اے میرے بندو!(میری) رحمت سے مایوس نہ ہو
قُلۡ یٰعِبَادِیَ الَّذِیۡنَ اَسۡرَفُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَۃِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ جَمِیۡعًا ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ وَاَنِیۡبُوۡۤا اِلٰی رَبِّکُمۡ وَاَسۡلِمُوۡا لَہٗ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَکُمُ الۡعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنۡصَرُوۡنَ (الزمر: ۵۴۔ ۵۵) ان آیات کا ترجمہ یہ ہے کہ تو کہہ دے کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔ یقیناً اللہ تمام گناہوں کو بخش سکتا ہے یقیناً وہی بخشنے والا اور بار بار رحم کرنے والا ہے۔ اور اپنے رب کی طرف جھکو اور اس کے فرمانبردار ہو جاؤ پیشتر اس کے کہ تم تک عذاب آ جائے پھر تم کوئی مددنہیں دئیے جاؤ گے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے مختلف آیات میں مختلف مضامین کے حوالے سے مختلف بندوں کو یہ امید دلائی ہے کہ وہ بے انتہا بخشنے والا اور اپنے بندوں پر بے انتہا رحم کرنے والا ہے۔ یہ آیات جو مَیں نے تلاوت کی ہیں اس کی پہلی آیت میں یہی مضمون بیان ہوا ہے اور اس میں ہر اس شخص کے لئے اللہ تعالیٰ کی رحمت کو جذب کرنے کا، اللہ تعالیٰ کی رحمت اور بخشش سے فیض پانے کا ایک خوبصورت پیغام ہے جو گناہوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی سزا سے خوفزدہ ہے۔
(خطبہ جمعہ ۱۸؍ جولائی ۲۰۱۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۸؍اگست ۲۰۱۴ء)
مزید پڑھیں: مسجدوں کی رونقیں مستقل قائم کرنی ہوں گی