سنہ ۲۰۲۴ء کے قابلِ ذکر فضائی حادثات
جرمن ایئر ٹریفک انڈسٹری ایسوسی ایشن (بی ڈی ایل) کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال عالمی فضائی حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ۳۳۴؍ہو گئی۔ ایسوسی ایشن کے مطابق سال ۲۰۲۴ء میں مسافر اور کارگو ہوائی جہاز کے ۱۷؍حادثات کی تحقیقات کی گئیں۔ ذیل میں ۲۰۲۴ء کے بڑے فضائی حادثات کو تاریخ وار ترتیب دے کر پیش کیا گیا ہے۔
۲؍جنوری: جاپان، ٹوکیو – ہینیڈا ایئرپورٹ پر ایک رن وے حادثہ پیش آیا جہاں جاپان ایئرلائنز کی پرواز ۵۱۶، جو ایئربس A350- 900 پر مشتمل تھی، جاپان کوسٹ گارڈ کے طیارے سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں دونوں طیاروں میں آگ لگ گئی اور مکمل تباہی ہوئی۔ ایئربس کے تمام ۳۶۷؍مسافروں اور ۱۲؍عملے کے ارکان کو بحفاظت نکال لیا گیا، جبکہ کوسٹ گارڈ کے طیارے کے چھ میں سے پانچ ارکان ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا۔ کوسٹ گارڈ کا طیارہ نوٹو جزیرہ نما زلزلے کے ردعمل میں نیئیگاتا میں امداد فراہم کرنے جا رہا تھا۔
۵؍جنوری: امریکہ، پورٹ لینڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایلسکا ایئرلائنز کی پرواز 182، جو بوئنگ737 میکس9 طیارے پر مشتمل تھی، روانگی کے بعد دھماکاخیز ڈی کمپریشن کا شکار ہوئی۔ طیارہ نے محفوظ طریقے سے واپس پورٹ لینڈ پہنچ کر ۱۷۷؍افراد کی جانیں بچا لیں۔ بعد ازاں FAA نے تمام 737میکس 9 طیاروں کو گراؤنڈ کر کے تفصیلی معائنہ کا حکم دیا، اور ایلسکا ایئرلائنز اور یونائیٹڈ ایئرلائنز نے دیگر 737 طیاروں میں بھی خرابیوں کی نشاندہی کی۔
۱۵؍جنوری: روس، کازان میں ایک فوجی کارگو طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ ہو گیا۔ حادثے میں ۷؍افراد ہلاک ہوئے۔
۹؍فروری: نیپال، کھٹمنڈو میں یتی ایئرلائنز کی پرواز لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہوئی، جس میں ۲۴؍افراد ہلاک ہوئے۔
۱۲؍مارچ: ایران، مشہد میں ایک مقامی کارگو پرواز رن وے سے باہر نکل گئی، جس کے نتیجے میں ۳؍افراد ہلاک اور ۲؍زخمی ہوئے۔
۱۸؍اپریل: انڈونیشیا، جاوا میں ایک چھوٹے مسافر طیارے کو تکنیکی خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا، ۱۲؍افراد ہلاک ہوئے۔
۲۸؍ مئی: انڈونیشیا، بالی میں ایک چھوٹا مسافر طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہوئے۔
۱۰؍جون: ملاوی، للونگوے میں ایک فوجی طیارہ حادثے کا شکار ہوا، ملاوی کے نائب صدر سمیت ۹؍افراد ہلاک ہوئے۔
۲۴؍جولائی: نیپال، پوکھارا میں ساوریا ایئرلائنز کی پرواز سی آر جے ۲۰۰ گر کر تباہ ہوئی، ۱۸؍ افراد ہلاک ہوئے۔
۱۱؍ اگست: برازیل، ونہیڈو میں ووئی پاس کی پرواز ۲۲۸۳ گر کر تباہ ہوئی، جس کے نتیجے میں تمام ۶۲؍افراد ہلاک ہوئے۔
۱۸؍ستمبر: روس، سائبیریا میں کارگو طیارہ موسم کی خرابی کے باعث گر گیا، ۵؍افراد ہلاک ہوئے۔
۲۲؍ اکتوبر: فلپائن، منیلا میں ایک مقامی فلائٹ انجن فیل ہونے کے باعث گر کر تباہ ہو گئی، ۱۴؍ افراد ہلاک ہوئے۔
۲؍نومبر: قازقستان، اکتاؤ میں آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز J۲ ۸۲۴۳، جو باکو سے گروزنی جا رہی تھی، اکتاؤ کے قریب گر کر تباہ ہوئی۔ اس حادثے میں ۳۹؍ افراد ہلاک اور ۲۹؍ زندہ بچ گئے۔
۲۹؍ دسمبر: سب سے بڑا تباہ کن حادثہ جنوبی کوریا میں ہوا۔ جب جنوبی کوریا کی جیجو ایئر کے ذریعے چلایا جانے والا ایک بوئنگ موان ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں ۱۷۹؍مسافروں کی جانیں گئیں۔ عملے کے دو ارکان بچ گئے۔
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم کے اندازے کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں دنیا بھر میں تقریباً ۴. ۷؍بلین مسافروں نے پرواز کی۔ جو کہ سنہ ستّر کی دہائی سے سالانہ اوسط سے ۱۰؍گنا زیادہ ہے، جب صرف ۴۴۰؍ملین لوگ ہر سال پرواز کرتے تھے۔ اس دوران کچھ برسوںمیں، فضائی حادثوں میں دوہزار سے زیادہ جانیں ضائع ہوئیں۔ حالانکہ حفاظتی پروٹوکول، ٹیکنالوجی اور ضوابط میں بہتری کی وجہ سے ہوابازی کے حادثات کی عمومی شرح میں گذشتہ برسوں میں کمی آئی ہے۔ تاہم ہلاکتوں سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے چھوٹے ہوائی حادثات تجارتی اور نجی ہوا بازی میں تکنیکی خرابی کے ساتھ ساتھ کئی دیگر وجوہات کی بنا پر ہوتے ہیں۔ ناموافق موسم ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے جب کہ کئی سکیورٹی مسائل بھی اس کا سبب ہو سکتے ہیں۔
(ماخوذ ازDWاردو اور وکی پیڈیا)
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: نظامت سٹیج ڈیزائن کا تعارف