تازہ ترین:جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کا سوواں (۱۰۰) جلسہ سالانہ نہایت کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا

اللہ تعالیٰ کے بے انتہا فضل و کرم کے ساتھ جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کا سوواں جلسہ سالانہ نہایت جوش اور جذبہ اور جلسہ کی حقیقی روح کو برقرار رکھتے ہوئے مورخہ ۱۴تا۱۶؍فروری ۲۰۲۵ء کو منعقد ہوا۔ سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ ۱۰؍فروری ۲۰۲۵ء کو خطبہ جمعہ کے آخر پر بنگلہ دیش جماعت کے لیے دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا ’’بنگلہ دیش کے احمدیوں کے لیے بھی دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ ان کو ہر قسم کے مخالفتوں سے اور حملوں سے بچائے۔‘‘۔ چنانچہ جلسہ کے ایام کے دوران ایک مرتبہ پھر بنگلہ دیش جماعت کو خلیفہ وقت کی دعاؤں کے پورا ہونے کا نظارہ دیکھ کر اپنے ایمان کو تازہ کرنے کی توفیق ملی۔

امسال ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر بنگلہ دیش جماعت کے مرکزی جلسہ گاہ احمد نگر میں جلسہ کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا۔ چنانچہ جماعت بنگلہ دیش کے مرکز بخشی بازار، ڈھاکہ میں جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ چونکہ بخشی بازار میں جگہ کی تنگی تھی اس لیے ملک بھر کے چھ مقامات پر ریجنل جلسہ گاہ بنائے گئے۔ جہاں قرب و جوار کی جماعتوں کے احباب و خواتین نے شرکت کی۔ گو شروع میں ۱۲ ریجنل جلسہ گاہوں کا انتظام کیا گیا تھا لیکن مخالفین کی سرگرمیوں کی وجہ سے ملکی انتظامیہ نے ہمیں صرف چھ مقامات پر جلسہ کا انتظام کرنے کی اجازت دی۔ چنانچہ ڈھاکہ کے علاوہ ان چھ مقامات پر احباب جماعت جمع ہوئے اور جلسہ سالانہ میں آن لائن شامل ہوئے: چٹاگنگ، سندربان، کوشٹیا، راجشاہی، کوملا اور خاکدان۔ ملک بھر میں جلسہ کی کل حاضری ۷۲۹۷ تھی۔ الحمد للہ


اللہ تعالیٰ کے حضرت مسیح موعودؑ کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے موافق جماعت ہائے احمدیہ عالَم گیر کو دن دگنی چار چگنی ترقیات نصیب ہو رہی ہیں اور دنیا بھر میں جلسہ سالانہ منعقد ہورہے ہیں۔ جماعت احمدیہ بنگلہ دیش بھی خدا تعالیٰ کے وعدوں کے پورا ہونے کی گواہ ہے۔ سن ۱۹۱۷ء میں پہلی مرتبہ جماعت بنگلہ دیش کا جلسہ سالانہ منعقد ہوا۔ اس وقت جو سفر شروع ہوا، مخالفتوں اور قربانیوں کے دَور میں سے گزرتا ہوا آج ۲۰۲۵ء میں جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کو سوواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس سفر کے دوران احباب جماعت کو بے مثال قربانیاں پیش کرنے کی توفیق ملی۔

اللہ تعالیٰ کرے کہ اب جب ہم جلسہ کے انعقاد کے لحاظ سے دوسری صدی میں داخل ہوئے ہیں ہم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی تعلیمات پر عمل کرنے، زمانہ کے امام حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے احمدیت کی اطاعت میں اور حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے کی طرف پہلے سے زیادہ توجہ کرنے والے ہوں۔ اور یہ نئی صدی بنگلہ دیش میں اسلام اور احمدیت کے غلبہ کا نظارہ دکھانے والی ہو۔ اور خلیفہ وقت کی سرزمین بنگال میں تشریف آوری کا نظارہ ہم بہت جلد دیکھنے والے ہوں۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ ہم اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کی طرح قربانیاں کرنے والے ہوں۔ اور ہم حضرت مصلح موعودؓ کی اس نصیحت پر عمل کرنے والے بنیں کہ
ہم تو جس طرح بنے کام کیے جاتے ہیں
آپ کے وقت میں یہ سلسلہ بدنام نہ ہو