حضور انور کے کینیا کے ستاونویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم
پیارے احباب جماعت احمدیہ کینیا،
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ ۶، ۷ اور ۸؍دسمبر۲۰۲۴ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بہت کامیاب کرے اور تمام شاملین بےشمار برکتیں حاصل کریں۔
یقیناً آپ کا جلسہ سالانہ جو کینیا میں منعقد ہو رہا ہے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کے اُس مسیح و مہدی ہونے کا معجزانہ ثبوت ہے جس کی بعثت کی خبر حضرت نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی اور جس کی پیشگوئی قرآن کریم نے کی تھی۔ اگرچہ آپ قادیان سے ہزاروں میل کے فاصلے پر موجود ہیں جہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنا دعویٰ فرمایا تھا [اِس کے باوجود] نیک اور پاک جذبے لیے ہوئے احمدی مسلمان سینکڑوں کی تعداد میں اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ اس جلسہ کے دوران آپؑ کی سچائی کی گواہی دیں اور آپؑ کے نام کو عزت، احترام اور محبت سے بلند کریں۔
یقیناً اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے یہ وعدہ فرمایا تھا: ’’میں تجھے زمین کے کناروں تک عزت کے ساتھ شہرت دوں گا اور تیرا ذکر بلند کروں گا اور تیری محبت دلوں میں ڈال دوں گا۔ جعلناک المسیح ابن مریم (ہم نے تجھ کو مسیح ابن مریم بنایا) ان کو کہہ دے کہ میں عیسیٰ کے قدم پر آیا ہوں۔‘‘ (تذکرہ، (انگریزی ترجمہ) صفحہ ۲۴۲) [بحوالہ ازالہ اوہام حصہ دوم، روحانی خزائن جلد ۳صفحہ۴۴۲]
سو اِس بات میں کوئی شک نہیں کہ جماعت احمدیہ مسلمہ کے جلسے جہاں کہیں بھی، دنیا کے جس بھی کونے میں منعقد ہوں اس الٰہی وعدے کے پورا ہونے کا عظیم الشان ثبوت ہے اور آپ سب احباب جو اس جلسہ میں شریک ہو رہے ہیں اس امر کے گواہ ہیں۔
ہر احمدی کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کی تکمیل کے لیے انتھک محنت کرنے کا عہد کرنا چاہیے جو یہ ہے کہ اول بنی نوع انسان کو ہمارے خالق واحد خدا کو پہچاننے اور اس کی عبادت کرنے کی طرف بلایا جائے اور دوم یہ کہ بنی نوع انسان کے حقوق کو پورا کیا جائے تاکہ اس دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم ہو سکے۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’خدا تعالیٰ نے جو اس جماعت کو بنانا چاہا ہے تو اس سے یہی غرض ہے رکھی ہے کہ وہ حقیقی معرفت جو دنیا میں گم ہوچکی ہے اور وہ حقیقی تقویٰ و طہارت جو اس زمانہ میں پائی نہیں جاتی اسے دوبارہ قائم کرے۔‘‘ (ملفوظات جلد ۷صفحہ ۲۷۷-۲۷۸)
میں آپ کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ ذاتی تعلق قائم کرنے کی تلقین کرتا ہوں اور بہترین احمدی مسلمان بننے کی کوشش کریں۔ اپنی پنجوقتہ نمازوں کو باقاعدگی سے باجماعت ادا کریں، اپنی دعاؤں میں اضافہ کریں اور اپنے دلوں میں ہمیشہ ذکر الٰہی کرتے رہیں۔
اس حوالہ سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: ’’انسان کو چاہیئے کہ روحانی پانی کو تلاش کرے تو وہ اسے ضرور پالے گا۔ اور روحانی روٹی کو ڈھونڈے تو وہ اسے ضرور دی جائے گی۔ جیسا کہ ظاہری قانون قدرت ہے ویسا ہی باطن میں بھی قانون قدرت ہے لیکن تلاش شرط ہے جو تلاش کرے گا وہ ضرور پالےگا۔ خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق پیدا کرنے میں جو شخص سعی کرے گا خدا تعالیٰ اس سے ضرور راضی ہوجائے گا۔‘‘ [ملفوظات جلد ۱۰صفحہ ۹۵]
میں آپ کو یاددہانی کرواتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک قریبی تعلق قائم کرنے کی کوشش کریں اور ہمیشہ وفادار رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر آپ میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سنیں اور میری دیگر تقریبات اور مواقع پر بیان کی گئی باتوں پر بھی عمل کریں۔
میں ہر ایک فردِ جماعت کو تبلیغ کی اہمیت کی یاددہانی کرواتا ہوں۔ میں ہر ایک فردِ جماعت کو تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہر کوشش کرنے کی تلقین کرتا ہوں۔ آپ باقاعدگی سے پروگرام منعقد کریں اور دانشمندانہ منصوبہ بندی کریں، اور کینیا کے تمام لوگوں تک اسلام احمدیت کے پُرامن پیغام کو پھیلانے کے لیےنئے طریق اور ذرائع تلاش کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔
آخر میں مَیں آپ سب سے کہتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ آگے بڑھیں اور پختہ عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ عہد کریں کہ آپ ہمیشہ اپنی زندگیوں میں تمام خالص تبدیلیاں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ آپ شرائط بیعت کی ہر شرط پر قائم رہ سکیں اور اسے پورا کرسکیں جس کا آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے وعدہ کیا ہے۔ ان شاء اللہ اگر آپ ایسا کریں گے تو دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدایت پر بہترین انداز میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر رحم کرے۔