نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۳؍مارچ ۲۰۲۵ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم اعجاز الحق صاحب ابن مکرم فضل حق خان صاحب(فارنہم۔یوکے)اور مکرمہ پروین اختر صاحبہ اہلیہ مکرم ذو الفقار احمد صاحب (لندن۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

۱۔مکرم اعجاز الحق صاحب ابن مکرم فضل حق خان صاحب(فارنہم۔یوکے)

27؍فروری2025ء کو 82سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی پڑدادی حضرت اللہ رکھی صاحبہ رضی اللہ عنہا اور دادا حضرت شیخ جلال الدین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحوم کا تعلق کراچی سے تھا جہاں آپ کو لمبا عرصہ جماعت کی خدمت کی توفیق ملی۔ پیشہ کے لحاظ سے انجینئر تھے اور ریڈیو پاکستان میں کام کیا۔ 2003ء میں یوکے آئے اور لمبا عرصہ بریڈ فورڈ میں رہنے کے بعد چند سال قبل اسلام آباد کے قریب شفٹ ہوگئے تھے۔ مرحوم کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ لٹریچر کی تقسیم کا کام بڑی دلچسپی سے کیا کرتے تھے۔مرحوم نماز اورروزہ کے پابند، غریب پرور، ہمدرد، ملنسار اور دھیمے مزاج کےمالک ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے انتہائی عقیدت اور محبت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم نور الحق صاحب (نائب صدر جماعت اسلام آباد وقائد تحریک جدید مجلس انصار اللہ یوکے) اور مکرم نداء الحق صاحب (ریجنل کوآرڈینیٹر بیکن آف پیس مجلس انصار اللہ یوکے) کے والد تھے۔

۲۔مکرمہ پروین اختر صاحبہ اہلیہ مکرم ذو الفقار احمد صاحب (لندن۔یوکے)

26؍فروری 2025ء کو 64سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم محمد شریف صاحب مرحوم (سابق مینیجر و سیم آباد اسٹیٹ سندھ) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، چندوں میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ نے جرمنی اور لندن میں مختلف جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ شوہر کے ساتھ مل کر گھانا میں ایک مسجد کی تعمیر اور ایک گاؤں میں پانی کا کنواں لگوانے کا بھی موقع ملا۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور دوبٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم نسیم احمد صاحب (کارکن مین گیٹ اسلام آباد یوکے) کی ہمشیرہ تھیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرمہ سعیدہ خانم صاحبہ اہلیہ مکرم عبد اللطیف صاحب پریمی مرحوم (امریکہ)

28؍جنوری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاوند مکرم عبداللطیف پریمی صاحب مربی سلسلہ تھے۔ 1963ء سے 1969ء تک آپ ان کے ساتھ گھانا میں رہیں۔ اس کے بعدآپ کے میاں طویل عرصہ وکالت تبشیر میں خدمات بجالاتے رہے اور وہیں سے ریٹائر ہوئے۔ 2015ء میں ان کی وفات کے بعد دس سالہ بیوگی کا دور بڑے صبر وہمت کے ساتھ گزارا۔ آپ نے گھر کے ماحول کو احمدیت اور عشق خلافت سے ہمیشہ معطر رکھا۔ مرحومہ سکول ٹیچر تھیں اور 25 سال تک یہ ڈیوٹی سر انجام دی۔ آپ کی سینکڑوں شاگرد ہیں۔ آپ اپنی ساتھی ٹیچرز کے ساتھ بہت اعلیٰ اخلاق اور دوستانہ ماحول میں رہتیں اور طالبات پر خاص شفقت کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

۲۔مکرم چودھری عطاء اللہ وڑائچ صاحب (حاصل پور شہر۔ ضلع بہاولنگر)

30؍دسمبر 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے صحابی حضرت میاں علی محمد صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ آئی۔ مرحوم نے لمبا عرصہ اپنی جماعت میں صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ باقاعدگی سے نماز تہجد اور پنجگانہ نمازوں کا التزام کرنے والے تھے۔ جب بھی کوئی مرکزی مہمان آتا تو حسب توفیق ضرور اس کی مہمان نوازی کرتے۔ آپ نے اپنی ذاتی جگہ مربی ہاؤس کے لیے دی۔ چندہ جات میں با قاعدہ تھے۔ جماعتی میٹنگز میں ضرور شامل ہوتے۔ نہایت سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ قربانی کا جذبہ آپ کے اندر بہت زیادہ تھا۔ واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے۔ دعوت الی اللہ اور مسجد بنانے کی وجہ سے آپ پر ایک مقدمہ دائر ہوا اور آپ کو قید کرلیا گیا۔ اسیری کا یہ دور آپ نے بڑی بہادری سے کاٹا۔ جیل میں جب بھی کوئی ملنے جاتا تو ہنستے مسکراتےہوئے ملتے اور اپنی اسیری کے واقعات سناتے۔ آپ نے چھ ماہ سے زیادہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ آپ میں خدمت دین کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ خلافت کے ساتھ نہایت احترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔ اپنے بزرگوں کی قبول احمدیت کے واقعات بڑے جوش اور محبت کے ساتھ سنایا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم انتصار احمد صاحب مربی سلسلہ (استاد جامعہ احمدیہ جرمنی) کے دادا تھے۔

۳۔مکرم پر ویز اقبال چدھڑ صاحب ابن مکرم چودھری محمد نذیر صاحب (گکھڑ منڈی ضلع گوجرانوالہ)

26؍نومبر 2024ء کو 64سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے تھا۔ آپ کے دادا نے احمدیت قبول کی اور وہ خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ مرحوم نے تین سال قاضی ضلع گوجرانوالہ کے علاوہ مقامی جماعت میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم وکالت کے شعبہ سے وابستہ تھے لیکن ساتھی وکلاء کی مخالفت کی وجہ سے عدالت میں پیش ہونا چھوڑ دیاتھا۔ مرحوم بڑے ایماندار، شریف النفس اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں شامل ہیں۔

۴۔مکرم چودھری حمید احمد صاحب ابن مکرم چودھری محمد اسماعیل صاحب (بریمپٹن۔کینیڈا)

8؍اکتوبر 2024ء کو 80 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں سب سے پہلے آپ کے دادا مکرم خیر دین صاحب نے احمدیت قبول کی۔ مرحوم نے پاکستان اور کینیڈا میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ کینیڈا آنے کے بعد قضاء کے علاوہ شعبہ مال اور وصیت میں خدمت بجالاتے رہے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، غریب پرور، ہمدرد، خلافت سے بے حد پیار اور عقیدت کا تعلق رکھنےوالے ایک مخلص انسان تھے۔ چندہ جات میں باقاعدہ اور مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ خاندان میں بڑے ہونے کے ناطے بھائی بہنوں کی تمام ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔

۵۔مکرمہ مسرت جاوید صاحبہ اہلیہ مکرم محمد جاوید صاحب (کر تو شریف ضلع شیخوپورہ)

27؍دسمبر2024ء کو65سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوۃ کی پابند، پرہیز گار، ہمدرد، خوش اخلاق، ملنسار اور مخلص خاتون تھیں۔ قرآن کریم کی تلاوت بڑی باقاعدگی سے کرتیں اور خود کو دعاؤں اور ذکر الٰہی میں مشغول رکھتی تھیں۔ خلافت سے خاص وفا اور اخلاص کا تعلق تھا۔ حضورانور کوباقاعدگی سے دعا کے لیے لکھتیں اور خطبات بھی بڑی باقاعدگی سے سنا کرتی تھیں۔ آپ کو مقامی سطح پر مختلف خدمات کی توفیق ملتی رہی اور اس دوران اپنی ذمہ داریوں کوخوب اچھی طرح نبھایا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم کاشف جاوید بٹر صاحب …کی والدہ تھیں۔

۶۔مکرم احسان احمد نجم صاحب ابن مکرم محمد عرفان صابر صاحب (دار العلوم وسطی ربوه)

9؍جولائی 2024ء کو40 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم اپنی مجلس میں قائدخدام الاحمدیہ اور لوکل جماعت میں نائب سیکرٹری مال اور سیکرٹری وصایا کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔ مرحوم کا گھر کے تمام افراد سے مثالی تعلق تھا۔ گھر کے ہر فرد کو تلقین کرتے کہ ہر ہفتہ حضور کو دعائیہ خط لکھا کریں۔ بڑے بھائی کے یتیم بچوں کی ماہانہ مدد کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں والدہ اور اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ بیٹا جامعہ احمدیہ میں پہلے سال کا طالب علم ہے۔ آپ کے بھائی معلم وقف جدید کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button