از مرکز

جلسہ سالانہ کے شعبہ بازار کا تعارف

(لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برطانیہ)

جلسہ سالانہ برطانیہ میں ہر سال ویسے تو لنگر مسیح موعود کے مخصوص روایتی ملکی و غیر ملکی پکوان کا بلاتفریق تمام شاملین کے لیے انتہائی بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جاتا ہے لیکن جلسے میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے ہزاروں احباب جماعت اور مہمانان کے لیے دیگر تمام سہولیات مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ ایک باقاعدہ شعبہ بازار کے تحت بازار لگانے کا انتظام بھی کیا جاتا ہے جس میں بعض فاسٹ فوڈکھانے اور مختلف روزمرّہ کی اشیاخریدنے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔امسال بازار کی حدود کو گذشتہ سالوں کی نسبت کُھلا بنایا گیا ہے اور پہلی مرتبہ متوقع بارش کے پیش نظر خصوصی ٹریک بھی بچھائے گئے ہیں تاکہ احباب جماعت کے لیے بازار آنے جانے میں آسانی رہے۔یہاں اس بات کا ذکر انتہائی ضروری ہے کہ جلسہ کی تمام تقاریر کے دوران یہ بازار بند رہتا ہے جبکہ دوران وقفہ تقاریر کے علاوہ رات دو بجے تک اس بازار میں لوگوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے۔

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سےگذشتہ آٹھ سال سے بطور نائب ناظم اور امسال پہلی مرتبہ بطور ناظم شعبہ خدمات انجام دینے کی توفیق پانے والے اس شعبہ کے ناظم مکرم محمد کلیم احمد صاحب اس بارے میں مزید تفصیلات دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ امسال کےبازار میں کھانے کے پانچ، اسنیکس کے چھ، کپڑوں کے تین، الیس اللہ کی انگوٹھیاں، مختلف ٹوپیوں اور آرٹیفیشل جیولری کے تین، ملٹی الیکٹرونکس، پرفیومزا ور پراپرٹی انویسٹمنٹ کا ایک ایک اسٹال شامل ہےجبکہ اس کے علاوہ تین مخصوص گاڑیوں میں بھی آئسکریم اور دیگر چیزوں کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔ہر سال کی طرح ہیومینٹی فرسٹ اور مجلس خدام الاحمدیہ یوکے نے بھی اپنے اپنے اسٹال لگائے ہیں جن کی آمدنی مختلف پراجیکٹس و دیگر مناسب اُمور پر استعمال کی جاتی ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اسٹال لگانے کے خواہشمند احباب سے ہر سال مارچ میں درخواستیں طلب کی جاتی ہیں اور پھر اُن کا جائزہ لیا جاتا ہے جس کے دوران اسٹال لگانے والے فرد کا اُس فیلڈ میں تجربہ بھی دیکھا جاتا ہے۔ اسی طرح ہر اسٹال لگانے والے کے پاس ہیلتھ اینڈ سیفٹی کا سرٹیفکیٹ ہونا بھی لازمی ہے۔ اس ضمن میں مختلف شعبہ جات کے اسٹال کے لیے اسٹال کا ٹینٹ، فلور، بجلی، بڑے فریج اور چند میز کرسیاں بھی انتظامیہ کی جانب سے مہیا کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک واشنگ ایریا بناکر گرم پانی کی سہولت دی جاتی ہے جہاں وہ اپنے برتن دھو کر صاف کرسکتے ہیں۔پھر اُسی حساب سے اسٹال کا کرایہ نامہ بھی طے کیا جاتا ہے۔پھر ہر اسٹال والے سے ایک طے شدہ رقم بطور زر ضمانت بھی لی جاتی ہے تاکہ اگر کوئی نقصان ہو تو اُس کو پورا کیا جاسکے۔اسٹال والوں کو اس بات کا بھی پابند کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی اشیاء کی قیمتیں عام مارکیٹ کی قیمتوں سے زیادہ نہیں رکھیں گےاور اشیاء کا معیار بھی بہترین ہونا چاہیے۔

اس شعبہ میں ناظم صاحب بازارکے علاوہ آٹھ نائب ناظمین اور تیس رضاکار کارکنان ہیں جو تمام اسٹالز پر اشیاء کا معیار، برتنوں کی صفائی، بڑے فریج کا ٹمپریچر، اجزائے پکوان کے ڈی فراسٹ کا معیاراور اسٹالز کی صفائی ستھرائی کا دن میں بار بار جائزہ لیتے ہیں۔ اسی طرح بازار کی مکمل صفائی بھی کئی بار کی جاتی ہے کہ اگر کہیں کسی سے کھانا گِرا ہو یا اُس کی پیکنگ گِری ہو یا پھر بازار کی حدود میں رکھے گئے ڈسٹ بنز خالی کرنے ہوں۔ان کے کارکنان بلا تامل اور بلا تاخیر سرگرمی سے یہ کام جاری رکھتے ہیں اور اپنی تمام تر کاوشوں کے ساتھ احباب جماعت کی خدمت کے لیے لمحہ لمحہ تیار رہتے ہیں۔

امسال اسٹال والوں نے اور بازار میں آنے والوں کی اکثریت نے انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سےبینک کارڈز کے ذریعہ ادائیگی میں مشکل پیش آنے کا اظہار بھی کیا۔

(لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button