متفرق شعراء
یہ قافلہ نہ کبھی رُکے گا
رواں دواں ہی سدا رہے گا
یہ قافلہ نہ کبھی رُکے گا
مٹانے آئے گا جو بھی ہم کو
قسم خدا کی وہ خود مٹے گا
دَرِ خلافت سے جُڑ کے رہنا
یہ نسلیں تیری سنوار دے گا
سجا لو سجدوں کو آنسوؤں سے
وہ سب دعائیں تری سنے گا
کھلیں گی زاہدؔ وفا کی کلیاں
جہاں شہیدوں کا خوں گرے گا
(سید طاہر احمد زاہد)
مزید پڑھیں: سالِ نَو