برکینافاسو کے تنتیسویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد
(رپورٹ: چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ افسر جلسہ گاہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برکینافاسو کا تنتیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۷ تا ۲۹؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا اور حضور انور کے جلسہ سالانہ قادیان سے براہ راست اختتامی خطاب کے ساتھ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ الحمد للہ
امسال جلسہ سالانہ پر مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت سیرالیون نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی۔
جائزہ انتظامات جلسہ
مورخہ ۲۶؍دسمبر کو شام پانچ بجے مہمان خصوصی امیر صاحب جماعت سیرالیون، امیر جماعت برکینافاسو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب، افسر جلسہ سالانہ، افسر جلسہ گاہ صدر مجلس خدام الاحمدیہ کی معیت میں جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ نیز نماز مغرب و عشاء کے بعد مہمان خصوصی صاحب نے ڈیوٹی والے رضاکاران سے خطاب کیا۔
جلسہ سالانہ کا پہلا دن
مورخہ ۲۷؍دسمبر بروز جمعۃ المبارک صبح سوا چار بجے نماز تہجد سے دن کا آغاز ہوا جو سانا موسیٰ صاحب نے پڑھائی۔ جلسہ میں شامل ہونے والے وفود گزشتہ روز دور دراز سے سفر کرکے آئے تھے۔ بعض قافلے سارے دن کا طویل سفر کر کے جلسہ گاہ پہنچے تھے۔ اس کے باوجود احباب وخواتین نماز تہجد میں شوق سے شامل ہوئے۔ بعد نماز فجر ’’تعلق باللہ‘‘ کے عنوان پر حافظ نمی آدم صاحب نے درس دیا۔
دوپہر ایک بجےشاملین جلسہ نے جلسہ گاہ میں بیٹھ کر سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ بڑی اسکرین پر براہ راست سنا۔
بعد ازاں امیر صاحب برکینافاسو نےنماز جمعہ پڑھائی۔ خطبہ جمعہ میں آپ نے جلسہ کی برکات سے فائدہ اٹھانے اور دعاؤں پر زور دینے کی طرف توجہ دلائی۔
تقریب پرچم کشائی: شام سوا چار بجے پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ مرکزی نمائندہ صاحب نے لوائے احمدیت لہرایا جبکہ برکینافاسو کا جھنڈا مکرم امیر صاحب برکینا فاسو نے بلند کیا۔ مہمان خصوصی نے دعا کروائی۔
پہلا اجلاس: پہلے اجلاس کی صدارت مرکزی نمائندہ صاحب نے کی جس میں تلاوت اور نظم کے بعد سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آنے والے خصوصی پیغام کا فرنچ ترجمہ کابورے سلیمان صاحب نائب امیر برکینافاسو نے پڑھ کر سنایا۔ پیغام کا مورے ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مہمان خصوصی نے تقریر کی۔ آپ نے برکینافاسو جماعت پر خدائی افضال پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ اور شہدائے برکینا فاسو کو خراج تحسین پیش کیا۔آپ نےبتایا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام ہی دنیا میں امن قائم کرنےمیں ممد ہو سکتا ہے۔اس کے بعد معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ جن میں روایتی چیفس، بستان مہدی علاقہ کے چیف، ہائی کمشنر اور دیگر شامل تھے۔ ایک چیف نے مکرم مہمان خصوصی اور مکرم امیر صاحب برکینافاسو کی خدمت میں روایتی ٹوپی پیش کی۔ یہ ٹوپی اعلیٰ روایات کی امین اور امن کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ گزشتہ کچھ عرصہ سے حکومت برکینافاسو نے اس ٹوپی کو اعلیٰ سرکاری تحفہ کے طور پر مخصوص کر دیا ہے۔ بیرون ملک سے آنے والے وزارء اور سربراہان حکومت وغیرہ کو تحفہ کے طور پر پیش کی جاتی ہے۔
مہمانوں کے تاثرات کے بعد مہمان خصوصی نے افتتاحی دعا کروائی۔ دعاکے بعد معزز مہمانوں کو جلسہ سائٹ کا دورہ کروایا گیا۔ جلسہ کے موقع پر نمائش لگائی گئی تھی جس میں جماعتی ترقیات کا اجمالی جائزہ، شہداء کی تصاویر، پریس، ریڈیو، ہیومنٹی فرسٹ اور دیگر جماعتی ادارہ جات کا تعارف پیش کیا گیا۔ ا س موقع پر نمائش کا ایک مخصوص سیکشن قرآن مجید کے تراجم کا بنایا گیا جس میں بطور خاص اس سال شائع ہونے والے مورے زبان کے ترجمہ کو پیش کیا گیا۔ مہمانوں نے نمائش کو بہت پسند کیا۔ یہاں تمام مہمانوں کی خدمت میں جماعتی کتب کے تحائف پیش کئے گئے۔
جلسہ سائٹ کے دورے کےبعد مہمانوں کو مسرور آئی انسٹی ٹیوٹ اور مسرور میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کروایا گیا۔ دونوں پراجیکٹس بستان مہدی میں ہی بنائے گئے ہیں۔ مہمانوں نے صحت کے میدان میں جماعتی خدمات بہت پسند کیا۔
اجلاس کی آخری تقریر: افتتاحی اجلاس کی آخری تقریر کابورے سلیمان صاحب نائب امیر جماعت برکینا فاسو کی تھی۔ آپ نے امسال جلسہ کے مرکز ی موضوع ’’وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے‘‘ پر فرنچ زبان میں تقریر کی۔ بعد ازاں نماز مغرب و عشاء کی نمازیں جلسہ گاہ میں ادا کی گئیں۔
رات نو بجے شبینہ اجلاسات کی کارروائی شروع ہوئی۔ امسال چار مختلف زبانوں مورے، جولا، بیسا اور اردو میں الگ الگ مقامات پر یہ اجلاسات ہوئے۔ ان اجلاسات میں درج ذیل تقاریر ہوئیں: حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ، میں نے احمدیت کیوں قبول کی؟، جولوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے، اور بطور واقفین زندگی ہماری ذمہ داریاں۔ ان شبینہ اجلاسات کے ساتھ پہلے روز کی کارروائی ختم ہوئی۔
شوریٰ لجنہ اماء اللہ برکینافاسو
لجنہ اماء اللہ برکینافاسو بعض وجوہات کی بنا پر اکتوبر میں اپنی مجلس شوریٰ کا انعقاد نہیں کر سکی تھی۔ چنانچہ جلسہ کے موقع پر لجنہ اماء اللہ نےشوریٰ منعقد کی اور جلسہ کے پہلے روز رات کو شوریٰ کا افتتاحی اجلاس کیا۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
مورخہ ۲۸؍دسمبر بروز ہفتہ دن کا آغاز صبح سوا چار بجے نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا جو حافظ اچیدے سلام صاحب استاذجامعۃ المبشرین برکینا فاسو نے پڑھائی۔ پھر نماز فجرکے بعد ’’اسلام میں اطاعت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس لوکل معلم سادابو تراورے صاحب نے پیش کیا۔ حسب پروگرام آج تقریب آمین منعقد ہونا تھی جس کے لیے ریجنز سے نام آگئے تھے۔ دوران سال مختلف علاقوں اور اضلاع میں تقریب آمین منعقد ہوتی رہتی ہیں۔ تاہم قرآن مجید کی تکریم اور دسروں کو تحریص دلانے کی خاطر جلسہ سالانہ کے اہم موقع پر بھی اس تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ چنانچہ جو احباب جلسہ پر پہنچ جاتے ہیں ان کی آمین جلسہ کے موقع پر کی جاتی ہے۔ تقریب آمین کی تقریب خاکسار (افسر جلسہ گاہ) کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ اس بابرکت پروگرام میں کل ۱۶؍اطفال و خدام کی آمین ہوئی۔ تمام شاملین کو اسناد دی گئیں۔
دوسرے دن کا پہلا اجلاس سوا نو بجے صبح مکرم سومانا احمدو صاحب نائب امیراول برکینافاسو کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد پہلی تقریر ’’تبلیغ کی اہمیت‘‘ کے عنوان پر لوکل مبلغ کونے محمد صاحب نے کی۔ دوسری تقریرمائیگا تیجان صاحب لوکل مبلغ نے ’’انفاق فی سبیل اللہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ پھر ایک نظم کے بعد اس اجلاس کی تیسری تقریر ’’خلافت احمدیہ اور امن عالم‘‘ کے موضوع پر پودا عبد الرحمٰن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ برکینافاسو نے کی۔ اس کے ساتھ اجلاس کی کارروائی ختم ہوگئی۔
شام چار بجے جلسہ کا تیسرا جلاس بصدارت کابورے سلیمان صاحب نائب امیر دوم برکینافاسو شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد حسن جنگانی صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’ قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اجلا س کی دوسری تقریر خاکسار (مربی سلسلہ) نے ’’آنحضرتﷺ بطور سفیر امن عالم‘‘ کے عنوان پر کی۔
اجلاس مستورات
اسی شام نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس مستورات کا انتقاد ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد ’’نظام جماعت‘‘ کے موضوع پر ایک تقریر ہوئی۔ پھرتقریب آمین ہوئی جس میں ۲۰ لجنہ ممبرات و ناصرات شامل ہوئیں۔ تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات کو تعلیمی اسناد دی گئیں۔ آخر پر صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برکینافاسو نے اختتامی تقریر کی اور دعاکروائی۔
آج لجنہ اماء اللہ برکینافاسو کی مجلس شورٰی کا اختتامی اجلاس بھی منعقد ہوا۔
جلسہ سالانہ کا تیسرا دن
مورخہ ۲۹؍دسمبر بروز اتوار دن کا آغازصبح سوا چار بجے نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا جو حافظ عطاء النعیم صاحب استاذجامعۃ المبشرین برکینافاسو نے پڑھائی۔ نماز فجر سے پہلے دوران سال وفات پا جانے والے مرحومین کے نام دعا کی غرض سے پڑھے گئے۔ نماز کے بعد ’’جماعت میں شعبہ رشتہ ناطہ کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس لوکل معلم گامسورے محمد صاحب نے پیش کیا۔
اختتامی اجلاس: آج حسب پروگرام سیدنا حضور انو رنے قادیان کے جلسہ سالانہ سے اختتامی خطاب فرمانا تھا۔ برکینافاسو جماعت کی خوش قسمتی ہے کہ اس موقع پر ویڈیو لنک کے ذیریعہ ایم ٹی اے کی نشریات کے ساتھ شامل ہونے کی اجازت عطا ہوئی تھی۔م قامی طور پر جلسہ کا اختتامی اجلاس آٹھ بج کر پچاس منٹ پر شروع ہوا جس کی صدرات مشترکہ طور پر مکرم امیر صاحب برکینافاسو اور مہمان خصوصی مکرم امیر صاحب سیرالیون نے کی۔
تلاوت اور نظم کے بعد مہمان خصوصی نے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے احباب کو اسناد دیں۔ پھر بعض مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ ایک مقامی چیف نے مہمان خصوصی کی خدمت میں ایک مقامی ہینڈ بیگ بطور تحفہ پیش کیا۔ امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے مہمانوں کی ایک بڑی تعداد جلسہ میں شامل ہوئی جن میں مقامی روایتی چیفس، نمائندہ نیشنل اسپیکر اسمبلی، متفرق وزارتوں کے نمائندگان، ویزہ سیکشن آفیسر، پروفیسرز، ڈاکٹرز، مذہبی تنظیموں کے سربراہ اور دیگر معززین شامل تھے۔
مکرم مہمان خصوصی صاحب نے اپنے اختتامی کلمات میں سورہ جمعہ کی آیات کی روشنی میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے مشن اور آج جماعت احمدیہ کی عالمی خدمات کا تذکرہ کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب برکینافاسو نے تقریرکی جس میں آپ نے جماعت احمدیہ برکینافاسو کے اخلاص و وفا اور خلافت کی بے انتہاء اطاعت اور خلافت کی عنایات کا ذکر کیا۔ آپ نے دس بج کر پچیس منٹ پر اپنی تقریر ختم کی۔
جلسہ قادیا ن میں براہ راست شرکت
جلسہ سالانہ قادیان میں مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ براہ راست شامل ہونے اور سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطاب سننے کے لیے جلسہ گاہ میں انتظامات نماز فجر کے بعد ہی کرلیے گئے تھے۔ حضور انو رکا خطاب شروع ہونے سے بہت پہلے ہماری جلسہ گاہ سے ایم ٹی اے کے ساتھ آڈیو ویڈیو رابطہ قائم ہو چکا تھا۔ جلسہ گاہ میں تمام شاملین عقیدت و احترام اور نظم و ضبط کے ساتھ تشریف رکھتے تھے۔ مستورات اور مردانہ جلسہ گاہ دونوں طرف بڑی اسکرین لگا کر خطاب دیکھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوران خطاب ایم ٹی اے سے دو طرفہ مواصلاتی رابطہ مسلسل قائم رہا۔ حضور انور کے خطاب کے بعد اختتامی دعا کے ساتھ ہی برکینافاسو کا ۳۳واں جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ دعا کے بعد حضور انور نے ازراہ شفقت نظمیں اور ترانے پیش کرنے کے لیے وقت عنایت فرمایا جس میں برکینافاسو کی جلسہ گاہ سے ’’مسرور انی معک یا مسرور انی معک‘‘ والا ترانہ پیش کیا گیا۔ تمام شاملین جلسہ ہاتھ اٹھا کر اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے تھے۔
حضور انور کے تشریف لے جانے کے بعد جلسہ گاہ برکینافاسو میں احبا ب نے جوش و جذبہ کے ساتھ لاالٰہ الا للّٰہ کاورد کیا اور دیگر نظمیں اور ترانے پڑھے۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ ختم ہوا اور احبا ب اپنے اپنے علاقوں کی جانب روانہ ہوئے۔
جلسہ برکینافاسو کی ایک روایت بن گئی ہے کہ جلسہ کے آخری دن تمام مرکزی و لوکل مبلغین کا ایک گروپ فوٹو بنایا جاتا ہے۔ اس سال بھی اسٹیج پر مہمان خصوصی کے ساتھ یہ گروپ فوٹو بنایا گیا۔ اسی طرح نیشنل مجلس عاملہ اور بعض دیگر شعبہ جات نے گروپ فوٹوز بنائے۔
حاضری: برکینافاسو میں دہشت گردی کی وجہ سے بہت سے علاقوں سے سفر کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس لیے تمام ریجنز سے نمائندگی نہیں ہوسکی۔
محمد آباد (ڈوری) جہاں شہدائے برکینافاسو کے ورثاء کی رہائش ہے۔ اور اسی طرح دہشگردی کی وجہ سے اپنے دیہات چھوڑ کر آنے والے احمدی محمد آباد میں آکر آباد ہوگئے ہیں۔ یہ سارے احباب جلسہ میں آنے کے لئے بے تاب تھے لیکن راستے بند ہونے کی وجہ سے نہیں آسکتے تھے۔ چنانچہ جماعتی طور پر انتظام کیاگیا کہ یہ احباب ویڈیو لنک کے ذریعہ جلسہ میں شامل ہوں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ تجربہ کامیاب رہا اور محمد آباد میں ۷۷۱ افراد جلسہ کی کارروائی میں براہ راست شامل ہوئے۔
ڈوری میں جلسہ سننے والے افراد کو شامل کر کے کل حاضری ۶۵۲۲رہی۔ اور ۱۷۶ جماعتوں کی نمائندگی ہوئی۔ الحمد للہ
ریڈیو جلسہ: جلسہ کے موقع پر بستان مہدی میں ایف ایم ریڈیو کی انسٹالیشن کی گئی۔ اس ریڈیو کی نشریات تقریباً بیس کلومیٹرز تک سنی جاسکتی تھیں۔ دوران جلسہ مختلف مقامات اور ڈیوٹیوں پر موجودکارکنان بھی ریڈیو کے ذریعہ جلسہ کی کارروائی سے مستفید ہوتے رہے۔
سوشل میڈیا: شعبہ سوشل میڈیا نے جلسہ کی مکمل کارروائی براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کی جس میں ایکس، فیس بک، یوٹیوب، انسٹاگرام وغیرہ شامل ہیں۔