جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی چھیالیسویں نیشنل مجلس شوریٰ
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مورخہ 24و25؍مئی 2024ء کو جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کی ۴۶ویں نیشنل مجلس شوریٰ جماعت کے ہیڈ کوارٹر بکشی بازار ڈھاکہ میں منعقد ہوئی۔
دوپہر ساڑھے تین بجے مولانا عبدالاول خان چودھری صاحب امیرو مبلغ انچارج بنگلہ دیش کی صدارت میں مجلس شوریٰ کا پہلا اجلاس تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبہ جمعہ فرمودہ 12؍مئی 2023ء کے حوالہ سے نمائندگان شوریٰ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد مکرم محبوب الرحمٰن صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری و سیکرٹری مجلس شوریٰ نے ردّ شدہ تجاویز پڑھ کے سنائیں۔ بعد ازاں 45ویں مجلس شوریٰ 2023ء کی منظور شدہ تجاویز کی کارگزاری رپورٹ متعلقہ دفاتر کے سیکرٹریان نے پیش کی۔ پھر سیکرٹری مجلس شوریٰ نے امسال کی تجویز پڑھ کر سنائی۔ اس کے بعد مکرم فیروز احمد صاحب نیشنل سیکرٹری مال نے 2024ء – 2025ء سال کا بجٹ شوریٰ کے سامنے پیش کیا۔ اس کے بعد جنرل سب کمیٹی اور فنانس سب کمیٹی تشکیل دی گئی۔ شام چھ بجے پہلا اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔
مجلس شوریٰ کا دوسرا اجلاس بروز ہفتہ صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوا۔بعد ازاں سب کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم فضل محمود صاحب صدر جنرل سب کمیٹی نے سب کمیٹی کی سفارشات پیش کیں۔ اس کے بعد ان سفارشات پر مجلس شوریٰ کے ممبران نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔
بعد ازاں مکرم عبد الرزاق صاحب صدر فنانس سب کمیٹی نے سب کمیٹی کی سفارشات پیش کیں جن پر مجلس شوریٰ کے نمائندگان نے اپنی آراء پیش کیں۔
اس کے بعد مکرم نیشنل امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی اور نمائندگان کو ان تجاویز کی منظوری کے بعد ہمہ تن کام کرنے کی تلقین کی۔ دعا کے ساتھ دوپہر ایک بج کر ۲۰؍منٹ پر مجلس شوریٰ اپنے اختتام کو پہنچی۔
امسال کُل 298؍نمائندگان نے شوریٰ میں شرکت کی جن میں نیشنل مجلس عاملہ کے 31، مربیان سلسلہ 59، مقامی جماعتوں کے امراء و صدران اور نمائندگان 194، مجلس انصار اللہ کے دو، مجلس خدام الاحمدیہ کے دو اور لجنہ اماء اللہ کے ۱۰؍نمائندے موجودتھے۔ بنگلہ دیش کی کُل 123؍جماعتوں میں سے 107؍جماعتوں کی نمائندگی تھی۔
(رپورٹ: نوید الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)