پریس ریلیز: لاہور کے 2 تھانوں میں جمعہ کی عبادت کرنے پر درجنوں احمدیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
وطن عزیز میں احمدیوں کو جمعہ کی عباد ت سے روکنے کے لئے انتہا پسندوں کی پرتشدد کارروائیاں مسلسل جاری۔
عقیدے پر عمل سے روکناانسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 20کی واضح خلاف ورزی ہے۔
احمدیوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے انتہا پسندوں کے خلاف قانون کے مطابق اقدام کیا جائے:ترجمان جماعت احمدیہ
چناب نگر :( پریس ریلیز 22 مارچ 2025) اسلام پورہ لاہور اور رائے ونڈ سٹی تھانہ لاہور میں درجنوں احمدیوں کے خلاف جمعہ کی عبادت کرنے کے الزام پر گذشتہ روز21مارچ کو2 مقدمات درج کر لئے گئے۔ جبکہ پنجاب کےمختلف علاقوں میں انتہاپسند عناصر احمدیوں کی عبادتگاہوں کا گھیراؤکر کے مسلسل اشتعال انگیزی کر رہے ہیں۔گذشتہ روز امین پور بازار فیصل آباد میں جمعہ کی عبادت کے لئے آنے والے ایک احمدی کو انتہا پسندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔نیز کرتار پور فیصل آباد،نصیرہ ضلع گجرات،پیروچک ضلع سیالکوٹ اور دیگر مقامات پر احمدی عبادت گاہوں کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی۔گذشتہ ایک ماہ میں کم از کم 33مقامات پر انتہا پسندوں نے احمدیوں کو جمعہ کی عبادت سے روکنے کی کوشش کی۔انتہا پسند عناصرکی کوشش ہے کہ احمدی جمعہ کی عبادت نہ کرسکیں اور ان کی عبادتگاہوں کو سیل کر دیا جائے۔ گذشتہ کچھ عرصہ میں مخالفین کے مطالبات پر انتظامیہ نے 8عبادتگاہوں کو تالہ لگا دیا ۔قبل ازیں28 فروری کو ڈسکہ اور بھاگٹانوالہ ضلع سرگودھااور 7 مارچ کو سرجانی ٹاون کراچی میں 75 سے زائد احمدیوں کے خلاف جمعہ کو عبادت کرنے پر مقدمات درج کرائےجا چکے ہیں، جن میں 28 احمدیوں کو گرفتار کیا گیا ۔
ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمود نے جمعہ کی عبادت کرنے کے الزام پر احمدیوں کے خلاف گذشتہ روز لاہور کے 2تھانوں میں مقدمات درج ہونے پر کہا ہے کہ احمدیوں کو اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کرنے سے روکنے کے لئے انتہا پسندوں کی اشتعال انگیز کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 20 ہر پاکستانی شہری کو اپنے عقیدہ کے مطابق اس پر عمل کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پر امن اور محب وطن احمدیوں کو عبادت کرنے سے روکنے کے لئے شر پسند عناصر کی کارروائیوں سے وطن عزیز کے مثبت تاثر کو مسلسل ٹھیس پہنچ رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایک انتہا پسند گروہ کے اس نوعیت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ اقدامات اور ان کے لایعنی مطالبات پر بے بنیاد مقدمات کے اندراج سے وطن کی کونسی خدمت کی جا رہی ہے؟۔ ترجمان نے اہل وطن اور ذمہ دار ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ انتہا پسندوں کی متعصبانہ سوچ کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی احمدیوں کے انسانی حقوق کو یقینی بنایا جائے اور ایسے مقدمات کو میرٹ پر خارج کرتے ہوئے بے گناہ احمدیوں کو فوری رہا کیا جائے۔###

