پین افریقن پیس سمپوزیم 2019ء
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
انصاف ، محبت اور بھائی چارے کے ذریعہ امن کے قیام پر زور
(مسجد بیت الفتوح، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)اللہ تعالیٰ کے فضل سے 26؍اکتوبر2019ء کو پین افریقن احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن (PAAMA)کے تیسرے پیس سمپوزیم کا انعقاد ہوا۔ امسال پیس سمپوزیم کا مرکزی عنوان ’’انصاف، محبت اور بھائی چارے کے ذریعہ امن کا قیام‘‘ تھا۔
اس سال مختلف اداروں سے تعلق رکھنے والے مہمانان نے اس میں شرکت کی جن میں کابینہ کے ارکان، سیاست دان، مذہبی اور کمیونٹی لیڈر شامل ہیں۔ ایم ٹی اے کی وساطت سے اس تقریب کو دنیا بھر کےناظرین کے لیے live streamکیا گیا۔
پروگرام کے آغاز سے قبل مہمانوں کو مختلف نمائشیں دکھائی گئیں جن میں PAAMA UK اور IAAAE کی دنیا بھر میں خدمات کی ایک جھلک پیش کی گئی تھی نیز قرآن کریم کےمختلف زبانوں میں تراجم پر مشتمل نمائش بھی دکھائی گئی۔
منصور ابیولا صاحب نےتلاوت قرآن کریم کی سعادت پائی جس سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔ ابراہیم بونسو صاحب نے انگریزی ترجمہ پڑھنے کی سعادت پائی۔ احمد اوسو صاحب نے معزز مہمانوں کا تعرف کروایا۔
ٹومی کالون صاحب صدرپاما یوکے نے اس سمپوزیم کے مقاصد بیان کیے۔ آپ نے بتایا کہ ہم ایسی گفتگو کا رجحان پیدا کرنا چاہتے ہیںجس سے پاکیزگی، بھائی چارہ اور اخوت کو تقویت ملے۔ آپ نےحضرت بلال ؓ کے مشرف بہ اسلام ہونے اور رسول اللہؐ کے لیے ان کی خدمات کا تذکرہ کیا اور فتح مکہ کے موقع پر معافی اور درگزر کے اعلان پر حضرت بلالؓ کے کردار کی مثال بیان کی ۔اس مثال سے ظاہر ہے کہ محبت، انصاف اور باہمی احترام کے ذریعہ ہی امن کا قیام ممکن ہے۔
اس کے بعد ویڈیو پریزینٹیشن پیش کی گئی جس میں حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی امن عالم کے لیے کاوشوں اور خدمات کو دکھایا گیا جن میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مختلف سفروں کو دکھایا گیا اور حضور انور کے دنیا بھر میں مختلف ایوانوں میںخطابات کی جھلکیاں دکھائی گئیں۔ یاد رہے کہ ان خطابات کے موقع پر دنیا بھر کے بااثر لوگ شامل ہوئے۔ حضور انور نےان خطابات میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پیش کی اور معاشی ،سماجی اور سیاسی مسائل کا حل بھی پیش فرمایا ۔
اس کے بعد مختلف معزز مہمان جن میں صدر پاما یو ایس اے Dr Basiyr Rodney، منسٹر کونسلر برائے سیاسی و اقتصادی امور گھانامحترمہ Freda Bediako-Puni، ممبر پارلیمنٹ گھانا Hon. Abass Ridwan Dauda اور یوکے میں سیرالیون کے ہائی کمشنر Komba Manye Dr Morie نے اپنے ریمارکس پیش کیے۔
اس سمپوزیم کا مرکزی ایڈریس مکرم افتخار ایاز صاحب نے پیش کیا جس میں انہوں نے آنحضور ؐ کی قائدانہ صلاحیتوں کا ذکر کیا جس کے ذریعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کا قیام کیا۔ انہوں نے حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حال ہی میں UNESCOکے تاریخی خطاب کی طرف اشارہ کیا جس میں حضور انور فرمایا:
“نبی اکرمﷺ کے زیرِ انتظام ریاستِ مدینہ ایک بےمثال ریاست بن گئی۔ آپؐ نے اس میں آزاد عدلیہ کا قیام فرمایا۔ آپؐ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ چاہے کوئی امیرہو یا غریب، طاقت وَر ہو یا کمزور سب کے لیے ایک ہی قانون ہو”۔
اسی طرح انہوں نے تعلیم کو دنیاوی امن کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا اور افریقن برادری کو دنیا کی لیڈرشپ کے سنبھالنے کی تیار ی حضور انور کے الفاظ میں کرنے کو کہا:
“میرا پختہ یقین ہے کہ افریقہ کے لئے وہ وقت جلد آرہا ہے کہ جب وہ دنیا کی سربراہی کرے گا”
اس کے بعد مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت یوکے نے اختتامی ریمارکس دیے۔ مکرم امیر صاحب نے PAAMA UK کو اس پروگرام کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ دنیا اپنے خالق کو پہچان کر ہی حقیقی ذاتی اور بین الاقوامی امن حاصل کر سکتی ہے۔ دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔ اس پروگرام میں کل 668 افراد نے شرکت کی۔
٭…٭…٭