ہنسنا منع ہے!
٭… ماں نے اپنے بیٹے کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ بیٹا ابھی ایک انکل گھر آئیں گے، آپ ان کی ناک کے بارے میں کچھ مت کہنا۔
جب وہ انکل گھر آگئے تو بچے نے ان کے سامنے ہی اپنی ماں کو دیکھتے ہوئے حیرت سے کہا: امی آپ تو کہہ رہی تھیں کہ ان کی ناک کے بارے میںکوئی بات نہ کروں، لیکن ان کی تو ناک ہی نہیں ہے۔
٭… باس: اس کرسی پر گَردکیوں جمی ہوئی ہے؟
ملازم: کیونکہ جناب! آج صبح سے اس پر کوئی بیٹھا ہی نہیں۔
٭… ایک ڈرائیور اپنے کان میں چابی سے خارش کر رہا تھا۔ ایک مسافر کافی دیر سے دیکھ رہا تھا۔ آخر بیزار ہوکر بولا:ڈرائیور صاحب اگر آپ اسٹارٹ نہیں ہو رہے تو میں دھکا لگانا شروع کروں؟
٭… سلیم(کلیم سے): کلیم اے بی سی سناؤ۔
کلیم: بھائی مشکل میں ڈال دیتے ہو۔ یہ تو بتاؤ چھوٹی یا بڑی سناؤں۔
٭… ریاض: تم کس طرح یہ کہہ سکتے ہوں کہ گھاس کھانے والے کی نگاہ تیز ہوتی ہے؟
فیاض: آج تک میں نے کسی گھوڑے، گدھے، اونٹ یا بیل کو عینک لگائے ہوئے نہیں دیکھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ گھاس کھانے والوں کی نگاہ تیز ہوتی ہے۔
٭… ایک خوش پوش باوقار آدمی ہاتھ میں بریف کیس تھامے، گھبرایا ہوا اسٹیشن ماسٹر کے کمرے میں داخل ہوا اور عجلت سے پوچھا: کیا ایکسپریس جا چکی ہے؟
اسٹیشن ماسٹر:جی ہاں
اور مال گاڑی؟
وہ تو رات 11 بجے گزرے گی جناب!
لوکل ٹرین؟
جناب وہ تو چار بجے روانہ ہوجاتی ہے۔
اس شخص نے گہرا سانس لیا اور واپس جانے کے لیے مڑا۔
مگر محترم، آپ نے جانا کہاں ہے؟ اسٹیشن ماسٹر قدرے زچ ہوکر بولا۔
اس شخص نے باہر نکلتے ہوئے جواب دیا:دراصل مجھے ریل کی پٹری کراس کرنی ہے۔
٭… استاد: کل تم اسکول کیوں نہیں آئے؟
پپو: مجھے برڈ فلو ہو گیا تھا۔
استاد: وہ تومرغے کی بیماری نہیں؟
پپو ناک پونچھتے ہوئے بولا: آپ نے مجھے انسان چھوڑا ہی کب ہے۔ روز مرغا بنا دیتے ہیں۔
٭… ٭… ٭… ٭… ٭