متفرق

پیشگوئی مصلح موعود

پہلی پیشگوئی بالہام اللہ تعالیٰ وَ اِعْلَامِہٖ عَزَّوَجَلّ خدائے رحیم و کریم بزرگ و برتر جو ہریک چیز پر قادر ہے (جَلَّ شَانُہٗ وَ عَزَّ اِسْمُہٗ) مجھ کو اپنے الہام سے مخاطب کر کے فرمایا کہ میں تجھے ایک رحمت کا نشان دیتا ہوں اسی کے موافق جو تو نے مجھ سے مانگا۔سو مَیں نے تیری تضرعات کو سُنا اور تیری دعائوں کواپنی رحمت سے بپایۂ قبولیت جگہ دی اور تیرے سفر کو (جو ہوشیار پور اور لدھیانہ کا سفر ہے) تیرے لئے مبارک کر دیا۔سو قدرت اور رحمت اور قربت کا نشان تجھے دیا جاتا ہے۔فضل اور احسان کا نشان تجھے عطا ہوتا ہے اور فتح اور ظفر کی کلید تجھے ملتی ہے۔اے مظفر تجھ پر سلام۔خدا نے یہ کہا تا وہ جو زندگی کے خواہاں ہیں موت کے پنجہ سے نجات پاویں اور وہ جو قبروں میں دبے پڑے ہیں باہر آویں اور تا دینِ اسلام کا شرف اور کلام اللہ کا مرتبہ لوگوں پر ظاہر ہو اور تاحق اپنی تمام برکتوں کے ساتھ آ جائے اور باطل اپنی تمام نحوستوں کے ساتھ بھاگ جائے اور تا لوگ سمجھیں کہ میں قادر ہوں۔جو چاہتا ہوں کرتا ہوں اور تا وہ یقین لائیں کہ میں تیرے ساتھ ہوں اور تا انہیں جو خدا کے وجود پر ایمان نہیں لاتے اور خدا اور خدا کے دین اور اس کی کتاب اور اس کے پاک رسول محمد مصطفیٰ ؐ کو انکار اور تکذیب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ایک کھلی نشانی ملے اور مجرموں کی راہ ظاہر ہو جائے۔

’’سو تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا۔ایک زکی غلام (لڑکا) تجھے ملے گا۔وہ لڑکا تیرے ہی تخم سے تیری ہی ذرّیت و نسل ہو گا۔خوبصورت پاک لڑکا تمہارا مہمان آتا ہے۔اس کا نام عنموائیل اور بشیر بھی ہے۔اس کو مقدس رُوح دی گئی ہے اور وہ رجس سے پاک ہے وہ نور اللہ ہے۔مبارک وہ جو آسمان سے آتا ہے۔اس کے ساتھ فضل ہے جو اس کے آنے کے ساتھ آئے گا وہ صاحب شکوہ اورعظمت اور دولت ہو گا۔وہ دنیا میں آئے گا اور اپنے مسیحی نفس اور رُوح الحق کی برکت سے بہتوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا۔وہ کلمۃ اللہ ہے کیونکہ خدا کی رحمت و غیوری نے اسے اپنے کلمہ تمجید سے بھیجا ہے۔وہ سخت ذہین و فہیم ہو گا اور دل کا حلیم اور علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا اور وہ تین کو چار کرنے والا ہو گا، (اس کے معنے سمجھ نہیں آئے) دو شنبہ ہے مبارک دو شنبہ۔فرزند دلبند گرامی ارجمند مَظْہَرُ الْاَوَّلِ وَ الْآخَرِ۔مَظْہَرُ الْحَقِّ وَالْعَـلَاءِ کَاَنَّ اللّٰہَ نَزَلَ مِنَ السَّمَآءِ۔جس کا نزول بہت مبارک اور جلالِ الٰہی کے ظہور کا موجب ہو گا۔نُور آتا ہے نُور جس کو خدا نے اپنی رضامندی کے عطر سے ممسوح کیا۔ہم اُس میں اپنی رُوح ڈالیں گے اور خدا کا سایہ اس کے سر پر ہو گا۔وہ جلد جلد بڑھے گا۔اور اسیروں کی رستگاری کا موجب ہو گا اور زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور قومیں اس سے برکت پائیں گی۔تب اپنے نفسی نقطہ آسمان کی طرف اُٹھایا جائے گا۔وَ کَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ ۱۲۴-۱۲۵)

مزید پڑھیں: ارشاد حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button