عربی قصیدہ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام (جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۲۴ء کے اختتامی اجلاس میں پڑھے جانے والے اشعار)
يَا عَيْنَ فَيْضِ اللّٰهِ وَ الْعِرْفَانِ
يَسْعٰى اِلَيْكَ الْخَلْقُ كَالظَّمْاٰنٖ
اے اللہ کے فیض و عرفان کے چشمے ! خلقت تیری طرف پیاسے کی طرح دوڑ رہی ہے۔
يَا بَحْرَ فَضْلِ الْمُنْعِمِ الْمَنَّانٖ
تَهْوِيْ اِلَيْكَ الزُّمَرُ بِالْكِيْزَانٖ
اے انعام و احسان کرنے والے خدا کے فضل کے سمندر! لوگوں کے گروہ کوزے لیے ہوئے تیری طرف لپکے آ رہے ہیں۔
يَا شَمْسَ مُلْكِ الْحُسْنِ وَالْاِحْسَانٖ
نَوَّرْتَ وَجْهَ الْبَرِّ وَالْعُمْرَانٖ
اے حسن واحسان کے ملک کے آفتاب ! تو نے بیابانوں اور آبادیوں کے چہرے کو منور کر دیا ہے۔
لَا شَکَّ أَنَّ مُحَمَّدًا خَيْرُ الْوَرٰى
رَيْقُ الْكِرَامِ وَنُخْبَةُ الْاَعْيَانٖ
بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم خیر الوریٰ، معززین میں سے برگزیدہ اور سرداروں میں سے منتخب وجود ہیں۔
يَا رَبِّ صَلِّ عَلٰى نَبِيِّكَ دَائِمًا
فِيْ هٰذِهِ الدُّنْيَا وَبَعْثٍ ثَانٖ
اے میرے ربّ! اپنے نبی پر ہمیشہ درود بھیجتارہ۔ اس دنیا میں بھی اور دوسری دنیا میں بھی۔
يَا سَيِّدِىْ قَدْ جِئْتُ بَابَكَ لَاهِفًا
وَالْقَوْمُ بِالْاِكْفَارِ قَدْ آذَانِیْ
اے میرے آقا ! میں تیرے دروازے پر مظلوم و مضطر فریادی کی حالت میں آیا ہوں جبکہ قوم نے (مجھے)کافر کہہ کر ایذادی ہے۔
أُنْظُرْ اِلَىَّ بِرَحْمَةٍ وَّ تَحَنُّنٍ
يَا سَيِّدِىْ اَنَا أَحْقَرُ الْغِلْمَانٖ
تو مجھ پر رحمت اور شفقت کی نظر کر ۔ اے میرے آقا ! میں ایک حقیر ترین غلام ہوں ۔
جِسْمِیْ يَطِيرُ إِلَيْكَ مِنْ شَوْقٍ عَلَا
يَا لَيْتَ كَانَتْ قُوَّةُ الطَّيَرَانٖ
میرا جسم تو شوق غالب سے تیری طرف اڑنا چاہتا ہے۔ اے کاش! مجھ میں اڑنے کی طاقت ہوتی۔
نوٹ:اس موقع پر حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے حمامۃ البشریٰ میں تحریر فرمودہ قصیدہ میں سے درج ذیل شعر بھی پڑھا گیا:
فَيَارَبِّ اَصْلِحْ حَالَ اُمَّةِ سَيِّدِىْ
وَعِنْدَكَ هَيْنٌ عِنْدَنَا مُتَعَسِّرُ
اے میرے ربّ ! میرے آقا کی امت کے حال کی اصلاح کر دے اور یہ تیرے لیے آسان ہے (اور ) ہمارے لیے مشکل ہے۔