نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 12؍مارچ ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ وسیمہ دین صاحبہ اہلیہ مکرم احمد شبوطی صاحب مرحوم (یمن۔حال یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ وسیمہ دین صاحبہ اہلیہ مکرم احمد شبوطی صاحب مرحوم (یمن۔حال یوکے)
6؍مارچ 2025ء کو 85 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ 1939ء میں عدن یمن میں پیدا ہوئیں۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت حاجی محمد دین تہالوی صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت حسینہ بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کی پوتی اور مکرم ڈاکٹر محمد احمد دین عدنی صاحب کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ کا نکاح دسمبر 1960ء میں حضرت مولانا جلال الدین شمس صاحب رضی اللہ عنہ نے ربوہ میں پڑھایااور اس موقع پر مکرم صاحبزادہ ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب آپ کے ولی مقرر ہوئے۔ مرحومہ انگلش کی ٹیچر تھیں اورایک عرصہ تک صدر لجنہ اماءاللہ یمن کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں اوراللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی بیٹی مکرمہ مرویٰ شبوطی صاحبہ MTA3 میں اور داماد مکرم محمد احمد صاحب MTA انٹرنیشنل میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ آپ کی ایک بیٹی مکرمہ صفاشبوطی صاحبہ یمن اوردوسری بیٹی مکرمہ مریم شبوطی صاحبہ جرمنی جبکہ بیٹا مکرم ڈاکٹر محمد شبوطی صاحب امریکہ میں مقیم ہیں۔ مرحومہ اپنے بچوں کو ہمیشہ خلافت کے ساتھ وابستہ رہنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرمہ سیدہ توصیف رعنا صاحبہ اہلیہ سید آفتاب حسین زیدی صاحب (ڈی ایچ اے اسلام آباد )
14؍دسمبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم سید لال شاہ صاحب (انسپکٹر وصایا وار بر ٹن ضلع شیخو پورہ) کی پوتی تھیں۔ جو اپنے علاقہ میں بہت تبلیغ کیا کرتے تھے اور شیخو پورہ اور ارد گرد کے علاقوں میں ان کا بہت اثر ورسوخ تھا۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجدگزار، خوش اخلاق، مہمان نواز، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت سے بے انتہااحترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ 2008ء سے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا تھیں لیکن ہمیشہ صبر اور حوصلہ سے کام لیا۔ بہت باہمت خاتون تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی اور 3 بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم ڈاکٹر سید بلال حسن زیدی صاحب (صدر احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن آئر لینڈ) اور مکرم سید اعزاز حسین زیدی صاحب (جنرل سرجن یوکے) اور مکرم سید و قار حسن صاحب (واقف زندگی۔…) کی والدہ اور مکرم سید طالب محمود صاحب مربی سلسلہ …کی ساس تھیں۔
۲۔مکرمہ شہناز قمر صاحبہ اہلیہ مکرم پرویز اختر صاحب (سابق امیر ضلع عمر کوٹ۔سندھ)
3؍فروری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 16 سال بطور صدر لجنہ محمدآباد اسٹیٹ اور 4 سال بطور نگران حلقہ محمد آباد خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ہنس مکھ، ملنسار، مہمان نواز، دین کے لیے غیرت رکھنے والی،اعلیٰ اخلاق کی حامل ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم چودھری خادم حسین صاحب کی بیٹی اور مکرم ڈاکٹر طارق انور باجوہ صاحب (آف یوکے) کی چھوٹی ہمشیرہ تھیں۔
۳۔مکرم بشیر احمد سیفی صاحب (سابق صدر محلہ دارالرحمت غربی و سیکرٹری مال لوکل انجمن احمدیہ ربوہ )
12؍فروری 2025ء کو 79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم محمد بخش صاحب نے 1907ء میں بیعت کی تھی لیکن وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زیارت نہ کرسکے۔ البتہ آپ کے ماموں حضرت محمد موسیٰ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ نے ٹی آئی کالج ربوہ سے بی اے کیا اور 1969ء میں UBL میں آفیسر گریڈ میں بھرتی ہو کر ملازمت کا آغاز کیا۔ ملازمت کے دوران ربوہ کے علاوہ راولپنڈی، جہلم، چنیوٹ اور لالیاں رہے۔ زیادہ عرصہ ربوہ میں مینیجر UBL رہے۔ 2006ء میں ریٹائرمنٹ کے بعد 14 سال تک رضاکارانہ طور پر نائب قائد عمومی انصاراللہ پاکستان کے طور پر خدمت بجالاتےر ہے۔ 1984ء سے 2019ء تک لوکل انجمن احمدیہ ربوہ میں سیکرٹری مال اور 25سال تک دارالرحمت غربی کے صدر محلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کی یادگار خدمت مسجد بیت الناصر کی خوبصورت اور کشادہ تعمیر نَو ہے جو 2009ء میں مکمل ہوئی۔ خدمت دین کے ساتھ ساتھ آپ خدمت خلق کے لیے بھی ہر وقت تیار رہتے تھے۔ آپ کو دوران ملازمت مشکلات اور قید وبند کا سامنا بھی ہوا۔ 1974ء میں حالات خراب ہوئے تو آپ جہلم میں تھے وہاں فسادات میں آپ کے گھر تک جلوس آیالیکن آپ بحفاظت وہاں سے بچ نکلے۔ 1984ء میں چنیوٹ میں تھے تو آپ پر مذہب کی بنیاد پر مقدمہ بنایا گیا اور اس دوران ایک ماہ جیل میں بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ جرمنی میں آپ کے ایک پوتے مکرم شارب عمران صاحب مربی سلسلہ ہیں۔
۴۔مكرم عبد المجید طاہر صاحب لائلپوری (پنشنر وکالت دیوان تحریک جدیدربوہ حال پیس ولیج۔کینیڈا)
4؍فروری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے تقریباً 41سال وکالت دیوان اور وکالت مال ثانی ربوہ میں بطور محرر خدمت کی توفیق پائی۔ اس دوران 1971ء سے 1973ء تک مجاہد فورس میں بھی رہے۔ آپ کو لمبا عرصہ کوارٹرز تحریک جدید میں حلقہ کی سطح پر متفرق جماعتی خدمات کی توفیق ملتی رہی ہے جس میں بطور خاص سیکرٹری امورعامہ کی خدمت شامل ہے۔ مرحوم نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، ہمدرد،ملنسار، غریب پرور، سادہ طبیعت کے مالک ایک درویش صفت انسان تھے۔خلافت کے ساتھ عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ جب بھی الاؤنس ملتاسب سے پہلے چندوں کی ادائیگی کرتے۔ ہمیشہ اپنے سب عزیز و اقارب سے صلہ رحمی کا سلوک رکھا۔ بھائی کی وفات کے بعد ان کی فیملی کی مکمل کفالت کرتے رہے اور ان کی بیٹی کی شادی بھی خود کروائی۔ اسی طرح دو اور فیملیوں کو بھی باقاعدگی سے ہر ماہ مناسب اخراجات کی رقم کینیڈا سے بھجوایا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم عبدالغفار صاحب (کارکن جامعہ احمدیہ جرمنی) کے والد تھے۔ آپ کی ایک پوتی اور پوتے نے کینیڈا میں قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت پائی ہے۔
۵۔مکرمہ صادقہ اختر صاحبہ اہلیہ مکرم پروفیسر کرامت اللہ راجپوت صاحب مرحوم (کینیڈا۔حال پاکستان )
8؍جون 2024ء کو 78سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ جماعت کے ایک نیک اور خدمت گزار خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ آپ کے دادا حضرت میاں جان محمد صاحب ہیلانی رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ جبکہ آ پ کے نانا مکرم پیر اکبر علی صاحب حضرت حافظ روشن علی صاحبؓ کے بڑے بھائی تھے۔ آپ کے والد چودھری احمد جان صاحب کو ضلع کراچی کے پہلے قائد خدام الاحمدیہ اور والدہ مکرمہ امۃالنصیر بیگم صاحبہ کو کراچی کی پہلی صدر لجنہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ مرحومہ کے خاوند پروفیسر کرامت اللہ راجپوت صاحب خادم سلسلہ اور نامور شاعر تھے۔ مرحومہ کو ایک لمبا عرصہ بطور سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری تربیت اور سیکرٹری تبلیغ لجنہ مانٹریال خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، نافع الناس، انتہائی مخلص، ملنسار، نیک سیرت خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ حددرجہ احترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔ اولاد کی بڑی اچھی تربیت کی۔ آپ کو اپنا گھر واقع دارالصدر ربوہ صدر انجمن احمدیہ کے نام ہبہ کرنے کی بھی توفیق ملی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم صفی اللہ راجپوت صاحب کو کینیڈا میں بطور ریجنل امیر ہالٹن نیاگر اریجن اور ریڈیو احمدیہ و دیگر پروگراموں کی میزبانی میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔
۶۔مکرمہ شازیہ منان صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الرحمٰن صاحب (دار الرحمت شرقی حلقہ بشیر ربوہ)
8؍دسمبر2024ء کو 52 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے پڑنانا حضرت لیکڑھ خان صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ جبکہ مرحومہ کے دادا مکرم غلام محمد صاحب نے حضرت خلیفۃالمسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحومہ جماعتی کاموں میں بہت شوق سے حصہ لیتی تھیں۔ کافی عرصہ مقامی سطح پر لجنہ کی سیکرٹری وقف جدید اور سیکرٹری تعلیم کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ نمازاور روزہ کی پابندی کرتیں۔ روزانہ خوش الحانی سے تلاوت کرتی تھیں۔ خود بھی خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھا اور بچوں کو بھی ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہنے کی تلقین کیا کرتی تھیں۔ سب سے خوش خلقی سے پیش آتیں اور مہمان نوازی ان کا خاص وصف تھا۔ پسماندگان میں تین بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭