطفال اور اردو نظم کے بعد مختلف مقررین نے تقاریر کیں۔ خاکسار (مربی سلسلہ) نے ’’رسول اللہ ﷺ کی بچوں سے محبت اور تربیت‘‘، مولوی اسد اللہ وحید صاحب (استاد مدرسة الحفظ) نے ’’قرآن کریم کیسے حفظ کیا جائے؟‘‘ اور مولوی حسن سیسے صاحب نے ’’صفائی ایمان کا حصہ ہے‘‘ کے موضوع پر تقاریر کیں۔ مربی اطفال صاحب نے احمدی بچوں کی تعلیمی، اخلاقی اور روحانی نشوونما کے بارے میں کلیدی تقریر کی اور دعا سے یہ اجلاس اختتام کو پہنچا۔
مجلس شوریٰ: تین بجے سہ پہر ہی سکول کی احمدیہ مسجد میں مجلس مشاورت صدر مجلس کی صدارت میں تلاوت اور دعا سے شروع ہوئی۔ نماز، خطبہ جمعہ، زراعت اور بجٹ کے حوالے سے چار تجاویز کی کمیٹیز بنائی گئیں۔ ایک ایک کر کے کمیٹیوں کے سیکرٹریز نے سفارشات پیش کیں جن پر بحث ہوئی اور مجوزہ امور نوٹ کیے گئے۔ آخر پر ممبران مجلس مشاورت نے ہاتھ اٹھا کر تمام تجاویز کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا۔ دعا سے مجلس کا اختتام ہوا۔
تبلیغ و شجر کاری: اس دوران جبکہ عطیہ خون، ورزشی مقابلہ جات، اطفال اجلاس اور مجلس مشاورت جاری تھا۔ مختلف اضلاع کے خدام کے گروپس نے روکوپر قصبے اور اردگرد کے علاقے میں جماعت ا حمدیہ کا تعارف کروایا۔ فلائرز اور کتب تقسیم کیں۔ جبکہ کچھ گروپس نے ایک زرعی زمین پر شجرکاری بھی کی۔ شام پانچ بجے تمام شاملین کی کھانے سے تواضع کی گئی۔
شبینہ اجلاس بابت رشتہ ناطہ: دوسرے دن کے اجلاسِ شبینہ کی صدارت صدر مجلس خدام الاحمدیہ لائبیریا نے کی۔ مولوی فواد ایف لولے صاحب (نیشنل سیکرٹری تعلیم)نے ’’جلد شادی کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس میں آپ نے مقامی روایات کے مقابل اسلامی نکاح کی اہمیت بتائی۔ اس اجلاس کے اختتام پر رشتہ ناطہ کے حوالے سے ایک نہایت دلچسپ سوال و جواب کی مجلس ہوئی۔ جواب دینے والے پینل میں سید احمد حمزہ صاحب (مبلغ سلسلہ) اور خاکسار شامل تھے۔
تیسرا روز: ۲۶؍اکتوبر بروز اتوار
اجتماع کے تیسرےدن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جس کے بعد نماز فجر اور درس بعنوان ’’نماز باجماعت کی اہمیت‘‘ ہوا۔
میراتھن: پروگرام کے مطابق صبح سات بجے میراتھن شروع ہوئی۔ ہر ریجن کی نمائندگی میں خدام نے روکوپر سے فورومے نامی قصبے تک مرکزی شاہراہ پر میراتھن کی۔
اختتامی تقریب: اجتماع کے اختتامی اجلاس کے مہمانِ خصوصی مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون تھے۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے خدام الاحمدیہ لہرایا اور دعا کروائی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم، عہد اور نظم سے ہوا۔ بعد ازاں مکرم طاہر احمد سیسے صاحب معاون صدر برائے وقفِ نو نے تحریک وقف نو کا تعارف پیش کیا۔ پھر تقریب میں شامل معززین نے اپنے تہنیتی پیغامات پیش کیے۔ ان میں سے ایک عزت مآب آدما بنگورا صاحبہ ممبر آف پارلیمنٹ کامبیا ڈسٹرکٹ زوجہ مکرم موسیٰ محمود صاحب صدر ضلع کامبیا و پرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول روکوپر تھیں۔ آپ احمدی ہیں اور امسال جلسہ سالانہ یوکے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔ آپ نے خدام اور اطفال کو منشیات خصوصاً ’کُش‘ نامی نئے قسم کے نشے سے دُور رہنے کی تلقین کی۔ ان کے علاوہ مقامی چرچز کے تین پاسٹرز، ضلعی یوتھ لیڈر، مقامی کونسل کےعہدیدار، لوکل یونٹ کمانڈر کا نمائندہ پولیس آفیسر بھی شامل ہیں۔ پولیس آفیسر کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجلس خدام الاحمدیہ کے اجتماع جیسا پُرامن اجتماع پہلی بار دیکھا ہے۔ ورنہ جہاں چند لوگ جمع ہوں تھوڑی دیر بعد لڑائی جھگڑا اور شورشروع ہو جاتا ہے۔
اس کے بعد احمدو الفا صاحب (معتمد مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون) نے مختصر رپورٹ پیش کی۔ اجتماع کے دوران مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خدام اور اطفال کو انعامات دیے گئے۔ پانچ مثالی عاملہ ممبران کو بھی سندِ امتیاز سے نوازا گیا۔ سیرالیون میں اجتماع کی تاریخ میں تیسری بار بین الاضلاع مقابلہ حسنِ کارکردگی میں بہترین ضلع کو علَم انعامی پیش کیا گیا۔ ویسٹرن اربن ڈسٹرکٹ نے پہلی پوزیشن حاصل کی اور علَم انعامی وصول کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ جبکہ دوم ویسٹرن رورل ڈسٹرکٹ، سوم بو ڈسٹرکٹ، چہارم بمبالی ڈسٹرکٹ اور پنجم کینیما ڈسٹرکٹ رہے۔ انہیں سرٹیفکیٹ پیش کیے گئے۔
مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں خدام اور اطفال کو اجتما ع میں شرکت کی اہمیت اور ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ نیز آپ نے مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ کے اجتماع سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اختتامی خطاب کا خلاصہ بھی پیش کیا۔ دعا کے ساتھ بابرکت اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ نمازِ ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد تمام شاملین کی کھانے سے تواضع کی گئی جس کے بعد خدام قافلوں کی صورت میں گھروں کو روانہ ہوئے اور بحفاظت گھروں کو پہنچ گئے۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
اس سال کے اجتماع کو یوٹیوب پر مجلس کے چینل ’MKA Sierra Leone‘ پر براہِ راست نشر کیا گیا تھا۔ اجتماع کی کُل حاضری ایک ہزار ۸۹۲؍تھی۔ الحمدللہ، گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ۲۱۲؍سے زائدخدام اور اطفال نے اجتماع میں شرکت کی۔
اللہ تعالیٰ جماعتی مساعی میں برکت ڈالے اور ہر شامل اجتماع کے علم و فضل اور ہرکارکن اجتماع کواجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ:ذیشان محمود۔ نائب صدر اوّل مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون)
٭…٭…٭