کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

قرآن شریف کو مہجور کی طرح نہ چھوڑ دو کہ تمہاری اسی میں زندگی ہے

میرا بڑا حصہ عمر کا مختلف قوموں کی کتابوں کے دیکھنے میں گذرا ہے مگر میں سچ سچ کہتا ہوں کہ میں نے کسی دوسرے مذہب کی کسی تعلیم کو خواہ اُس کا عقائد کا حصہ اور خواہ اخلاقی حصہ اور خواہ تدبیر منزلی اور سیاحت مدنی کا حصہ اور خواہ اعمال صالحہ کی تقسیم کا حصہ ہو قرآن شریف کے بیان کے ہم پہلو نہیں پایا۔اور یہ قول میرا اس لئے نہیں کہ میں ایک شخص مسلمان ہوں بلکہ سچائی مجھے مجبور کرتی ہے کہ میں گواہی دوں۔ اور یہ میری گواہی بے وقت نہیں بلکہ ایسے وقت میں جبکہ دنیا میں مذاہب کی کُشتی شروع ہے۔ مجھے خبر دی گئی ہے کہ اس کُشتی میں آخر اسلام کو فتح ہے۔

(پیغام صلح، روحانی خزائن جلد ۲۳ صفحہ ۴۸۵)

تمہارے لئے ایک ضروری تعلیم یہ ہے کہ قرآن شریف کو مہجور کی طرح نہ چھوڑ دو کہ تمہاری اسی میں زندگی ہے۔ جولوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے۔ جو لوگ ہر ایک حدیث اور ہر ایک قول پر قرآن کو مقدم رکھیں گے ان کو آسمان پر مقدم رکھا جائے گا۔ نوع انسان کے لئے روئے زمین پر اب کوئی کتاب نہیں مگر قرآن۔ اور تمام آدم زادوں کے لئے اب کوئی رسول اور شفیع نہیں مگر محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم۔

(کشتی نوح،روحانی خزائن جلد ۱۹صفحہ ۱۳)

آسمان کے نیچے کوئی دوسری کتاب نہیں پائی جاتی کہ جو طبِّ جسمانی اور طبِّ روحانی میں اس قدر تطابق دکھلاکر قانون قدرت کے معیار کو اپنی پیروی کرنے والوں کے ہاتھ میں دے دے۔ اس لئے میں پورے یقین سے سمجھتا ہوں کہ قرآن شریف کے مقابل پر تمام دوسرے مذاہب ہلاک شدہ ہیں وہ منہ سے تو کہہ دیتے ہیں کہ الہامی کتاب کے لئے ضروری شرط یہ ہے کہ وہ قانون قدرت کے مطابق ہو مگر مطابق کرکے دکھلاتے نہیں اور اُن کو یہ بھی سمجھ نہیں کہ قانون قدرت کے آلہ کو استعمال کرنے کے لئے طریق کیا ہے۔ وہ خدا کے قانون قدرت کو مروڑ توڑ کر اپنے مسلّمہ عقائد کے مطابق کرنا چاہتے ہیں مگر یہ نہیں سوچتے کہ درحقیقت وہ مطابق بھی ہیں یا نہیں۔

(چشمہ معرفت،روحانی خزائن جلد۲۳ صفحہ ۱۰۳)

مزید پڑھیں: انسان کے ایمان کا بھی کمال یہی ہے کہ تخلّق باخلاقِ اللہ کرے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button