دنیا میں قیامِ امن کے لیے دعا کی تحریک اور مسلمانوں کو اپنی بقا کے لیے ایک اکائی بننے کی تلقین
امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ ۵؍جولائی ۲۰۲۴ء میں خصوصی طور پر دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:
دعا کی طرف بھی دوبارہ توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ دعاکریں کہ اللہ تعالیٰ دنیا میں عمومی امن بھی قائم فرمائے۔ وہ امن جس کی خاطر آنحضورﷺ نے اپنے زمانے میں بھی کوششیں کیں اور یہی مقصد ہےآپؐ کے آنے کا، اور یہی مقصد ہے اسلام کی تعلیم کا۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے ہی ہوسکتا ہے اور اس کے لیے دعاؤں کی بھی خاص ضرورت ہے۔بظاہر لگتا ہے کہ دنیا والے اب اپنےپاؤں پر کلہاڑا مارنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ ظاہری طور پر امن کی صورت نظر نہیں آرہی۔
حضورِانور نے مزید فرمایا: دوسرے ان مغربی ممالک میں اب مسلمانوں کے خلاف بھی مہم بہت تیز ہوگئی ہے اورآئندہ خیال یہی ہے کہ مزید ہوگی۔اس کے لیے بھی مسلمانوں کو اپنی بقا کے سامان کرنے ہوں گے،ایک اکائی بننا ہوگا، اپنی حالتوں کوبہتر کرنا ہوگا۔اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ اسے سمجھنے والے ہوں۔
مسلمان ملکوں سوڈان وغیرہ میں مسلمان، مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں، ان کے لیے بھی دعاکریں۔ یہ دین کے اصل مقصد کو بھول کر بھائیوں کو مار رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ غیر بھی مسلمانوں پر ظلم کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو ملک و قوم کی خدمت کرنے والا اور امن قائم کرنے والا بنائے۔(آمین)