اللہ میاں کا خط

اللہ میاں کا خط

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا یَسۡخَرۡ قَوۡمٌ مِّنۡ قَوۡمٍ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنُوۡا خَیۡرًا مِّنۡہُمۡ وَلَا نِسَآءٌ مِّنۡ نِّسَآءٍ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُنَّ خَیۡرًا مِّنۡہُنَّ ۚ وَلَا تَلۡمِزُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ وَلَا تَنَابَزُوۡا بِالۡاَلۡقَابِ ؕ بِئۡسَ الِاسۡمُ الۡفُسُوۡقُ بَعۡدَ الۡاِیۡمَانِ ۚ وَمَنۡ لَّمۡ یَتُبۡ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ۔ (الحجرات:۱۲)

ترجمہ: اے مومنو! کوئی قوم کسی قوم سے اسے حقیر سمجھ کر ہنسی مذاق نہ کیا کرے۔ ممکن ہے کہ وہ ان سے اچھی ہو اور نہ (کسی قوم کی) عورتیں دوسری (قوم کی) عورتوں کو حقیر سمجھ کر ان سے ہنسی ٹھٹھا کیا کریں۔ ممکن ہے کہ وہ (دوسری قوم یا حالات والی) عورتیں ان سے بہتر ہوں اور نہ تم ایک دوسرے پر طعن کیا کرو اور نہ ایک دوسرے کو برے ناموں سے یاد کیا کرو، کیونکہ ایمان کے بعد اطاعت سے نکل جانا ایک بہت ہی برے نام کا مستحق بنا دیتا ہے (یعنی فاسق کا) اور جو بھی توبہ نہ کرے وہ ظالم ہوگا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button