جماعت احمدیہ کینیا کے ستاونویں(۵۷) جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭…’’تقویٰ‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقدہ اس جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام
٭…ایک قبائلی بادشاہ، گورنمنٹ کے نمائندہ اور دیگر مذاہب کے راہنماؤں سمیت ایک ہزار ۶۰۲؍احباب کی شمولیت
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ کینیاکو اپنا ۵۷؍واں جلسہ سالانہ بعنوان ’’تقویٰ‘‘ مورخہ ۷ و ۸؍دسمبر ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ و اتوار نکورو (Nakuru) شہرمیں نہایت کامیابی و کامرانی سے منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
نکوروشہر میں جماعت کینیا کے جلسہ سالانہ کے انعقاد کا یہ پہلا موقع تھا۔ اس سے قبل جلسہ سالانہ عموماً نیروبی ہیڈ کوارٹرز میں ہی ہوتا تھا لیکن گذشتہ جلسہ سالانہ کی حاضری میں غیر معمولی اضافہ کی وجہ سے امسال نکورو میں جلسہ سالانہ کے انتظامات کیے گئے۔
نکورو شہر نیروبی سے شمال مغرب میں یوگنڈا جانے والی مین شاہراہ پر نیروبی سے تقریباً ۱۶۰؍کلومیٹرز کے فاصلہ پر ایک خوبصورت شہر ہے۔ ۱۸۹۶ء میں جب کینیا میں جماعت احمدیہ کا نفوذ ہوا تو اس کے بعد جن علاقوں میں جماعت کا پیغام پہنچا ان میں نکورو بھی شامل ہے۔ ۲۰۰۴ء میں یہاں مشن ہاؤس اور مسجد کی تعمیر کے لیے پانچ ایکڑ زمین حاصل کی گئی تھی جس پر سیدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۳۰؍اپریل ۲۰۰۵ء کو اپنے دورہ کینیا کے دوران مسجد کا سنگ بنیاد رکھا۔ ۲۰۰۹ءمیں مسجد کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز ہوا جو ۲۰۱۵ءکے آخر میں مکمل ہوئی۔ حضور اقدس ایدہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت اس مسجد کا نام مسجد مبارک تجویز فرمایا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے یہاں جلسہ سالانہ کے انعقاد کی اجازت ملنے کے ساتھ ہی جلسہ کے ليے انتظامات کا آغاز کر دیا گیا تھا جس میں مسجد اور دیگر عمارات کی مرمت، رنگ و روغن کے علاوہ بڑے کچن اور سٹورز نیزمہمانوں کی کثیر تعداد میں آمد کے پیش نظر آب رسانی کو بہتر بنانے کےلیے مزید واٹرٹینکس نصب کرنے اور جلسہ گاہ کی تیاری کے لیے اونچی نیچی زمین کو ہموار کرنے کا کام شامل تھا۔ اس کے ليے متعدد وقار عمل بھی کیے گئے جن میں نکورو ریجن اور نیروبی ریجن کے احباب جماعت نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
جلسہ سالانہ کی تیاری میں مہمانان کے قیام وطعام کے لیے چار بڑی مارکیاں لگائی گئیں۔ ایک بڑی مارکی کو مردانہ جلسہ گاہ بنایا گیا جس میں لکڑی کے تختوں پر دریاں بچھا کر شرکاء جلسہ کے لیے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جلسہ گاہ کی ایک سائیڈ پر سینکڑوں کرسیاں بھی لگائی گئی تھیں اور اس کے ساتھ ہی اسی سائز کی مارکی میں مردوں کے ليےکھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ لجنہ اماء اللہ کے ليے بڑی مارکی لگا کر جلسہ کا بندوبست کیا گیا تھا اور اسی سے ملحقہ دوسری مارکی میں ان کے ليے طعام گاہ بنائی گئی تھی۔ لنگر خانہ کے ليےایک اضافی پختہ شیڈ بنایا گیا اور ایک مارکی بھی لگائی گئی تھی۔
جلسہ کے ليے مہمانان کی آمد کا سلسلہ جمعرات کے دن ہی شروع ہو گیا تھا۔ جمعہ کی صبح مختلف ریجنز سے احباب جماعت کاروں، سپیشل بسوں، ویگنوں وغیرہ کے ذریعہ نکورو کے ليے روانہ ہو کر اسی دن یا طویل سفر کی وجہ سے رات کے کسی پہر جلسہ گاہ میں پہنچ گئے تھے۔ غرضیکہ ہفتہ کی صبح دس بجے تک بہت سارے احباب جلسہ گاہ پہنچ چکے تھے۔
جلسہ سالانہ کے مرکزی موضوع کی مناسبت سے مسجد، دونوں جلسہ گاہوں اور پورے کمپاؤنڈ کو ’’تقویٰ‘‘ سے متعلق آیات قرآنیہ، احادیث نبویہؐ اور تحریرات حضرت مسیح موعودؑو خلفائے کرام پر مشتمل مختلف رنگوں کے بینرز، جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا۔ مسجد، ہر دو جلسہ گاہوں، طعام گاہوں، تمام رہائشی مکانات اور کمپاؤنڈ کے مختلف حصوں میں بڑی بڑی ٹی وی سکرینز اور لاؤڈسپیکرز لگا کر جلسہ کی کارروائی دکھانے اور سنانے کا وسیع انتظام کیا گیا تھا۔
جلسہ سالانہ کا پہلا دن
مورخہ ۷؍دسمبر بروز ہفتہ جلسہ سالانہ کے پہلے دن کا آغاز حسب معمول باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم عبد اللہ حسین جمعہ صاحب مربی سلسلہ نے نماز تہجد اور نماز فجر پڑھانے کے بعد درس قرآن کریم دیا جس کے بعد احباب نے جلسہ کی تیاری اور ناشتہ کیا۔
سوا گیارہ بجے پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے ليے تمام احباب جماعت اور مہمانان خصوصی مسجد کے سامنے والے حصہ میں جمع ہو گئے۔ مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مبلغ انچارج کینیا نے لوائے احمدیت جبکہ مکرم نعیم احمد شاہ صاحب افسر جلسہ سالانہ نے قومی جھنڈا لہرایا اور دعا کے بعد تمام احباب جلسہ گاہ میں تشریف لے گئے۔ امسال پہلی دفعہ جلسہ سالانہ کے موقع پر کینیا کے سپرد ممالک میں سے ایتھوپیا، جبوتی اور اریٹریا کے جھنڈے بھی جلسہ گاہ میں نصب کیے گئے تھے۔
پہلا اجلاس: جلسہ سالانہ کا پہلا اجلاس مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ مکرم حافظ سعید اَنْدَم ْ(Andam)صاحب نے پیش کیا۔ مکرم رمضان جمعہ اوٹینو(Otieno) صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم اردو کلام پیش کیا جس کے بعد معزز مہمانان خصوصی نے باری باری جلسہ سالانہ اور جماعت سے متعلق خیالات کا اظہار کیا۔ سب سےپہلے ویسٹرن کینیا سے تشریف لانے والے معزز مہمانHis Royal Majesty Nabongo Mumia 11 HSC, King of Wanga Kingdom in Western Kenya نے جماعت کو جلسہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور جلسہ میں مدعو کرنے پر جماعت کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ کی کامیابی اور جماعت کے ليے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یہ جلسہ سالانہ کینیا پر پہلا اور تاریخی موقع تھا کہ کسی قبائلی بادشاہ نے جماعت کے جلسہ میں اس طرح شمولیت اختیار کی ہو۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
اس کے بعد انٹر فیتھ کونسل کے چیئرمین اور کیتھولک چرچ نکورو Diocese بشپ کے نمائندہ Dr. Lay Apostle Ronaled Sanguti نے اپنی تقریر میں تمام مذاہب میں ہم آہنگی اور پیار و محبت کو قائم کرنے اور ایک دوسرے کے مذہبی عقائد اور جذبات کا باہمی احترام کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ نیز آپ نے جماعت احمدیہ کو نکورو میں پہلے جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور جلسہ میں شمولیت کی دعوت پر جماعت کا شکریہ ادا کیا۔
تیسرے مہمان Rev. Joseph Muli, Bishop Representative & Director of Anglican Chruch of Kenya, Nakuru تھے۔ موصوف نے بھی جماعت کے لیے اپنی نیک خواہشات کا ذکر کیا اور مذہبی برداشت اور رواداری کو فروغ دینے کی طرف توجہ دلائی۔
مرکزی گورنمنٹ کی نمائندگی میں ڈپٹی کاؤنٹی کمشنر مکرم علی عمر صاحب بھی شاملین جلسہ سے مختصراً مخاطب ہوئے اور جماعت کے لیے اپنی نیک خواہشات کا ذکر کیا۔ ان کے علاوہ بعض دیگر مہانان نے بھی جلسہ سالانہ کینیا میں شرکت کی۔
معزز مہمانوں کی تقاریر کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں جلسہ سالانہ کینیا کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارسال کردہ خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔
دوسرا اجلاس: نماز اور کھانے کے بعد تین بجے سہ پہر دوسرے اجلاس کی کارروائی مکرم سمیر احمد شیخ صاحب نائب امیر اول کی صدارت میں شروع ہوئی۔ مکرم معلم ادریس نیانجے صاحب نے تلاوت قرآن کریم اور سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ مکرم معلم رمضان سلیمان نگومانگو (Ngomango)صاحب نےسواحیلی میں نظم پڑھی۔ بعدہٗ مکرم شیخ عبد اللہ حسین جمعہ صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’نو مبائعین کے ایمان افروز واقعات‘‘ کے موضوع پر سواحیلی میں اور مکرم فہیم احمد لکھن صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’خانگی تنازعات کے اسباب اور اسلامی تعلیمات کے مطابق ان کا حل‘‘ کے موضوع پر تقاریر کیں جس کے بعد چند اعلانات ہوئے اور ایک مختصر وقفہ ہوا۔
تیسرا اجلاس: پہلے روز کا تیسرا اجلاس خاکسار (مبلغ سلسلہ) کی زیر صدارت شام ساڑھے پانچ بجے شروع ہوا۔ مکرم معلم ابراہیم اومونڈی(Omondi) صاحب نے تلاوت قرآن کریم و سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ مکرم اسماعیل بکاری صاحب نے سواحیلی زبان میں ’’جلسہ کی برکات اور تقویٰ کی اہمیت‘‘ پر اپنی سواحیلی نظم پیش کی۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’دعاؤں کی قبولیت ہستی باری تعالیٰ کا عظیم ثبوت ہے‘‘ از مکرم یوسف رشید اُباٹ (Obat)صاحب مبلغ سلسلہ، ’’حضرت مسیح موعودؑ کا خلق خدا سے حسن سلوک‘‘ از مکرم ملک بشارت احمد صاحب مبلغ سلسلہ اور ایک نظم کے بعد ’’آنحضورﷺ صفات الہٰیہ کے مظہر کامل‘‘ بزبان سواحیلی از مکرم احمد عدنان ہاشمی صاحب۔
آخر میں ایک اَور معزز مہمان جناب گبرائیل مچیری صاحب پاسٹر اے سی کے، چرچ بہاٹی(Bahati) نے جماعت احمدیہ اور جلسہ سالانہ سے متعلق اپنی نیک خواہشات اور خیالات کااظہار کیا۔
نماز مغرب و عشاء اور عشائیہ کے بعد ایک مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مبلغین نے حاضرین کے سوالات کے جواب دیے۔ رات دس بجے یہ دلچسپ مجلس اختتام پذیر ہوئی۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا دن
مورخہ ۸؍دسمبر بروز اتوار جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز بھی حسب معمول نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم حافظ سعید اَنْدَمْ (Andam)صاحب نے نماز تہجد پڑھائی۔ نماز فجر مکرم امیر صاحب نے پڑھائی اور درس القرآن دیا جس کے بعد تیاری اور ناشتہ کے ليے وقفہ ہوا۔
پانچواں اجلاس: صبح ٹھیک نو بجے جلسہ سالانہ کا پانچواں اجلاس مکرم حبیب محمد شاتری صاحب نائب امیر ثانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں تلاوت قرآن کریم و سواحیلی ترجمہ پیش کرنےکا اعزاز مکرم معلم محمد مواکوریچوا(Mwakurichwa) صاحب کو حاصل ہوا۔ مکرم قاسم رجب (Rajab)صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کا اردو منظوم کلام ترنم سے پیش کیا جس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’اسلامی تعلیمات کی رو سے جادو ٹونے کی حقیقت‘‘ بزبان سواحیلی از مکرم عبدالعزیز گاکوریا (Gakuria) صاحب صدر مجلس انصار اللہ کینیا، ’’آنحضورﷺ کے معجزات‘‘ بزبان انگریزی از مکرم سمیر احمد شیخ صاحب نائب امیر اول اور حضرت مسیح موعودؑ کے قصیدہ ’’يَاعَيْنَ فَيْضِ اللّٰهِ وَ الْعِرْفَانٖ‘‘ کے بعد ’’حضرت مسیح موعودؑ کی تائید میں ظاہر ہونے والے آسمانی نشانات‘‘ از مکرم عیدی ابواؤ (Idi Abwao)صاحب مبلغ سلسلہ۔ ان تقاریر کے بعد ایک مختصر وقفہ ہوا۔
اجلاس مستورات: بدستور جلسہ سالانہ کی کارروائی جلسہ گاہ مستورات میں بھی دکھائی اور سنائی جارہی تھی۔ دوسرے دن صبح نو بجے سے مستورات کا اپنا اجلاس مکرمہ خدیجہ جمعہ صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ کینیا اور مکرمہ ثوبیہ ناصر صاحبہ کی زیرصدارت شروع ہوا۔ اس اجلاس میں تلاوت قرآن کریم و سواحیلی ترجمہ، سواحیلی اور اردو زبانوں میں نظمیں، عربی قصائد اور ان کے تراجم کے علاوہ مختلف موضوعات پر چار تقاریر ہوئیں جن کے حسب ضرورت انگریزی اور سواحیلی تراجم بھی پیش کیے گئے۔ آخر میں مکرمہ صدر صاحبہ نے اختتامی تقریر کی اور دعا کروائی۔ اس اجلاس میں نکورو کاؤنٹی کونسل کی ایک سینیئر عہدیدار اور ’گاسپل انٹرنیشنل چرچ‘ کی ایک نمائندہ بھی مہمان کے طور پر شامل ہوئیں۔ اس کے علاوہ امسال قرآن کریم کا پہلا دور مکمل کرنے والی بچیوں اور خواتین کی آمین کا بھی اعلان بھی کیا گیا۔
چھٹا اور اختتامی اجلاس: وقفہ کے بعد جلسہ سالانہ کا چھٹا اور اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب کی صدارت میں شروع ہوا۔ مکرم معلم ناصر جمعہ تھووا(Thuva)صاحب نے تلاوت قرآن کریم و سواحیلی ترجمہ پیش کیا۔ مکرم شبیر چانزو (Chanzu) صاحب نے سواحیلی زبان میں نظم پیش کی۔ بعدہٗ مکرم محمد حبیب شاتری صاحب نائب امیر دوم نے سواحیلی میں ’’خلافت ہی امت کے اتحاد کا واحد ذریعہ ہے‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ پھر دو اردو نظموں کے بعد مکرم امیر صاحب نے تقویٰ کی بابت حضرت مسیح موعودؑ کی بیان فرمودہ بعض نصائح کو سواحیلی زبان میں پیش کیا۔ نیز آپ نے نمازوں کی پابندی، چندوں کی ادائیگی اور خلافت سے پختہ وابستگی کی تلقین کی۔ آپ نے یہ بھی بتایا کہ اس سال اللہ تعالیٰ کے فضل سے پہلی دفعہ مسائی لینڈ میں بھی جماعت کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی ہے جو کینیا کا ایک بڑا قبیلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہاں پہلی جماعت بھی قائم ہو گئی ہے اور اس جلسہ میں مسائی قبیلہ سے بھی احباب جماعت اس جلسہ میں پہلی دفعہ شامل ہوئے ہیں۔ آپ نے مزید بتایا کہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے اسی جگہ یعنی نکورو میں جماعت کا پہلا مدرسۃ الحفظ یکم جنوری ۲۰۲۵ء سے شروع ہو رہا ہے۔
اس کے بعد ان احباب جماعت کے نام پڑھے گئے جو گذشتہ سال کے دوران وفات پا گئے تھے۔ اختتامی دعا کے بعد مختلف جماعتوں اور تنظیموں کے گروپس نے ترانے اور قصیدے پڑھے اور اس طرح یہ مبارک جلسہ اختتام پذیر ہوا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال جلسہ سالانہ کینیا کی حاضری ایک ہزار ۶۰۲؍رہی جس میں ۶۴؍مہمانان کرام بھی تشریف لائے۔ یہ حاضر ی کینیا میں گذشتہ کئی برسوں میں ہونے والے جلسہ ہائےسالانہ کی حاضری سے زیادہ تھی۔ اللّٰھم زد فزد۔ اس جلسہ میں کینیا کے علاوہ صومالیہ، یوگنڈا اور ایتھوپیا سے بھی احباب جماعت نے شرکت کی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک۔
جلسہ سالانہ کی تمام تر کارروائی کینیا کے جماعتی یو ٹیوب چینل سے براہ راست نشر کی گئی جس کو سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے براہ راست دیکھا اور بہت پسند کیا اور کینیا جماعت کی ترقی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار بھی اپنے کمنٹس میں کیا۔
اسی طرح ملکی مین سٹریم میڈیا نے بھی جلسہ کو کوریج دی اور جلسہ کے حوالہ سے خبریں نشر کیں جس میں کینیا کے سب سے بڑے ٹی وی چینل KBC اور K47 سر فہرست ہیں۔ نیز سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر جلسہ سالانہ کینیا کے عمدہ رنگ میں قریبا ًپورا ہفتہ چرچے رہے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: کینیاکے تمام ریجنز میں جلسہ ہائے سیرت النبی ﷺ کا با برکت انعقاد