نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۶؍فروری ۲۰۲۵ء بروز اتوار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ بلقیس اختر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری لطیف احمد صاحب مرحوم (آف دار النصر شرقی ربوہ۔ حال یول یو کے) اور مکرم سید خرم کا مران صاحب ابن مکرم سید رشید احمد انیس صاحب (آف دار التجدید لاہور۔ حال مرٹن پارک۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

۱۔مکرمہ بلقیس اختر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری لطیف احمد صاحب مرحوم (آف دار النصر شرقی ربوہ۔ حال یول یو کے)

12؍فروری 2025ء کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت میاں محمد ابراہیم صاحب رضی اللہ عنہ (آف چک 6ساہیوال)صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی تھیں۔ مرحومہ 1990ء میں جرمنی اور پھر دس سال بعد یوکے آئیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،تہجد گزار، مہمان نواز، ملنسار، خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی نیک، دینداراور بزرگ خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 4 بیٹیاں اور 6 بیٹے اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم لئیق احمد صاحب (نائب سیکرٹری ضیافت یوکے) کی والدہ اور مکرم حفیظ احمد صاحب (مربی سلسلہ شعبہ تربیت یوکے )کی دادی تھیں۔

۲۔مکرم سید خرم کا مران صاحب ابن مکرم سید رشید احمد انیس صاحب (آف دار التجدید لاہور۔حال مرٹن پارک۔ یو کے)

12؍فروری 2025ء کو 49سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم 17 سال تک Dialysis پر رہے۔ مرحوم کے دادا مکرم سید محمد سعید سلیم صاحب کو یہ سعادت حاصل تھی کہ حضرت مرزا شریف احمدصاحب رضی اللہ عنہ اکثر اوقات ان کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ، دو بچے، ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔ مکرم محمد ارشد قمر صاحب ابن مکرم حافظ محمد عبداللہ صاحب (کینیڈا)

6؍جنوری 2025ء کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والد مکرم حافظ محمد عبداللہ صاحب (بچیکی ضلع شیخوپورہ) کے ذریعہ 1918ء میں ہوا۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، دعا گو، مالی قربانی میں پیش پیش، ہر کسی کے ساتھ حسن اخلاق کے ساتھ پیش آنے والے ایک ہردلعزیز، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت کے سچے عاشق تھے۔ آپ نے لمبا عرصہ لاہور کےحلقہ دارالذکر میں خدمت کے علاوہ مسی ساگا کینیڈا میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ آپ مکرم کامران ارشد صاحب (شہید آف لاہور) کے والد تھے۔ مکرم مولانا عبدالرشید رازی صاحب (سابق مبلغ سلسلہ، گھانا تنزانیہ، فجی، آئیوری کوسٹ) آپ کے تایازاد بھائی اور بہنوئی تھے۔

2۔مکرمہ بشریٰ حفیظ صاحبہ اہلیہ مکرم حفیظ الدین صاحب مرحوم (سابق نائب امیر و سیکرٹری امور عامہ و اسیر راہ مولیٰ ساہیوال)

14؍جنوری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم شیخ مبارک احمد صاحب مرحوم (سابق مبلغ سلسلہ افریقہ، برطانیہ و امریکہ) کی بیٹی تھیں۔ آپ نے لمبا عرصہ بطور صدر لجنہ ساہیوال خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، ملنسار، ہمدرد، شفیق اور مخلص خاتون تھیں۔ چندوں میں باقاعدہ اور ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

۳۔مکرم الحاج محمد فیض اللہ صاحب (بنگلہ دیش)

24؍جنوری 2025ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نہایت ہی مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ 1962ء میں خود احمدی ہونے کے بعد اپنے والد اور اہلیہ کو احمدیت کی دعوت دی۔جس کے نتیجہ میں ان کے والد شیخ عبید اللہ صاحب اور ان کی اہلیہ دونوں احمدی ہو گئے۔ آپ پوسٹل سروس میں کلرک تھے جہاں نہایت دیانتداری اور لگن سے اپنا کام کیا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ لمبا عرصہ 1999ء سے 2022ء تک بنگلہ دیش جماعت کے سیکرٹری جائیداد کے طور پر خدمت بجا لاتے رہے۔ 2019ء سے 2022ء تک نائب نیشنل امیر بھی رہے۔آپ کے دور میں خدا تعالیٰ کے فضل سے شعبہ جائیداد کے کاموں میں بہت تیزی آئی اور بہت ساری مساجد اور مشن ہاؤسز کی تعمیر مکمل ہوئی۔ نیز چھوٹے بڑے قطعاتِ زمین بھی حاصل کیے گئے۔ آپ نے اپنے ساتھ ساری فیملی کو ہمیشہ احمدیت اور نظامِ خلافت کے ساتھ مضبوطی سے جوڑے رکھا۔ آپ اپنے بھائیوں میں اکیلے احمدی تھے لیکن اپنے نیک نمونے سے غیر احمدی رشتہ داروں پر بہت اچھا اثر چھوڑ کر گئے ہیں۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں 3 بیٹیاں اور 4 بیٹے شامل ہیں۔

۴۔مکرم انعام الحق صاحب معلم وقفِ جدید۔بنگلہ دیش

3؍جنوری 2025ء کو55 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صحت کی خرابی کی وجہ سے چند سال قبل ریٹائر ہوئے تھے۔ مرحوم 1999ء میں کھلنا مسجد میں بم کے دھماکے میں دیگر احمدیوں کے ساتھ زخمی ہوئے اور اس آزمائش کی گھڑی کو نہایت صبر اور تحمل سے گزارا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔

۵۔مکرم جناب سکندر حیات صاحب (آف بھیٹ خالی۔ بنگلہ دیش)

24؍جنوری 2025ء کو83سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم سندربن علاقہ کے پہلے احمدی صوفی سقیم الدین صاحب کے بیٹے اور شہید کھلنا مکرم نور الدین صاحب کے والدتھے۔ مرحوم موصی تھے اور بڑے عاجز اور دعاگو وجود تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور 3 بیٹے شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button