یورپ (رپورٹس)

ڈنمارک میں بین الاقوامی حجاب ڈے کا شاندار انعقاد

مکرمہ شمائلہ منیر صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ ڈنمارک تحریر کرتی ہیں کہ محض خدا تعالیٰ کے فضل سے لجنہ اماء اللہ ڈنمارک کو بین الاقوامی حجاب ڈے منانے کا موقع ملا۔ اس سال تقریب دو مختلف مقامات پر منعقد کی گئی تھی:میونسپل کمیٹی ہاؤس کوپن ہیگن اور وداور پبلک لائبریری۔ اس تقریب کا مقصد حجاب کی اسلامی اہمیت کو اجاگر کرنا اور مذہبی و ثقافتی مکالمے کے مواقع فراہم کرنا تھا۔ لجنہ اماء اللہ ڈنمارک ۲۰۲۲ء سے یہ تقریب منعقد کرنے کی توفیق پارہی ہے اور ہر سال اس کی مقبولیت اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہورہا ہے۔ الحمدللہ

تقریب کی جھلکیاں: میونسپل کمیٹی ہاؤس میں لجنہ اماءاللہ کی جانب سے ایک خوبصورت سٹال لگایا گیا تھا جہاں آنے والے مہمانوں کو تازہ کافی، روایتی پاکستانی چائے، کیک اور چاکلیٹ پیش کی گئیں۔ سٹال پر معلوماتی بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے تھے جو حجاب کی اہمیت اور اسلامی تعلیمات میں اس کے مقام کو اجاگر کر رہے تھے۔

وداور پبلک لائبریری میں بھی ایک منفرد سٹال لگایا گیا جہاں کتابوں سے محبت کرنے والے افراد اور دیگر زائرین نے حجاب سے متعلق سوالات کیے اور اسلامی ثقافت میں خواتین کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

ایک خاص انٹرایکٹو سیکشن بھی موجود تھا جہاں خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو حجاب پہننے کا تجربہ فراہم کیا گیا۔ ممبرات لجنہ اماءاللہ نے نہایت محبت اور اپنائیت کے ساتھ انہیں سکارف باندھنے میں مدد دی۔ اس انٹرایکٹو انداز نے لوگوں کو حجاب کو قریب سے سمجھنے اور اس کے وقار و روحانی پہلوؤں کو محسوس کرنے میں مدد دی۔ کئی خواتین نے حجاب کو پہن کر خوشی محسوس کی اور اس کے بارے میں اپنی رائے تبدیل کر لی۔

عوامی دلچسپی اور مکالمہ:پورے دن کے دوران بڑی تعداد میں لوگ دونوں سٹالز پر آکر ممبرات لجنہ اماءاللہ سے تبادلہ خیال کرتے رہے۔ بہت سی خواتین اور نوجوان لڑکیوں نے حجاب کو سمجھنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور خود اسے پہن کر دیکھا۔ انہیں ۵۰؍سے زائد حجاب بطور تحفہ دیے گئے، ساتھ ہی معلوماتی بروشرز بھی تقسیم کیے گئے جو حجاب کے فلسفہ اور اس کی سماجی و روحانی اہمیت کی وضاحت کر رہے تھے۔

اس کے علاوہ کئی مردوں نے بھی سٹالز کا دورہ کیا اور اسلام کے بارے میں عقائد سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ مختلف موضوعات پر گفتگو ہوئی جیساکہ حجاب کا فلسفہ، خواتین کا کردار، مذہبی آزادی اور اسلامی طرزِ زندگی کے اصول۔ ان مکالموں نے کئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد دی اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا۔

تقریباً ۱۵۰؍سے زائد معلوماتی پمفلٹس اور اسلامی کتب بھی زائرین میں تقسیم کی گئیں تاکہ لوگ مزید تحقیق کر سکیں اور اسلامی تعلیمات کو گہرائی سے سمجھ سکیں۔

عوامی ردعمل:الحمدللہ، یہ تقریب انتہائی کامیاب رہی اور شرکاء نے اس کے انعقاد کو بےحد سراہا۔ الحمدللہ

(رپورٹ:محمد اکرم محمود۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ ڈنمارک کی حالیہ بعض تبلیغی مساعی

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button