خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۲؍جولائی۲۰۲۴ء کے اختتام پرمحرم کے حوالے سے دعا کی طرف بھی توجہ دلائی اور فرمایا کہ ان دنوں میں احمدیوں کو درود شریف پڑھنے اور مسلمانوں کی اکائی کے لیے خاص دعاؤں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ تفصیل کے لیے الفضل انٹرنیشنل کا شمارہ ۱۵؍جولائی ۲۰۲۴ءصفحہ اوّل ملاحظہ کریں۔
٭… پاکستان بھر میں محرم الحرام کے مہینہ میں واقعہ کربلا کی یاد میں جلوس برآمد ہورہے ہیں۔ مجالس منعقد کی جا رہی ہیں، نوحہ و مرثیہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم سیکیورٹی اقدامات کے پیشِ نظر جلوس کے روٹس کو سیل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی رہے گی۔واضح رہے کہ نقضِ امن سے بچنے کے لیے مختلف اضلاع میں سنی علماء کا داخلہ ممنوع بھی قرار دے دیاجاتا ہے۔
٭…امریکہ کے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقدہ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔وہ اس وقت ریلی کے شرکا ءسے خطاب کر رہے تھے۔ واقعے کے بعد ریلی فوری طور پر ختم کر دی گئی۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی ڈونلڈ ٹرمپ کے سر اور کان پر خون کے نشانات تھے۔ طبی معائنے کے بعد ٹرمپ کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔سابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجھے گولی دائیں کان کے اوپرے حصے میں لگی۔انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کرنے والا حملہ آور مارا گیا جبکہ ایک دوسرا شخص بھی ہلاک ہوا ہے۔
٭…پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ عدت کیس میں بری ہوئے تاہم جیل میں ہی انہیں توشہ خانہ میں گرفتار کر لیا گیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کےخلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کےخلاف اپیلیں منظور کرلیں۔سات سات سال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کیس سے بری کرنے کا حکم دیتےہوئے دو نوں کے رہائی کے روبکار جاری کردیے۔ دوسری جانب احتساب عدالت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔احتساب عدالت کے جج نے دونوں کا آٹھ آٹھ روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
٭…امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعے کی عالمی راہنماؤں نے مذمت کی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے ہیں۔اس طرح کے تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، ایسے واقعہ کی مذمت کے لیے بطور ایک قوم متحد ہونا چاہیے۔دوسری جانب سابق امریکی صدر اور ڈیموکریٹ راہنما براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی جمہوریت میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی ہے، بائیڈن نے پنسلوینیا کے گورنر اور بٹلر کے میئر سے بھی بات کی ہے۔برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ ٹرمپ ریلی میں دل دہلا دینے والے مناظر دیکھ کر حیرت زدہ ہوں۔ معاشرے میں کسی بھی شکل میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔یورپی یونین خارجہ پالیسی کے چیف جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر حملے کی خبر سے صدمہ ہوا جس کی مذمت کرتا ہوں، ایک بار پھر سیاستدانوں کے خلاف ناقابل قبول تشدد کی کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
٭…بھارتی میڈیا کے مطابق نیپال کے وزیراعظم پشپا کمل دہل پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے۔ اعتماد کا ووٹ جیتنے کے لیے کم از کم ۱۳۸؍اراکین کی حمایت درکار تھی، نیپالی وزیرِاعظم نے ۲۷۵؍کے ایوان میں ۶۳؍ووٹ حاصل کیے۔انہیں مخالفت میں ۱۹۴؍ووٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
٭…نائیجیریا کی ریاست پلیٹیو میں دورانِ امتحان سکول کی عمارت گرنے کے نتیجے میں بائیس طلبہ ہلاک جبکہ ۱۳۰؍زخمی ہو گئے۔ متعدد طلبہ اور سکول کے عملے کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔ اس وقت عمارت میں تقریباً ایک ہزار طلبہ موجود تھے۔مقامی لوگوں کے مطابق سکول کی عمارت گرنے کی وجہ تین دن سے جاری بارش ہو سکتی ہے۔
٭…جاپان میں خفیہ معلومات کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد دوصد سے زائد اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا۔ جاپانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ تقریباً ۲۲۰؍اہلکاروں کو برطرفی سے لے کر رسمی سرزنش تک کی سزائیں دی جا رہی ہیں۔ سکینڈل پر نیول چیف کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔ دوسری جانب چیف آف جاپان میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس نے کہا ہے کہ خفیہ معلومات کے سکینڈل پر عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔
٭…اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی جنگی جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق خان یونس میں سیف زون قرار دیے گئے المواسی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے بم برسادیے، واقعے میں ایک صد سے زائد فلسطینی شہید اور ۲۸۹؍زخمی ہوئے ہیں۔حماس نے المواسی کیمپ میں اسرائیل کی جانب سے حماس راہنما کو نشانہ بنائے جانے کی تردید کی اور کہا کہ المواسی کیمپ میں قابض صیہونی فوج نے فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے۔دوسری طرف اسرائیل نے لبنان میں بھی ڈورن حملہ کیا اور حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں کو نشانہ بنایا۔