صحت

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(گردے کے متعلق نمبر ۴) (قسط ۱۰۴)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

فاسفورس Phosphorus

ہڈیوں ، چھاتی اور گردے کی بیماریوں میں اگر مریض کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہوں تو چونکہ یہ علامت سلیشیا میں بھی پائی جاتی ہے اس لیے فاسفورس کو سلیشیا کے ساتھ ادل بدل کر دینے سے فائدہ پہنچتا ہے۔(صفحہ۶۵۲)

Pigmentation کی خرابی کی وجہ سے پیٹ چھاتی اور گردن کے حصوں پر زرد رنگ کے نشان بن جاتے ہیں۔ یہ دراصل کلاہ گردہ کی کمزوری ہوتی ہے اور گردوں پر اس دوا کا غیر معمولی اثر ہو تا ہے۔ (صفحہ ۶۵۵)

فاسفورس Fatty Degeneration یعنی جگر اور دوسری جگہوں پر چربی کے جالے بن جانے کا عمدہ علاج ہے۔ گردوں اور جگر کا جواب دے جانا اور دل پر چربی کا انجماد فاسفورس کی خاص علامتیں ہیں۔(صفحہ۶۵۷)

پلمبم میٹیلیکم
Plumbum metallicum

اگر اچانک صدمہ پہنچنے سے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہو تو پلمبم ان میں دوبارہ حرکت پیدا کر دیتی ہے۔ (صفحہ۶۷۸)

گردوں کی لمبا عرصہ چلنے والی بیماریوں میں پلمبم فائدہ مند ہے اور اگر پیشاب میں البیومن اور شوگر آ رہی ہو تو اس کا بھی اچھا علاج ہے ۔ گردوں کی اندرونی جھلیوں پر بھی اس دوائی کا اثر ہوتا ہے۔ یہ دونوں اثرات اگر چہ الگ الگ وجوہات سے تعلق رکھتے ہیں لیکن پیشاب میں اکٹھے ملتے ہیں۔(صفحہ۶۷۹)

پائیروجینم
Pyrogenium

(سڑے ہوئے گوشت سے تیار کردہ دوا )

یہ گردوں کی سوزش (Nephritis) کے لیے بھی مفید ہے۔ اگر یہ علم ہو جائے کہ کسی زمانے میں مریض کو تعفنی بخار ہوا تھا اور اس کے بعد گر دے جواب دے گئے توپائیروجینم بہت مفید ہے۔ (صفحہ ۷۰۰)

رسٹاکس
Rhus toxicodendron
(Poison-ivy)

رسٹاکس میں ایک اور علامت یہ بھی ہے کہ مثانے یا گردے میں ہلکی سوزش مزمن صورت اختیار کر لے تو مریض رات کو بار بار پیشاب کے لیے اٹھتا ہے۔اس کی نیند خراب ہوجاتی ہے اور وہ بےچین رہتا ہے ۔(صفحہ۷۰۸)

سبائنا
Sabina (Savine)

خون بہنے کا رجحان صرف رحم تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ دوسرے مقامات مثلاً ناک یا گردوں سے بھی خون بہنے لگتا ہے۔ (صفحہ۷۲۷)

اگر گردوں میں سوزش کی وجہ سے بہت درد اور بےچینی ہو اور پیشاب میں خون آئے تو سبائنا اچھی دوا ہے۔ اس لحاظ سے یہ پریرا بریوا (Pareira Brava) سے مشابہت رکھتی ہے۔ سبائنا میں گردوں کے چاروں طرف ٹھہری ہوئی سوزش سی رہتی ہے۔ دردیں لہردار نہیں ہو تیں۔ پریرا میں دردیں نیچے کی طرف اترتی ہیں اور پتھریاں بھی پائی جاتی ہیں جو مثانے میں پھنس جاتی ہیں۔ (صفحہ ۷۲۷)

سیکیل کورنیٹم
Secale cornutum
(ارگٹ )

سیکیل کی ایک علامت یہ ہے کہ اس کے پیشاب میں بھی سیاہ رنگ نمایاں ہوتا ہے ۔ یہ سیاہی Terebinthina سے مشابہ ہے۔ جس میں پیشاب کی سیاہی خاص طور پر پائی جاتی ہے اور اس سیاہی کی وجہ عموماً یہ ہوتی ہے کہ پیشاب میں پروٹین آنے لگتی ہے ۔ گردوں کی جھلیوں پر اثر ہوتا ہے۔ اس کے لیے Terebinthina بهت مؤثر دوا سمجھی جاتی ہے۔ (صفحہ۷۳۸)

سینیشو اورس
Senecio aureus
(Golden Ragwort)

اس کے گردے کے درد کے دورہ میں پریرا اور بربرس (Berberis) مددگار ثابت ہوتی ہیں لیکن دیگر علامتیں موجود ہوں تو یہ اکیلی ہی کافی ہے۔(صفحہ۷۴۱)

گردوں میں شدید سوزش ہو اور سردی لگ کر بخار چڑھے تو یہ ساری علامتیں سینیشو کاتقاضا کرتی ہیں۔ (صفحہ۷۴۲)

سلیشیا Silicea
(Silica- Pure Flint)

گردہ میں بننے والے کنکر خصوصاً آگزیلیٹس (Oxalates) جو کسی اَور دوا سے ٹھیک نہیں ہوتے بسااوقات کچھ عرصہ سلیشیا 6X کھلانے سے چھوٹے چھوٹے ریت کے ذرے بن کر نکل جاتے ہیں۔ ایسی پتھریاں ایکسرے میں بھی نظر نہیں آتیں اس لیے صرف گردے کی درد کے شدید دورے ان کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پتھریلے علاقوں میں جہاں پتھروں کے سنگریزے خوراک میں شامل ہوتے ہوں وہاں اس قسم کی آگزیلیٹس کی پتھریاں بکثرت ملتی ہیں۔ افغان مہاجرین کے کیمپوں میں آگزیلیٹس کی پتھریوں کے مریضوں پر میرے ہومیوپیتھک کے شاگرد ڈاکٹروں نے وسیع پیمانے پر اسے کامیابی سے استعمال کیاہے۔(صفحہ۷۵۹)

سٹیفی سیگریا
Staphysagria
(Stavesacre)

پراسٹیٹ کی تکلیف کا فوری علاج ضروری ہے ورنہ یہ تکلیف بڑھ کر مثانہ یا گردوں میں انفیکشن پیدا کر دیتی ہے اور کبھی کینسر بھی بن جاتا ہے۔ پراسٹیٹ کا کینسر بہت خطرناک ہو تا ہے اور اکثر مہلک ثابت ہو تا ہے ۔ اس کینسر میں سلیشیا CM حیرت انگیز اثر دکھاتی ہے۔(صفحہ۷۵۵)

ٹیرینٹولا ہسپانیہ
Tarentula hispania
(Spanish Spider)

ٹیرینٹولا سپین میں پایا جانے والا یک بے حد زہریلا مکڑا ہے جس کے کاٹنے سے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے۔ اس مکڑے کے عرق سے دوا تیار کی جاتی ہے جو پیشاب کی علامتوں میں کینتھرس (Cantharis) کی طرح اثر انداز ہوتی ہے۔ کینتھرس بھی ایک مکھی کے زہر سے تیار کی جانے والی دوا ہے۔ یہ زہر پیشاب کی نالیوں میں شدید جلن پیدا کر تا ہے۔ گردوں کی جھلیاں سوج جاتی ہیں۔ قطرہ قطرہ پیشاب بار بار جل کر آتا ہے جیسے پگھلا ہوا تا نبا ہو ۔(صفحہ۷۹۱)

ٹیرینٹولا گردوں کے تشنج میں جو پتھریوں یا سوزش وغیرہ سے ہو، بہت مفید ہے۔ اگر گردے کے اردگرد کولہے کے اوپر کمر کے پاس درد نمایاں ہو اور پیشاب میں جلن ہو لیکن مقدار میں زیادہ ہو اور اچانک جکڑن کی علامت پائی جائے تو غالباً ٹیرینٹولا ہی دوا ہو گی۔ (صفحہ۷۹۴)

(نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔)

مزید پڑھیں: ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (قسط ۱۰۳)(گردے کے متعلق نمبر۳)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button