متفرق شعراء

یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں

(مبارک صدیقی)

یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں

یہ نوروں بھرے تین برکت کے دن ہیں

عقیدت سے چہرے دمکتے ہیں ہر سُو

امامِ زماں کی زیارت کے دن ہیں

دعاؤں کے دن ہیں عبادت کے دن ہیں

یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں

دعا سے دمکتے ستاروں کے موسم

زمیں پر ہیں اُترے بہاروں کے موسم

یہ پھولوں کی بارش سے شاداب چہرے

اخوت سے اُجلے نَظاروں کے موسم

حَلاوت کے دن ہیں یہ راحت کے دن ہیں

یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں

یہ دل سے رہا آج وعدہ خدا سے

رہیں گے وفادار ہم مصطفیؐ سے

رضائے خدا جس سے ہو جائے حاصل

کریں گے محبت وہ خلقِ خدا سے

یہ بیعت کے، تجدیدِ بیعت کے دن ہیں

یہ جلسے کے دن ہیں سعادت کے دن ہیں

مزید پڑھیں: ’’آیا مسیح وقت کہ تھی جس کی انتظار‘‘

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button