حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

سونے کی انگوٹھی اور ریشم وغیرہ کا لباس پہننے کی ممانعت

سوال: کینیڈا ہی سے ایک اور خاتون نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے دریافت کیا کہ کیا آدمی ہیرے کی انگوٹھی پہن سکتا ہے؟حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مکتوب مورخہ ۳۰؍اپریل ۲۰۲۳ء میں اس مسئلہ کے بارے میں درج ذیل ہدایات فرمائیں۔ حضور نے فرمایا:

جواب: مردوں کے لیے ہیرے کی انگوٹھی پہننے کی کوئی ممانعت نہیں بشرطیکہ ہیرے کو انگوٹھی میں نگینہ کے طور پر لگایا جائے اور اس میں کسی قسم کا فیشن، دکھاوا یا بڑائی کا اظہار مقصود نہ ہو۔

لیکن اگرکوئی شخص اسے فیشن، دکھاوے اور بڑائی کے اظہار کے لیے پہنےگا تو پھر یہ بھی اسی طرح ممانعت کے زمرہ میں آئے گا جس طرح آنحضورﷺ نے مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی اور ریشم وغیرہ کا لباس پہننے کی ممانعت فرمائی ہے۔(صحیح بخاری کتاب المرضیٰ بَاب وُجُوبِ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ)

(بنیادی مسائل کے جوابات قسط ۸۶ مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۴؍دسمبر ۲۰۲۴ء)

سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بعض احادیث جن میں مردوں کےلیے لوہے کی انگوٹھی پہننے کی ممانعت آئی تھی پیش کر کے اس مسئلہ کے بارے میں حضور انور سے راہنمائی چاہی، اور اس ضمن میں نوجوان لڑکوں کے فیشن کے طور پر ہاتھوں میں کڑے وغیرہ پہننے کا بھی ذکر کیا۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 14؍دسمبر 2016ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا:

جواب: میں نے اس بارے میں تحقیق کروائی ہے۔ آپ کی ارسال کردہ احادیث سنن ابی داؤد میں بیان ہوئی ہیں۔ جبکہ صحیح بخاری میں بعض ایسی احادیث ملتی ہیں جن میں ذکر ہے کہ حضورﷺ نے ایک صحا بیؓ سے فرمایا کہ وہ لوہے کی انگوٹھی حق مہر کے طور پر دے کر عورت سے نکاح کر لے۔ اسی طرح سنن ابی داؤد میں یہ احادیث بھی موجود ہیں کہ حضورﷺ کی اپنی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی لپٹی ہوئی تھی۔

مذکورہ بالا احادیث کی تشریح میں علمائے احادیث نے یہ بھی لکھا ہے کہ لوہے کی انگوٹھی کی کراہت والی حدیث ضعیف ہے، نیز یہ کہ اگر لوہے کی انگوٹھی پہننا حرام ہوتا تو جس طرح حضورﷺ نے مرد کےلیے سونا پہننا منع فرمایا ہے، اسی طرح لوہے کے پہننے کی بھی واضح طور پر ممانعت بیان فرماتے۔

البتہ نوجوان لڑکوں کا ہاتھوں میں کڑے وغیرہ پہننا تو ویسے ہی ناپسندیدہ فعل ہے اس لیے آپ نے جو اس بارے میں لڑکوں کو توجہ دلائی ہے بہت اچھا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی بہترین جزا عطا فرمائے۔آمین

(بنیادی مسائل قسط ۴مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۱۸؍دسمبر ۲۰۲۰ء)

مزید پڑھیں: اے میرے بندو!(میری) رحمت سے مایوس نہ ہو

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button