جنت کے بعض دروازوں کو کسی نیکی کے ساتھ خاص کیا گیا ہے
جنت کےکل درجات کی کسی معین تعداد کا ذکرقرا ٓن کریم میں مذکور نہیں۔ البتہ بعض احادیث میں مختلف نیکیاں بجا لانے والوں کے لیے جنت میں موجود درجات کی تعداد کا ذکر آیا ہے۔ چنانچہ صحیح بخاری میں ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے جنت میں سو درجے تیار کر رکھے ہیں، جن میں سے ہر دو درجات کے مابین اتنا فاصلہ ہے جتنا زمین و آسمان کے درمیان فاصلہ ہوتا ہے۔ (بخاری کتاب الجہاد و السیر بَاب دَرَجَاتِ الْمُجَاهِدِيْنَ فِي سَبِيْلِ اللّٰهِ)
اسی طرح سنن ابی داؤد میں مروی ہے کہ حفظ قرآن کی اہمیت بیان کرتے ہوئے حضورﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے روز حافظ قرآن سے کہا جائے گا کہ قرآن کریم پڑھتےجاؤ اور بلندی کی طرف چڑھتے جاؤ اور جس طرح تم دنيامیں قرآن مجيد كي تلاوت كرتےتھے اس طرح ترتيل كےساتھ تلاوت كرو اور جہاں تم آخري آيت پڑھو گےوہی تمہاری منزل اور مقام ہو گا۔ (سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ بَاب اسْتِحْبَابِ التَّرْتِيْلِ فِي الْقِرَاءَةِ)
ان احادیث سے تو یہی ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں کے لیے جنت میں ان کی نیکیوں کے اعتبار سے مختلف درجات اور مقام تیار کر رکھے ہیں، جن کی تعداد اور مراتب لا متناہی ہیں، اسی وجہ سے حضورﷺ نے ان درجات کی کثرت کی طرف اشارہ کرنے کے لیے انہیں سو کے عدد سے بیان فرمایا ہے۔
(بنیادی مسائل کے جوابات ۷۲ مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۹؍مارچ ۲۰۲۴ء)