حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جانب سے خطبہ جمعہ میں تحریکِ جدید کے 86 ویں سال کے آغاز کا اعلان
اس تحریر کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
دنیا بھر کے احمدیوں کی جانب سے اپنے رب کے حضور 13.6 ملین پاؤنڈز کی قربانی پیش کی گئی جو گذشتہ سال سے 8؍ لاکھ دو ہزار پاؤنڈ زیادہ ہے
مسابقت فی الخیرات کی روح سے مختلف پوزیشنز حاصل کرنے والے ممالک اور جماعتوں کے کوائف کا بیان
(بیت الفتوح، 08؍نومبر2019ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ میں تحریکِ جدید کے چھیاسیویں سال کا اعلان فرما دیا۔
یاد رہے کہ تحریکِ جدید وہ الٰہی تحریک ہے جس کا اجرا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دوسرے اور موعود خلیفہ حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعود رضی اللہ عنہ نے نومبر1934ء میں اس وقت فرمایا تھا جب جماعت احمدیہ کی مخالف اور اسے صفحۂ ہستی سے مٹا دینے کا دعویٰ کرنے والی جماعت مجلس احرار ہند کے ستمبر 1934ء میں ہونے والے ایک جلسے میں علی الاعلان اس بات کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ اس وقت کے مرکزِ خلافت اور مرکزِ احمدیت قادیان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔
اس الٰہی تحریک کے تحت آج تک جہاں کروڑوں احمدیوں کو اپنے خدا کے حضور بے مثال مالی قربانیاں پیش کرنے، ان قربانیوں کے شیریں ثمرات سے مستفید ہونے اور ہزاروں کی تعداد میں احمدی نوجوانوں کو زندگیاں وقف کرنے کی توفیق حاصل ہوئی وہاں اس کی برکت سے دنیا بھر میں احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا پیغام پھیلا۔ چنانچہ آج 213؍ ممالک میں جماعتِ احمدیہ کا نفوذ ہو چکا ہے، ستّر سے زائد زبانوں میں مکمل قرآنِ کریم کے تراجم شائع ہو چکے ہیں، ہر سال اسلام اور احمدیت کی حقانیت کو ثابت کرنے اور پیغام حق دنیا کو پہنچانےکے لیے ایک کروڑ سے زائد تعداد میں کتب اور لٹریچر کی اشاعت اور اس کی تقسیم ہوتی ہے، مختلف ممالک سے بیسیوں زبانوں میں اخبارات ورسائل کا اجرا ہو چکا ہے اور یہ سلسلہ بڑی کامیابی سے جاری ہے، دنیا بھر میں چوبیس گھنٹے مختلف زبانوں میں سیٹلائیٹ ٹیلی ویژن کے ذریعہ خلیفۂ وقت کا پیغام بغیر کسی تعطّل کے براہِ راست پہنچ رہا ہے، ہرسال دنیا بھر میں گارے اور اینٹوں سے بنی سادہ مساجد سے لے کر عظیم الشان عمارات پر مبنی سینکڑوں مساجد کی تعمیر ہوتی ہے، دنیا بھر میں دس سے زائد مقامی اور انٹرنیشنل جامعات کا قیام ہو چکا ہے جہاں سے ہرسال سینکڑوں واقفینِ زندگی خدمتِ دین کا جذبہ لیے فارغ التحصیل ہو کر، مبلغین بن کر میدانِ عمل میں حاضر ہو جاتے ہیں، دکھی اور ضرورت مند انسانیت کی فلاح و بہبود کے کام ہو رہے ہیں۔ نیز دیگر ایسی ان گنت ترقیات ہیں جن کا تصوّر بھی شاید نومبر 1934ء میں قادیان کی چھوٹی سی بستی میں اپنے امام حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے سامنے موجود احمدی نہ کر سکتے ہوں گے، اگرچہ ان ارشادات پر ایمان بالغیب ضرور لاتے ہوں گے۔ چنانچہ آج اس مبارک تحریک کی ہر کامیابی جماعت احمدیہ کی سچائی اور خلافتِ احمدیہ کی حقانیت کا جیتا جاگتا ثبوت بن کر ابھرتی ہے۔
اس وقت تحریکِ جدید کا پانچواں دفتر جاری ہے جس کا آغاز حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 2004ء میں فرمایا تھا۔
حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبۂ جمعہ میں سورۃ البقرۃ کی درج ذیل آیت تلاوت فرمائی:
لَیۡسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ يَهْدِي مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ مَا تُنۡفِقُوۡا مِنۡ خَیۡرٍ فَلِاَنۡفُسِکُمۡ ؕ وَ مَا تُنۡفِقُوۡنَ اِلَّا ابۡتِغَآءَ وَجْهِ اللّٰہِ ؕ وَ مَا تُنۡفِقُوۡا مِنۡ خَیۡرٍ یُّوَفَّ اِلَیۡکُمۡ وَ اَنۡتُمۡ لَا تُظۡلَمُوۡنَ (البقرۃ: 273)
(ترجمہ: انہیں راہ پر لانا تیرے ذمہ نہیں ہے۔ ہاں اللہ جسے چاہتا ہے راہ پر لے آتا ہے اور جو اچھا مال بھی تم (خدا کی راہ میں) خرچ کرو۔ اور حقیقت یہ ہے کہ تم ایسا خرچ صرف اللہ کی توجہ چاہنے کے لیے کیا کرتے ہو سو اس کا نفع بھی تمہاری اپنی جانوں ہی کو ہوگا اور جو اچھا مال بھی تم خرچ کرو وہ تمہیں پورا پورا (واپس کر) دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ )
حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مالی قربانی کے بارے میں بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ادھار نہیں رکھتا بلکہ بڑھا کر لوٹاتا ہے۔ اسی طرح جس طرح ایک کسان کھیت میں بیج ڈالتا ہے تو … ایک عقل مند جانتا ہے کہ یہ دانے جو زمین میں پھینکے گئے ہیں ہزاروں بلکہ لاکھوں دانے بن کر بھی نکل سکتے ہیں، سوائے اس کے کہ وہ فصل آفت کا شکار ہو جائے اور اسے کچھ نہ ملے۔ پس اللہ تعالیٰ کی راہ میں نیک نیتی سے خرچ کیا ہوا پاک مال ہزاروں گنا بڑھ کر بھی مل سکتا ہے اور ملتا ہے۔
حضورِ انور نے فرمایا کہ احمدی اپنے تجربات حضورِ انور کو لکھتے رہتے ہیں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے ان کی قربانیوں کو قبول فرمایا اور انہیں بڑھا چڑھا کر نوازا۔ تعداد میں ایسے احمدی ہزاروں بلکہ لاکھوں ہیں۔ حضورِ انور نے دنیا کے متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے بعض احمدیوں کی اخلاص اور وفا کے ساتھ کی جانے والی قربانیوں اور ان کے نتیجے میں انہیں ملنے والی برکات پر مشتمل بعض واقعات بیان فرمائے۔ جن میں سیرالیون، گنی بساؤ، یو کے، بینن، جرمنی، رشیا، مالی، لاٹویا و دیگر شامل ہیں۔
حضورِ انور نے جرمنی سے قربانی کرنے والی ایک احمدی خاتون کی قربانی کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا کہ‘دنیا کے اس حصےمیں جو مادیت میں ڈوبا ہوا ہےا ور خدا سے دوری پیدا ہورہی ہے یہاں اللہ تعالیٰ احمدیوں کو اپنے فضلوں سے نواز کر جہاں اپنے وجود کا پتہ دیتا ہے وہاں احمدیت کی حقیقت اور سچائی بھی ان پر ظاہر ہو رہی ہے۔’
حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبۂ جمعہ کے آخر پر مسابقت فی الخیرات کی روح کے پیشِ نظر دنیا بھر میں تحریکِ جدید کے پچاسیویں سال کے دوران حضرت مسیح موعودؑ کی جماعت کو جو قربانیوں کی توفیق عطا فرمائی اس میں مختلف پوزیشنز حاصل کرنے والے ممالک اور جماعتوں کے کوائف کا تذکرہ فرمایا جن کی ایک جھلک درج ذیل ہے:
اس سال تحریکِ جدید کے مالی نظام میں 13.6 ملین پاؤنڈز کی قربانی کی توفیق ملی۔ جو گذشتہ سال سے 8؍ لاکھ دو ہزار پاؤنڈز زیادہ ہے۔
مجموعی وصولی کے لحاظ سے ممالک:
1۔ جرمنی 2۔ پاکستان۔ 3۔ برطانیہ 4۔ امریکہ 5۔ کینیڈا 6۔ بھارت7۔مڈل ایسٹ کا ایک ملک 8۔انڈونیشا 9۔ آسٹریلیا 10۔ گھانا 11۔ مڈل ایسٹ کا ایک ملک
مقامی کرنسی میں اضافے کے لحاظ سے ممالک: 1۔ مڈل ایسٹ کا ایک ملک 2۔ بھارت 3۔ کینیڈا4۔ جرمنی 5۔برطانیہ 6۔گھانا 7۔پاکستان 8۔ انڈونیشیا 9۔ امریکہ 10۔ آسٹریلیا
فی کس ادائیگی کے اعتبار سے :1۔ سوئٹزرلینڈ 2۔ امریکہ 3۔ سنگا پور 4۔ برطانیہ 5۔ سویڈن
افریقن ممالک میں مجموعی وصولی کے لحاظ سے نمایاں جماعتیں : گھانا، نائیجیریا، بورکینافاسو، تنزانیہ، گیمبیا، بینن
شاملین کی تعداد: اس سال تحریکِ جدید میں 18 لاکھ 27ہزار سے زائد احباب شامل ہوئے اور شاملین کی تعداد میں ایک لاکھ 12 ہزار کا اضافہ ہوا۔ اور ان میں زیادہ اضافہ جو افریقن ممالک میں ہوا ہے ان میں نائیجر، سیرالیون، نائجیریا، کیمرون، بینن، سینیگال، گنی بساؤ، آئیوری کوسٹ، تنزانیہ، گنی کناکری شامل ہیں۔
جرمنی کی پہلی دس جماعتیں ( وصولی کے لحاظ سے): روئڈر مارک(Rödermark)، نوئس(Neuss)،پنے برگ (Pinneberg)، مہدی آباد(Mehdi-Abad)، نیدا (Nieda)، ہانسا برگ، کیل(Kiel)، فلؤرز ہائم (Flörsheim)، وائن گارٹن(Weingarten) اور کولون (Köln)
جرمنی کی پہلی دس لوکل امارتیں ( وصولی کے لحاظ سے): ہیمبرگ(Hamburg)، فرینکفرٹ(Frankfurt)، گروس گیراؤ(Gross Gerau)، مؤرفیلڈن (Mörfelden)، ڈِیٹسن باخ(Dietzenbach)،ویزبادن (Wiesbaden)، ریڈ شٹڈ (Riedstadt)، ڈام شٹڈ (Darmstadt)، مَن ہائم (Mannheim)۔
پاکستان کے تین بڑے اضلاع( وصولی کے لحاظ سے ): 1۔ لاہور 2۔ ربوہ 3۔ کراچی ۔
پاکستان کے دیگر اضلاع (وصولی کے لحاظ سے): اسلام آباد، سیالکوٹ، فیصل آباد، گوجرانوالا، عمر کوٹ، حیدر آباد، میرپور خاص، قصور، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، میر پور آزاد کشمیر
پاکستان کی شہری جماعتیں (وصولی کے لحاظ سے): امارت ڈیفنس، امارت لاہور، امارت ٹاؤن شپ لاہور، امارت کینٹ راول پنڈی، امارت شہر راول پنڈی، امارت ملتان، امارت عزیز آباد کراچی، امارت دہلی گیٹ لاہور، امارت کوئٹہ، امارت پشاور، امارت بہاولپور
برطانیہ کے پہلے 5 ریجن( وصولی کے لحاظ سے): بیت الفتوح ریجن، مسجد فضل ریجن، مِڈلینڈز ریجن، بیت الاحسان ریجن اور اسلام آباد ریجن
برطانیہ کی پہلی دس بڑی جماعتیں ( وصولی کے لحاظ سے): مسجد فضل ، ووسٹر پارک (Worcester Park)، اسلام آباد، آلڈرشاٹ (Aldershot)، پٹنی (Putney)، نیو مالڈن (New Malden)، جلنگم(Gilingham)، برمنگھم ویسٹ (Birmingham West)،گلاسگو (Glasgow) اور سکنتھورپ(Scunthorpe)۔
حضورِ انور نے اپنے خطبۂ جمعہ کا اختتام اس دعا پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ان سب قربانی کرنے والوں کے مال و نفوس میں بے انتہا برکات عطا فرمائے۔
(رپورٹ: احسن مقصود مربی سلسلہ الفضل انٹرنیشنل لندن)
٭…٭…٭