متفرق مضامین

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر۱۸۹)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

عاقبت کا ذخیرہ تیار کرو

کچھ دنوں کاعرصہ گذارا کہ ایک صاحب بہت تھوڑی دیر کے لئے قادیان آئے۔ اور جلدی رخصت ہونے لگے۔ حضرت اقدسؑ نے فرمایا کہ ‘‘کچھ دن میرے پاس رہو اور عاقبت کا ذخیرہ تیار کرو دنیا کے کام تو کبھی ختم ہونے میں نہیں آتے۔؎

خیرے کن اے فلاں و غنیمت شمار عمر
زاں پیشتر کہ بانگ بر آید فلاں نماند’’

(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ ۲۵۳-۲۵۴۔ ایڈیشن۱۹۸۴ء)

تفصیل: اس حصہ ملفوظات میں آمدہ فارسی شعر شیخ سعدی کی کتاب‘‘گلستان سعدی’’ کے پہلے باب کی دوسری حکایت میں ایک قطعہ کے آخرپر آیاہے۔حکایت مع شعر ذیل میں درج ہے۔

حکایت : خراسان کے ایک بادشاہ نے سلطان محمود سبکتگین کو خواب میں دیکھا کہ اس کا تمام بدن گل سڑ کر خاک ہوگیا، لیکن اس کی آنکھیں اُسی طرح آنکھوں کے حلقوں میں گھوم رہی ہیں اور دیکھ رہی ہیں۔تمام عقلمند اس خواب کی تعبیر سے عاجز آگئے مگر ایک درویش نے تعبیر دی اور کہا ابھی تک دیکھ رہا ہے کہ اس کا ملک دوسروں کے پاس ہے۔قطعہ

بَسْ نَامْوَرْ بِزِیْرِ زَمِیْن دَفْن کَرْدِہْ اَنْد
کَزْہَسْتِیَشْ بِرُوْئے زَمِیْن یِکْ نِشَانْ نَمَانْد

ترجمہ:بہت سے نامور لوگوں کوزمین کے نیچے دفن کردیا ہے،جن کی ہستی کا روئے زمین پرایک نشان بھی نہیں رہا۔

آنْ پِیْرلَاشِہْ رَا کِہْ سِپُرْدَنْد زِیْرِ خَاکْ
خَاکَشْ چُنَانْ بِخُوْرْد کَزُواُسْتَخَوان نَمَانْد

وہ بوڑھا مردہ جس کو زمین کے سپرد کیا ۔مٹی نے اس کو ایسا کھایاکہ اس کی ہڈی بھی نہ بچی۔

زِنْدِہْ اَسْت نَامِ فَرُّخْ نَوْشیروَان بِعَدْل
گَرْچِہْ بَسِے گُذَشْت کِہْ نُوشیروَاں نَمَانْد

نوشیرواں(ایک عادل بادشاہ جوشیخ سعدی کے زمانہ سے سات سو برس پہلے گذرا)کا مبارک نام انصاف کرنے کی وجہ سے زندہ ہے ،اگرچہ بہت زمانہ گذرگیا کہ نوشیرواں نہ رہا۔

خَیْرِےْ کُنْ اَےْ فَلَاںْ وَغَنِیْمَتْ شُمَارْعُمْر
زَاںْ پِیْشْتَرْکِہْ بَانْگ بَرْآیَدْ فَلَاںْ نَمَانْد

اے فلانے! کوئی نیکی کرلے او رعمر کوغنیمت سمجھ ،اس سے پہلے کہ یہ آواز آئے کہ فلاں نہیں رہا ۔

لغوی بحث: خَیْرِےْ کُنْ(نیکی کر)خَیْرِےْ کَرْدَنْ(نیکی کرنا)مصدر سے فعل امرمفرد۔ اَےْ فَلَاںْ(اے فلانے)غَنِیْمَتْ شُمَارْ(غنیمت سمجھ/گِن)غَنِیْمَتْ شَمُرْدَنْ(غنیمت سمجھنا/غنیمت گِننا)مصدر سے فعل امرمفرد۔ زَاںْ پِیْشْتَرْکِہْ (اس سے پہلے کہ) بَانْگ بَرْآیَدْ (آوازآئے) بَانْگ بَرْآمَدَنْ (آوازآنا) مصدر سے مضارع سادہ سوم شخص مفرد۔ فَلَاںْ(فلاں)نَمَانْد(نہیں رہا) ن نفی کا اورمَانْد (رہا) مَانْدَنْ(رہنا) مصدر سے ماضی مطلق سوم شخص مفرد۔

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: دربارِ شاہی کے راہنما ﷺ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button