عہدِ سالِ نو
آؤ سب مل کے نئے سال میں اک کام کریں
اپنے ہر کام میں شیطان کو ناکام کریں
شرک کو چھوڑ کے توحید کا دامن پکڑیں
رد کریں جھوٹ، صداقت کو سدا عام کریں
قابو نظروں کو کریں، غضِّ بصر اپنائیں
کہیں سرزد نہ خیانت ہو یہ اقدام کریں
ظلم کو ظلم سمجھ کر ہوں کھڑے اس کے خلاف
جب تلک ظلم نہ ہو ختم، نہ آرام کریں
کوئی دل میں نہ بغاوت ہو نہ ہو کوئی فساد
دل سے تسلیم سبھی مولا کے احکام کریں
دوسری شرط میں بیعت کی ہے شامل یہ تو
جوش میں آئے اگر نفس اسے رام کریں
ہم کو تسلیم ہوں احکامِ شریعت سارے
ہو اگر ان پہ عمل، فخر سرِِ عام کریں
ہو یہ کوشش کہ تہجّد بھی ادا ہو جائے
اور قرآں کی تلاوت، سحر و شام کریں
دیں کو دنیا پہ مقدّم ہمیں رکھنا ہو عزیز
سامنے رکھ کے یہ، ہر فیصلہ ہر گام کریں
وقت بیتے جو بھلائی میں وہ انسان کی ہو
دُور دکھ اوروں کے، نیکی کے سبھی کام کریں
اپنے رہبر سے محبّت ہو سبھی سے بڑھ کر
دُور ہوں دل کے مرض، اُس کا جو اکرام کریں
(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)
مزید پڑھیں: یہ قافلہ نہ کبھی رُکے گا