یاد کرنے کی باتیں

یاد کرنے کی باتیں

کامیابی کی راہیں۔ نصاب ستارہ اطفال

سات سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں کے لیے

دونوں سجدوں کے درمیان کی دعا

بامحاورہ ترجمہ: اے میرے ربّ مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے ہدایت دے اور مجھے عافیت عطا فرما اور میری اصلاح فرما دے اور مجھے رزق دے اور میرے درجات بلند فرما۔

اس کے بعد اَللّٰہُ اَکْبَر کہہ کر دوسرا سجدہ کریں اور اس میں تسبیح پڑھیں۔ پھر اَللّٰہُ اَکْبَر کہہ کر کھڑے ہو جائیں اور دوسری رکعت میں سورة الفاتحہ اور قرآن شریف کا کچھ حصہ یا کوئی سورت پڑھیں۔ پھر رکوع اور سجود سے فارغ ہو کر قعدہ میں بیٹھیں اورتَشَہُّدْ پڑھیں۔

روز مرّہ دعائیں یاد کریں

خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ فرمودہ5؍اپریل 2024ء میں مذکور ادعیۃ النبی ﷺ

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِكَ مِنْ جَھْدِ الْبَلَاءِ وَدَرْکِ الشِّقَاءِ وَسُوْءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ۔

ترجمہ:اے اللہ! مَیں تیری پناہ طلب کرتا ہوں ناقابل برداشت آزمائشوں، بدبختی، بُری قضا اور دشمن کے خوش ہونے سے ۔

(ماخوذاز صحیح البخاری کتاب الدعوات باب التعوذ من جھد البلاء حدیث 6347)

احادیث یاد کریں

وَالصَّلَاةُ نُورٌ، وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ،

(صحيح مسلم كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ فَضْلِ الْوُضُوءِ 223 )

ترجمہ: نماز نور ہے، صدقہ دلیل ہے، صبر روشنی ہے۔

ادب آداب

احمدی نئے سال کا آغاز نماز تہجدکی ادائیگی سے کرتے ہیں

امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ

مغرب میں یا ترقی یافتہ کہلانے والے ممالک میں نئے سال کی رات، ساری رات ہاہُو، شراب نوشی ہلّڑبازی اور پٹاخے اور پھلجڑیاں جسے فائر ورکس (Fireworks) کہتے ہیں، سے نئے سال کا آغازکیا جاتا ہے بلکہ اب مسلمان ممالک میں بھی نئے سال کا اسی طرح استقبال کیا جاتا ہے… لیکن احمدیوں میں سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت سے ایسے ہیں جنہوں نے اپنی رات عبادت میں گزار دی۔ یا صبح جلدی جاگ کر نفل پڑھ کر نئے سال کے پہلے دن کا آغاز کیا۔ بہت سی جگہوں پر باجماعت تہجد بھی پڑھی گئی … صرف اتنا ہی کافی نہیں کہ ہم نے سال کے پہلے دن انفرادی یا اجتماعی تہجد پڑھ لی یا صدقہ دے دیا یا نیکی کی کچھ اور باتیں کر لیں اور اس نے ہمیں اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا حق دار بنا دیا۔ بیشک یہ نیکی اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو جذب کرنے والی ہو سکتی ہے لیکن تب جب اس میں استقلال بھی پیدا ہو… کسی قسم کی ایسی نیکی جو صرف ایک دن یا دو دن کے لئے ہو وہ نیکی نہیں ہے۔(خطبہ جمعہ یکم جنوری 2016ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button