سلطان پورہ لاہور کی احمدیہ مسجد پر حملے کا اندیشہ

گذشتہ چند روز سے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں مخالفین احمدیت ایک مرتبہ پھر متحرک دکھائی دیتے ہیں۔ شہر لاہور کے علاقے سلطان پورہ میں اکرم روڈ چمڑہ منڈی پر قائم جماعت احمدیہ کی مسجد قیام پاکستان سے سے بھی پہلے یعنی ۱۹۳۶ء سے موجود ہے۔ اس علاقے میں ۳۰۰ کے قریب احمدی رہائش پزیر ہیں۔ گذشتہ کچھ عرصہ سے تحریک لبیک کے لوگ سرکاری انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ احمدیہ مسجد کے مینار گرائے جائیں۔ مورخہ ۲۶؍جنوری بروز اتوار کو ایک ہجوم نے مسجد کے باہر جمع ہو کر نعرہ بازی شروع کر دی جس پر فوری پولیس کو اطلاع کی گئی۔ پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ بعد ازاں موورخہ ۲۶؍جنوری کی رات ہی پولیس نے مسجد بیت الذکر سُلطان پورہ کے میناروں کو شیٹ کے ساتھ کور کر دیا اور اس کارروائی کے باوجود دو احمدیوں کے خلاف تھانہ مصری شاہ لاہور میں زیر نمبر 318/25 زیر دفعات 298-B,298-C مقدمہ درج کرلیا گیا۔
آج ۳۱؍جنوری بروز جمعہ کو اندیشہ ہے کہ مذہبی انتہا پسند عناصر احمدی مسجد پر حملہ نہ کر دیں۔ یہ لوگ غیر قانونی طور پر زبردستی داخل ہو کر مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کرسکتے ہیں۔
پاکستان کے تمام شہریوں کی حفاظت اور ان کی آزادی کی ضامن سرکاری انتظامیہ کو اس قدیمی مسجد کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے نیز احمدیوں کے جان ومال کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔
٭…٭…٭