ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر۱۶۷)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

وفات مسیح کا ذکر:’’حضرت رسالت مآبؐ نے فرمایا اور یہ متفق علیہ حدیث ہے کہ میں نے حضرت مسیح کو حضرت یحییٰؑ کے ساتھ دیکھا۔حضرت یحییٰ کا مرجانا اور ان کا اس جماعت میں داخل ہونا جن کی قبض روح ہو چکی ہے ثابت شدہ امر ہے۔اب یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ مسیح بلاقبض روح وانتقال کرنے کے ایک ایسے شخص کا جلیس ہو جو دنیا سے مر چکا ہے۔ اب ایک طرف قول خدا اور دوسری طرف رؤیت رسول اکرمﷺسے وفات مسیح اور ان کا دوبارہ دنیا میں واپس نہ آنا قطعی ثابت ہو گیا۔اب بھی یہ لوگ اگر عقیدہ حیات مسیح سے باز نہ آویں۔تو یہی سمجھا جاوے گا کہ سچی ہدایت اور سعادت صرف خدا تعالیٰ کی طرف سے ہے۔اُ ن کے حال پر تو پھر سعدی کا یہ قول صادق آتا ہے ؎

آنکس کہ بقرآن و خبر رو نہ دہد

ایں است جوابش کہ جوابش نہ دہی

(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ۳۲،ایڈیشن ۱۹۸۴ء)

تفصیل:جیسا کہ حضرت مسیح موعودعلیہ السلام نے فرمایا ہے، اس حصہ ملفوظات میں آمدہ درج ذیل فارسی شعر شیخ سعدی کاہے۔

آنْکَسْ کِہْ بِقُرْآن و خَبَرْ رُوْ نَہْ دِہَدْ

اِیْں اَسْت جَوَابَشْ کِہْ جَوَابَشْ نَہْ دِہِیْ

ترجمہ :جو شخص قرآن اور حدیث کی طرف رخ نہ کرے، اس کا جواب یہی ہے کہ تو اس کو جواب نہ دے۔

دوالفاظ کے فرق کےساتھ،اس سے ملتا جلتاایک شعر سعدی کی کتاب ’’گلستان سعدی‘‘کے چوتھے باب بعنوان ’’خاموشی کے فوائد ‘‘میں ایک حکایت میں بھی آیا ہے۔جو کہ مع حکایت پیش خدمت ہے۔

حکایت مع شعر:ایک مستند عالم کا ایک بے دین سے مناظرہ ہوگیا ۔ عالم اس سے جیت نہ سکا ۔ہارگیا اور لوٹ آیا۔ کسی نے اس سے کہا باوجود اس قدر بزرگی اور ادب کے آپ ایک بےدین کے مقابلے میں دلیل نہ دے سکے ۔عالم نے کہا میراعلم تو قرآن،حدیث اور بزرگوں کے اقوال ہیں۔ وہ ان کو مانتاہےنہ سنتاہے تو پھر اس کی کفر کی باتیں میرے کس کام کی ہیں ۔شعر

آںْ کَسْ کِہْ بِہْ قُرآن وخَبَرْ زُوْ نَرَہِیْ

آنَسْت جَوَابَشْ کِہْ جَوَابَشْ نَدِہِیْ

ترجمہ:جس شخص سے قرآن وحدیث کے ذریعہ تو چھٹکارا نہ پاوے۔اس کا جواب یہی ہے کہ تو اس کو جواب نہ دے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button