افریقہ (رپورٹس)جلسہ سالانہ

تازہ ترین: سیرالیون کے ساٹھویں ڈائمنڈ جوبلی جلسے کا دوسرا کامیاب روز اختتام پذیر

(ذیشان محمود۔ مربی سلسلہ سیرالیون, سید سعید الحسن شاہ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)

الحمد للہ ثم الحمد للہ جماعت احمدیہ سیرالیون کا ۶۰واں جلسہ سالانہ اپنی روایات کے ساتھ مورخہ ۱۴ تا ۱۶؍فروری ۲۰۲۵ء بو شہر میں منعقد ہورہا ہے۔ ملک کے کونے کونے سے مرد و زن پیر و جواں جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے ہیں۔ جلسے کا دوسرا روز بھی اپنی روایتی جوش و خروش اور رونقوں کے ساتھ کامیابی سے اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ سالانہ کا دوسرا روز

۱۵ فوری ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ

جلسہ سالانہ کے دوسرے روز کا آغاز صبح نماز تہجد سے ہوا۔ شعبہ موبائلیشن نے شاملین جلسہ کو بیدار کیا اور جلسہ گاہ بھجوایا۔ احبابِ جماعت کی ایک بڑی تعداد آج بھی پنڈال میں ہی سوئی مبادا تہجد نہ رہ جائے۔ تہجد میں شہر کے غیر از جماعت مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی برکت کے حصول کی غرض سے شامل ہوئی۔ کل کی طرح آج بھی نمازِ فجر سے قبل دعائیہ اعلانات کیے گئے۔ اعلانات کی وصولی کے لیے ایک واٹس ایپ لائن مہیا کی گئی تھی۔ بیسوں اعلانات پڑھے گئے۔

صبح پونے پانچ بجے نمازِ تہجد مولوی میر حافظ غلام احمد سانڈی صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم القرآن و وقفِ عارضی نے پڑھائی۔ اس کے بعد مکرم محمد مورث کمارا صاحب افسر خدمت خلق (صدر خدام الاحمدیہ سیرالیون) نے بدرسومات کے اجتناب کے موضوع پر درس دیا جس میں انہوں نے سورة المومنون کی ابتدائی آیات اور حضور انور ایدہ للہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں لغو کی تشریح کی اور جدید ایجادات کے منفی و مثبت استعمال اور والدین کے کردار کے بارے میں وضاحت کی۔ بعد ازاں محمد یحیٰ کروما صاحب نے اذان دی اور پھر حافظ صاب موصوف نے نمازِ فجر پڑھائی۔

نماز کے فوراً بعد چند اعلانات ہوئے اور مکرم امیر صاحب و مرکزی مہمان نے ناظمین شعبہ جات اور نیشنل عاملہ کے ساتھ میٹنگ کی جس میں آپ نے بعض امور کی طرف توجہ دلائی۔ ناظمین سے ان کی مشکلات دریافت کیں اور اس کے فوری حل پیش کیے۔

نمازوں کی ادائیگی، اعلانات، تیاری و ناشتہ کے بعد جلسہ گاہ بھرنی شروع ہوگئی اور ساڑھے نو بجے تک جلسہ گاہ پُر ہوچکی تھی۔

دوسرا اجلاس

صبح ساڑھے نو بجے امیر صاحب و نمائندہ خصوصی صاحب تشریف لائے تو حسبِ روایت نظم we are, we all ahmadies پڑھ کر ان کا استقبال کیا گیا۔ مرکزی نمائندہ مقامی لہجے اور اس نظم کے بول سے اتنے متاثر تھے کہ انہوں نے واپس جاکر اسے اپنے ملک میں رائج کرنے کا اظہار کیا۔ نعروں کے ساتھ  پہلے اجلاس کا باقاعدہ آغاز ہوا۔

اگرچہ درجہ حرارت ۳۵ تھا تاہم محسوس ۴۲ ڈگری سینٹ گریڈ کیا جا رہا تھا لیکن مسیح محمدی کے یہ فدائیان کانھم علی رؤسھم الطیور کے عین مطابق اپنی جگہوں پر بیٹھے رہے۔ ایمانی  درجہ حرارت کے مقابل سورج بے بس نظر آتا تھا جس کا اظہار نعروں کی شکل میں ظہور پذیر ہوا۔ یہ تپتے صحرا دیوانوں کے لیے راحت جان ہے۔ انسانوں کا جم غفیر اخلاص کی تصویر بنے خاموشی سے جلسہ سے لطف اندوز ہو رہا ہے۔

پہلے اجلاس کا آغاز صبح دس بجے مکرم نمائندہ خصوصی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ مکرم عصام الخامسی صاحب صدر جماعت مراکش کی زیرِ صدارت ہوا۔ تلاوت مکرم میر وسیم الرشید صاحب مربی سلسلہ نے خوش الحانی سے پیش کی اور مکرم سعیدو کیفلا صاحب نیشنل سیکرٹری وقفِ جدید نے ترجمہ پیش کیا۔ جس کے بعد مولوی عثمان بنگورا اور مولوی سلیمان بنگورا نے جلسے کی تھیم پر کریول زبان میں اسمعوا صوت السماء جاء المسیح جاء المسیح کے الفاظ میں اپنا لکھا ہوا ترانہ پیش کیا جس سے شاملین خوب محظوظ ہوئے۔

اس کے بعد درج ذیل تقاریر ہوئیں۔

۱:  حضر ت مسیح موعودؑ کے ظہور کے وقت امتِ مسلمہ کی حالت از مولوی جبریل کروما صاحب (سرکٹ مشنری رگبیرے جنکشن، ضلع پورٹ لوکو)

۲: حضرت مسیح موعودؑ کی تحریرات کی روشنی میں ضرورتِ امام از مولوی فواد سانفا بنگورا صاحب (انچارج احمدیہ مسلم ریڈیو مکینی)

ایک اردو نظم آؤ لوگو کہ یہیں نورِ خدا پاؤگے جامعہ احمدیہ سیرالیون کے طالب علم الحسین کمارا صاحب نے نہایت خوش الحانی سے پڑھی۔ ایک افریقن احمدی کا اردو زبان میں نظم پڑھنا یقیناً حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے محبت کا زندہ ثبوت ہے۔

۳:ذکرِ حبیب (حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ کا خلق) از مولوی انصر محمود صاحب (مربی سلسلہ و استاد احمدیہ مسلم جونئیر سیکنڈری سکول گودریج)

 اس کے بعد سیکرٹری جنرل نذیر احمد علی کمانڈا بونگے صاحب نے یکے بعد دیگرے معززین ملک کو دعوت خطاب دی۔ جن میں چیئر مین آف انٹر ریلیجیس کونسل نے گزشتہ دنوں پورٹ لوکو میں تبلیغی جماعت کے احمدیہ مسجد پر قبضے اور اس کی کارروائی کے حوالے سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صدرِ مملکت کو تبلیغی جماعت کی مفسدانہ کارروائیوں کے متعلق آگاہ کر دیا ہے کہ یہ جماعت ملک کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے جماعت احمدیہ  کی فلاحی اور مذہبی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جماعت نے اس ملک کے لیے بہت کچھ کیا۔

کیلاہوں کے چیف بائیاں، جو احمدی ہیں اور سابق نائب امیر اول بھی رہے ہیں، نے اپنے علاقے میں جماعت کی مساجد اور ہیومینٹی فرسٹ کی فلاحی سرگرمیوں کا بتایا اوران کی چیفڈم میں تبلیغی جماعت کی مفسدانہ سرگرمیوں پر ان کے سدباب کا ذکر کیا۔

مکرم ابراہیم سما صاحب ڈپٹی کمشنر پولیسOSDجو احمدی ہیں نے احمدیت کی صداقت اور معجزات کا ذکر کیا کہ احمدیت کی وجہ سے کیسے اللہ تعالیٰ نے انعامات سے نوازا۔ اور محض حضور انور ایدہ اللہ کی دعاؤں کے نتیجہ میں وہ ترقیات حاصل کر رہے ہیں۔

محمد سالیو ایس تراولے صاحب جو زیر تبلیغ ہیں۔ جلسے پر انہوں نے اعلان کیا کہ وہ رمضان المبارک سے پہلے اپنی فیملی کے ساتھ بیعت کر کے جماعت میں شامل ہو جائیں گے۔

ٹمنی سینٹرل مسجد کے جنرل سیکرٹری نے مذہبی رواداری پر زور دیا اور بتایا کہ جماعت ہمیشہ مذہبی رواداری کا مظاہرہ کرتی ہے۔

علی جا صاحب (Alie Jarr) سیرالیونین احمدیوں کی نمائندگی میں امریکہ سے ڈائمنڈ جوبلی جلسہ میں شرکت کے لیے تشریف لائے ہیں۔ انہوں نے جلسہ سالانہ سیرالیون کی مبارک باد دی اور امریکہ میں موجود سیرالیونین احمدیوں کی طرف سے نیک تمنائیں پیش کیں۔

عزت مآب آدما بنگورا صاحبہ ممبر آف پارلیمنٹ کامبیا ڈسٹرکٹ زوجہ مکرم موسیٰ محمود صاحب صدر ضلع کامبیا و پرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول روکوپر نے اپنی نیک تمنائیں پیش کیں۔ انہوں نے گزشتہ سال جلسہ سالانہ یوکے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات کا شرف کو اپنی زندگی کا ماحصل قرار دیا۔

پھر ڈاکٹر شیخو تامو صاحب ( انچارج احمدیہ مسلم ہسپتال کینیما) نے جلسہ کی مبارک باد دی۔

آخر پر ڈاکٹر امتیاز احمد چودھری صاحب آف امریکہ(ابتدائی ڈاکٹر مجلس نصرت جہاں۔ سیرالیون) نے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

پروگرام کے مطابق اس کے بعد چھ نکاحوں کے اعلان تھے جو خاکسار سعید الحسن شاہ (مبلغ سلسلہ مغربی فری ٹاؤن) نے کیے۔

نمازِظہر و عصر کے بعد امیر صاحب نے غیر احمدی مہمانان میں تحائف تقسیم کیے۔ پھر احبابِ جماعت کھانے کے لیے تشریف لے گئے۔

تیسرا اجلاس

سہ پہر چار بجے جلسے کا تیسرا اجلاس مکرم عبدالحئی کروما صاحب نائب امیر ثالث کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔

مولوی عثمان کمارا صاحب نے تلاوت کی جبکہ الفا مامبو صاحب نے ترجمہ پیش کیا۔ جس کے بعد عزیزم فیضان محمود اور خاقان محمود نے قصیدہ  یا عین فیض اللہ اور اس کا ترجمہ پیش کیا۔

اس کے بعد درج ذیل تقاریر ہوئیں۔

احمدیت نے دنیا کو کیا دیا از مولوی منیر ابوبکر یوسف صاحب (نیشنل سیکرٹری رشتہ ناطہ)

احمدیت کے چمکتے ستارے( حضرت صاحبزادہ عبداللطیف شہیدؓ اور شہدائے برکینا فاسو) از مولوی حسن سیسے صاحب (سرکٹ مشنری گوری سٹریٹ۔ فری ٹاؤن)

مکرم عثمان طالع صاحب نے نظم اسمعوا صوت السما خوش الحانی سے پیش کی اور مصطفیٰ فوڈے صاحب (ایکسٹرنل آڈیٹر) نے ترجمہ پیش کیا۔

خلافت اسلامی معاشرے کے استحکام کی ضامن۔ از مولوی عبد اللطیف بایاں صاحب (سرکٹ مشنری ناصر مسجد، بو)

اس کے بعد مکرم فواد لولے صاحب نے پرائمری، بے کے اور واس (یعنی پرائمری، مڈل اور میٹرک) بورڈ میں سو فیصد نتائج حاصل کرنے والے احمدی سکولوں کے طلبہ کی اول دوم پوزیشن کا اعلان کیا اور اسناد پیش کیں۔

اس کے ساتھ ہی اجلاس برکواست ہوا۔ نمائندہ خصوصی سٹیج پر ہی تشریف فرما رہے۔ احباب جماعت نے ان کے ساتھ تصاویر لیں اور تعارف کروایا۔

شام ساڑھے سات بجے نمازِ مغرب اورعشاء جمع کر کے ادا کی گئیں۔ جس کے بعد تمام شاملین جلسہ کو مقامی جماعتوں میں احمدیت کے قیام اور تعارف پر مشتمل ڈاکومنٹریز دکھائی گئیں اور احباب عشائیے اور آرام کے لیے تشریف لے گئے۔

متفرق امور

  • احبابِ جماعت کی ایک بڑی تعداد نے حضور انور ایدہ اللہ کو خطوط لکھے۔
  • پہلے روز کے اختتام پر نظامت رجسٹریشن کے مطابق حاضری بیس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
  • نظامت کچن اور نظامت تقسیم طعام کے مطابق ۲۰ ہزار سے زائد لوگوں کا کھانا پکایا اور بروقت ترسیل کی۔
  • نظامت سمعی وبصری کی جانب سے جلسہ کے اجلاسات کی کارروائی جلسہ سالانہ سیرالیون کے یوٹیوب چینلز پر براہِ راست نشر کی گئی۔
  • نظامت کوسوشل میڈیا کی جانب سے جلسہ کے متعلق پوسٹس شییئر کی گئیں۔ جلسہ سالانہ سیرالیون کا آفیشل ہینڈل @JalsaSalanaSLہے جبکہ ہیش ٹیگ #JalsaSaloneہے۔
  • جلسے کے جملہ اکاؤنٹس، لنکس، پروگرام اور اہم معلومات پر مشتمل درج ذیل لنک اِن بائیو بنایا گیا ہے جس پر تمام معلومات مہیا کی گئی ہیں۔ ہر فردِ جماعت تک یہ لنک پہنچانے کے لیے رجسٹریشن کارڈ پر کیو آر کوڈ شامل کروایا گیا ہے۔

https://sites.google.com/view/jalsasalanasierraleone

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button