جلسوں میں شامل ہونے والوں کو حضرت مسیح موعودؑ کی نصائح
حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جلسے کے حوالے سے ہی جہاں ہمیں اللہ تعالیٰ کے حق ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی ہے وہاں بندوں کے حق ادا کرنے کی طرف بھی بہت توجہ دلائی ہے۔ آپؑ نے جلسے میں شامل ہونے والوں کو نیکی تقویٰ پرہیزگاری کی طرف توجہ دلانے کے بعد اس طرف بھی توجہ دلائی بلکہ بڑے درد سے اپنے ماننے والوں سے یہ توقع رکھی کہ وہ نرم دلی اور باہم محبت اور مواخات میں بھائی چارے میں ایک نمونہ بن جائیں۔ انکسار دکھانے والے ہوں۔ ایک دوسرے کے لئے قربانی کا جذبہ رکھنے والے اور سچائی اور راستبازی کے اعلیٰ معیار قائم کرنے والے ہوں۔ وہ بدخوئی کرنے اور کج خُلقی دکھانے سے دُور رہنے والے ہوں۔ پس اس لحاظ سے ہر ایک کو اپنے جائزے لینے کی ضرورت ہے کہ کیا یہ اعلیٰ اخلاق جو ہیں ان میں ہم نمونہ ہیں؟ کیا دوسرے کی خاطر قربانی کرنے میں ہم مثال بننے کی کوشش کر رہے ہیں؟ کیا عاجزی اور انکساری کے ہم میں وہ معیار ہیں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام ہم میں دیکھنا چاہتے ہیں اور جن کا اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ذکر فرمایا ہے اور جن کے نمونے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہؓ نے ہمارے سامنے پیش فرمائے۔
(خطبہ جمعہ ۲۶؍ دسمبر ۲۰۱۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۶؍جنوری ۲۰۱۴ء)
مزید پڑھیں: