جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ کے چھتیسویں(۳۶)جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد
٭… حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام
٭…نماز تہجد، پنجوقتہ نمازوں اور دروس کا اہتمام
٭…مختلف دینی و روحانی موضوعات پر علمائے سلسلہ کی تقاریر

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قادیان سے ہزاروں میل دُور مشرق بعید میں زمین کے کنارے پر جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ کو اپنا چھتیسواں جلسہ سالانہ ’’حضرت مسیح موعودؑ، جدید دور کے لیے روشنی کا مینار‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۱۷ و ۱۸؍جنوری ۲۰۲۵ء کو Auckland شہر کے الفرسٹن (Alfriston) کالج میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس میں ہر رنگ و نسل کے سینکڑوں افراد دور دراز سے سفر کر کےشامل ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے نہ صرف تعداد میں اضافہ ہوا بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ جلسہ کی کارروائی میڈیا کی ٹیم نے براہ راست آن لائن نشر بھی کی۔
مورخہ ۱۶؍جنوری بروز جمعرات شام کو تمام انتظامات مکمل ہونے کے بعد مکرم بشیر احمد خان صاحب نیشنل صدر جماعت احمدیہ نیو زی لینڈنے مکرم یونس حنیف صاحب افسر جلسہ سالانہ اور مربیان سلسلہ کے ساتھ مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ بعدہٗ کارکنان کو مہمانان جلسہ اور ڈیوٹیوں کے متعلق چند نصائح کیں۔
آکلینڈ سے باہر کے شہروں سے آنے والے احمدی مرد احباب کی رہائش کے ليے مسجد اور خواتین کے ليے مسجد سے منسلک منیر ہال میں انتظام کیا گیا تھا۔ کچھ احباب نے اپنے احمدی دوستوں اور رشتہ داروں کے ہاں قیام کیا۔ مہمانوں کی سہولت کے ليے جلسہ گا ہ سے متعلق معلومات پر مشتمل ایک پمفلٹ اردو اور انگریزی میں تیار کیا گیا، جس میں جلسہ گاہ کا مقام اور کالج میں مختلف شعبہ جات کی جگہوں کا نقشہ دیا گیا تھا۔ ایئرپورٹ اور دوسرےمختلف مقامات سے مہمانوں کو لانے کے ليے ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام تھا۔
جلسہ کے دوران نماز تہجد اور نماز فجر کا انتظام مسجد بیت المقیت میں تھا جس کے بعد خصوصی دروس کا اہتمام کیا گیا۔ ناشتہ مہمانوں کو ان کی قیام گاہوں پر ہی دیا جاتا رہا۔
پہلا روز
۱۷؍جنوری بروز جمعۃ المبارک: نماز جمعہ کے بعد سوا دو بجے تقریب پرچم کشائی سے جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ مکرم شفیق الرحمٰن صاحب مبلغ انچارج نیوزی لینڈ نے لوائے احمدیت جبکہ مکرم نیشنل صدر صاحب نے قومی پرچم لہرایا اور دعا کروائی۔
پہلا اجلاس: پہلے اجلاس کی صدارت مکرم مبلغ انچارج صاحب نیوزی لینڈ نے کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم غیور احمد صاحب نے اردو اور انگریزی تراجم کے ساتھ پیش کی۔ مکرم پرویز احمد گوندل صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کامنظوم کلام پڑھ کر سنایا۔ جلسہ کی افتتا حی تقریر میں مکرم نیشنل صدر صاحب جماعت نیوزی لینڈ نے حاضرین کی خدمت میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسے کے موقع پر موصول ہونے والاخصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔
اس کے بعد نیشنل صدر صاحب نے احباب جماعت کو خوش آمدید کہا نیز جلسہ سالانہ کی اہمیت اور انتظامی معاملات کے متعلق چند نصائح کیں۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’اللہ تعالیٰ کی صفت المجیب‘‘ بزبان انگریزی از مکرم آصف منیر صاحب مربی سلسلہ، ’’دل آزار کذب و افترا کے مقابل پر صداقت حضرت مسیح موعودؑ‘‘ از مکرم مغفور احمد منیب صاحب اور ’’آزمائشوں اور مصائب میں آنحضرتﷺ کا مثالی نمونہ‘‘ بزبان انگریزی از مکرم یونس حنیف صاحب نائب نیشنل صدر جماعت۔اس کے بعد جلسے کا پہلا اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔

دوسرا اجلاس:جلسے کا دوسرا اجلاس مکرم ولید احمد قریشی صاحب صدر جماعت ویلنگٹن کی صدارت میں شام سوا پانچ بجے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور اس کا اردو اور انگلش ترجمہ خاکسار نے پیش کیا اور نظم مکرم احتشام احمد صاحب نے خوش الحانی سے سنائی۔ پھر ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’الٰہی جماعتوں کی مخالفت ان کی ترقی کا باعث ہوتی ہے‘‘ بزبان انگریزی از مکرم مزمل احمدخان صاحب، ’’حصول رزق حلال عین عبادت ہے‘‘ از مکرم محمد یٰسین چودھری صاحب صدرمجلس انصار اللہ نیوزی لینڈ اور ’’عفت و پاکدامنی کی حفاظت‘‘ از مکرم لطف الرحمٰن صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ کے پہلے دن کی کارروائی شام ساڑھے چھ بجے اپنے اختتام کو پہنچی۔
احباب جماعت شام کے کھانے کے ليے تشریف لے گئے جس کا کالج کے احاطہ میں ایک مارکی میں انتظام کیا گیا تھا۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد احباب اپنی قیام گاہوں کو روانہ ہو گئے۔
دوسرا روز
۱۸؍جنوری بروز ہفتہ: جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز مسجد بیت المقیت میں باجماعت نماز تہجد اور نماز فجر کی ادائیگی اور درس سے ہوا۔ اس کے بعد مہمانان کی خدمت میں ناشتہ پیش کیا گیا۔
تیسرا اجلاس: جلسہ سالانہ کا تیسرا اجلاس صبح دس بجے زیر صدارت مکرم قمر احمد بلال صاحب صدر جماعت وائکاتو (Waikato) شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ مکرم مصور احمد صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم اویس توصیف صاحب نے کلام طاہر سے ایک نظم پیش کی۔مکرم ڈاکٹر ندیم احمد صاحب نے ’’پُر سکون عائلی زندگی تربیت اولاد کا ذریعہ‘‘ پر اور مکرم عظیم ظفر اللہ صاحب نے ’’موجودہ زمانہ کے مضر رجحانات کے متعلق خلافت کی راہنمائی‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ یہ اجلاس گیارہ بجے ختم ہوا۔
خصوصی اجلاس برائے غیر از جماعت مہمانان : یہ اجلاس بڑی خصوصیت اور ہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ اس میں ملک کی نامور شخصیات کے علاوہ حکومت کے اعلیٰ عہدیداران بھی مدعو ہوتے ہیں۔ مدعو کیے گئے مہمانوں کے ساتھ اجلاس کا آغاز مکرم نیشنل صدر صاحب جماعت نیوزی لینڈ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو حافظ رضوان الٰہی صاحب نے کی۔ اس کا ماؤری اور انگلش ترجمہ مکرم ابو بکر میتھیو صاحب نے پیش کیا۔ بعدہٗ مکرم مستنصر احمد قمر صاحب (مبلغ سلسلہ) نے ’’امن عالم اور موعود مسیحاؑ کی آمد‘‘ پر تقریر کی۔ اس کےبعد مہمانوں میں سے بعض نے یکے بعد دیگرے جماعت کی امن کےليے کوششوں کے سلسلہ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نیشنل صدر صاحب نے مہمانوں کی خدمت میں جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف پیش کیا اور جماعت کی انسانیت کی خدمت کے سلسلے میں مختلف خدمات کا خاکہ پیش کیا۔ نیز آپ نے مدعو مہمانوں کا دعوت قبول کرنے اور تشریف لانے کا شکریہ ادا کیا۔ تمام مہمانوں کی کھانے سے تواضع کی گئی۔ یہ اجلاس ڈیڑھ بجے دوپہر دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
مہمانوں کے کھانے کا انتظام ایک بڑے ہال میں کیا گیا تھا۔ سب نے اعلیٰ انتظام اور بہترین مہمان نوازی کی تعریف کی۔ ایم ٹی اے ٹیم نے چند مہمانوں کے انٹرویو بھی لیے۔
کھانے کے وقفے کے دوران مہمانوں کو نمائش بھی دکھائی گئی۔ اس میں مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے ترجمے رکھے گئے تھے۔ علاوہ ازیں اسلام اور احمدیت کے اہم تاریخی واقعات کی تصاویر آویزاں تھیں۔ اکثر مہمانوں نے پہلی دفعہ ایسی مفید اور معلوماتی نمائش دیکھی تھی اور وہ اس سے بہت متاثر ہوئے۔ نمائش کے علاوہ مجالس کی طرف سے مسجد فنڈ وغیرہ کے ليےمختلف قسم کے سٹال بھی لگائے گئے تھے۔ لجنہ اماءاللہ نے کئی قسم کی دستکاری کے نمونے اور خدام الا حمدیہ نے ٹوپیاں وغیرہ فروخت کے ليے رکھی ہوئی تھیں۔ وقفے کے دوران ان سٹالوں پر کافی رونق رہی۔
امسال بھی ایم ٹی اے نیوزی لینڈ نے اپنے جلسہ کی کارروائی براہ راست دکھائی اور خاص خاص احباب کے انٹرویو بھی پیش کیے۔
اختتامی اجلاس:نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد ساڑھے تین بجے اختتامی اجلاس نیشنل صدر صاحب جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم زاہد تنویر صاحب نے اور نظم مکرم مرتضیٰ صاحب نے پیش کی۔ بعدہٗ مکرم ولید احمد قریشی صاحب نے ’’حقیقی ایمان کے حصول کے ليے مالی قربانی کی اہمیت‘‘ پر اور مکرم مبلغ انچارج صاحب نے ’’قرب الٰہی کے ذرائع‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ اس کے بعد ناصرات نے لجنہ ہال سے بڑے خوبصورت انداز میں اردو اور پنجابی زبانوں میں نظمیں اور ترانے پیش کیے۔ جبکہ اطفال نے مردانہ جلسہ گاہ میں کورس کی صورت میں ایک ترانہ پیش کیا۔
ترانوں کے بعد صدر صاحب نے ۲۰۲۴ء میں تعلیمی میدان میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو میڈلز اور اسناد پیش کیں۔
اعزازات حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات: ۱۔ایمن ثناء۔ ماسٹر آف سائنس، ۲۔مدیحہ مریم۔ پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومہ ان ہیلتھ سائنس، ۳۔ ردا بشارت۔ ماسٹر آف سپیچ لینگیوئج تھیراپی، ۴۔نادیہ بوٹنگ۔ این سی اے لیول تھری، ۵۔ماریہ عمران۔ این سی اے لیول تھری۔
اعزازات حاصل کرنے والے مرد حضرات: ۱۔محمد اسحاق۔ بی اے ان بزنس مینجمنٹ اینڈ لیڈر شپ، ۲۔بابو مبارک۔ ڈپلومہ ان بزنس لیول اکاؤنٹنگ، ۳۔ریان اسد چیمہ۔ این سی اے لیول تھری۔ ۴۔شیراز احمد۔ این سی اے لیول تھری۔
ایوارڈز کی تقسیم کے بعدنیشنل صدر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں جماعت کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی اور آئندہ بڑے کاموں بالخصوص گیسٹ ہاؤس کی تعمیر اور ہیملٹن میں مسجد کی تعمیر کے ليے نئی جائیداد کی خرید کے متعلق آگاہ کیا اور ہر دو پراجیکٹ کے ليے بڑھ چڑھ کر عطیات پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی اور آخر میں دعا کرائی۔ اس کے ساتھ یہ بابرکت جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ امسال جلسہ سالانہ پر کل حاضری ۷۱۶ تھی، الحمد للہ۔
اللہ تعالیٰ سب شامل ہونے والوں کو اس کی برکات سے مستفید فرمائے اور ہمیشہ اپنے خاص فضلوں سے نوازتا چلا جائے۔ آمین
مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ مالی کے سولہویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد