ہنسنا منع ہے

ہنسنامنع ہے

حکومت

استاد: مغلیہ سلطنت کے مسلمان بادشاہوں نے کہاں سے کہاں تک حکومت کی؟
شاگرد: جناب صفحہ نمبر 23 سے لے کر صفحہ نمبر 27 تک۔

گاڑی

استاد: چلتی گاڑی سے کب اترنا چاہیے؟
شاگرد: جب ہسپتال نزدیک ہو۔

شرم

آدمی: (بھکاری سے) گھر گھر جا کر تمہیں بھیک مانگتے ہوئے شرم نہیں آتی؟
بھکاری: کیا کروں، میرے گھر آکر کوئی بھیک دیتا ہی نہیں۔

بجلی

مالک: (نوکر سے ) جاؤ بازار سے سبزی اور پھل لے آؤ اور دیکھو دیر نہ لگانا بجلی کی طرح جانا اور بجلی کی طرح واپس آنا۔
نوکر: (معصومیّت سے) لیکن بجلی تو جا کر کئی گھنٹے واپس نہیں آتی۔

موزے

سائنس کے استاد: (شاگرد سے ) وہ کون سی چیز ہے جسے سونگھ کر آدمی بے ہوش ہو جاتا ہے؟
شاگرد: سر میرے دوست کے موزے۔

سبزی

ایک عورت: (سبزی والے سے ) اگر سبزی خراب نکلی تو پکی پکائی واپس کر جاؤں گی۔
سبزی والا: اگر ہو سکے تو ایک دو روٹیاں بھی ساتھ لیتی آنا۔

چشمہ

ایک شخص دکان میں داخل ہوتے ہوئے بولا۔ ڈاکٹر صاحب مجھے چشمے کی سخت ضرورت ہے۔
دکاندار واقعی آپ کو نئے چشمے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ عینکوں کی نہیں، مٹھائی کی دکان ہے۔

امتحان

باپ ( بیٹے سے ) کیا تمہارا سالانہ امتحان ختم ہو گیا ہے؟
بیٹا: جی ہاں۔ ایک ماہ ہوگیاہے۔
باپ: مجھے بتایا کیوں نہیں۔
بیٹا :اس لیے کہ کسی نئی کتاب کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button