جلسہ سالانہ جرمنی پر موجود مختلف ممالک سے آئے ہوئے مہمانوں کے تاثرات
مکرم احمد طاہر مرزا صاحب مربی سلسلہ گھانا۔ وہاں پر لائبریرین اور شعبہ تاریخ احمدیت کے انچارج بھی ہیں۔
پچھلے سال بھی جلسہ سالانہ جرمنی میں شامل ہوئے تھے۔ آپ نے بتایا کہ جلسہ کے انتظامات بہت اچھے ہیں۔ اس دفعہ یہ جلسہ برطانیہ کے جلسہ کی طرز کا لگتا ہے۔ مہمانوں کے لیے ہر قسم کی سہولت موجود ہے۔ جلسہ کی مارکی مہمانوں سے بھری دیکھ کے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا رہا۔ بہت بڑی مارکی تھی۔آپ کہتے ہیں کہ شدید خواہش تھی حضور اقدس سے ملاقات ہوجائے۔ لیکن حضور انور کا آج خطبہ جمعہ سنا تو دل کو سکون ہوا اور کافی حد تک کمی پوری ہو گئی۔ پیارے آقا نے جو دعاؤں کی تحریک کی اللہ تعالیٰ ہمیں اسی طرح کرنے کی توفیق دے۔ آمین
گھاناسے۴۰کے قریب مہمان اس جلسہ میں شامل ہوئے۔
مکرم بشارت الرحمان صاحب۔ آپ کو تنزانیہ میں ۲۰۰۸ء سے لے کر ۲۰۲۱ء تک جماعت کی خدمت کی توفیق ملی۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نےکئی دفعہ جلسہ سالانہ جرمنی میں شامل ہونے کی توفیق دی۔ کہتے ہیں کہ ہر دفعہ انتظامات بہتری کی طرف مائل ہیں۔ماحول بہت پیار اور دوستی والا ہے۔ کہتے ہیں کہ پیارے آقا کے نہ آنے کی جو کمی ہے وہ تو اپنی جگہ ہے اور رہے گی۔ لیکن پیارے آقا پُر نور کا live خطبہ جس میں آپ نے جلسہ کے شاملین کو مخاطب کیا بہت خوشی ہوئی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اسی طرح دعائیں کرنے کی توفیق عطا فرمائے جس طر ح آپ نے کرنے کی نصیحت فرمائی۔ آمین
کوسوو سے آئے ہوئے ایک زیر تبلیغ مہمان جن کا نام Afrim Balaj ہے۔ کہتے ہیں: آپ چار دفعہ جلسہ سالانہ جرمنی میں شامل ہوچکے ہیں۔ آپ ایک سکول کے ڈائریکٹر ہیں۔ جلسہ کے بارے میں کہتے ہیں کہ بہت اچھا ہے۔حضور اقدس کے خطبہ جمعہ کے بارے میں آپ نے کہا کہ آپ ایدہ اللہ تعالیٰ نے جو سلام کو رواج دینے کی تلقین کی اس سے سلامتی اور امن دنیا میں پھیلے گا۔آپ کی یہ نصیحت کہ اپنا عملی نمونہ دکھانا چاہیے یہی اصل اسلامی تعلیم ہے۔ مہمان نوازی کا جو سبق آپ نے دیا یہ بھی بہت عمدہ اور قابل ستائش ہے۔
کوسوو سے آنے والے ایک اور زیر تبلیغ دوست Zeq Malajہیں۔آپ پہلے بھی متعدد بار جلسہ جرمنی میں آ چکے ہیں۔ تعلیم کے محکمہ میں آپ ایک آفیسر ہیں۔ اس سال کے جلسہ کےبارے میں کہتے ہیں کہ بے مثال ہے اور شاندار انتظامات ہیں۔پیارے حضور کے خطبہ جمعہ کے بارے میں آپ نے کہا کہ آپ کا خطبہ جمعہ ہمیں بہت سے سبق سکھاتا ہے۔آپ نے انسانیت کا سبق دیا۔ حسن سلوک کا سبق دیا۔ پیار اور آشتی پر چلنے کی آپ نے تلقین کی اور یہی وہ عمل ہیں جن پر چل کر امن دنیا میں قائم ہو سکے گا۔ یہ جو آپ نے کہا کہ اگر تمہارے ساتھ کوئی سختی سے پیش آئے لیکن ہم نے نرمی سے جواب دینا ہے یہ شاندار الفاظ ہیں۔ اور اسلام کی یہی تعلیم ہے جو سب سے اعلیٰ اور افضل ہے۔
ایک اور غیر از جماعت جو کہ کوسوو سے آئے کا نام Durim Broqajہے کہتے ہیں :میں بھی تین بار جلسہ سالانہ جرمنی میں آ چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ نے مہمان نوازی کا جو درس دیا یہ اسلام کی تعلیمات میں سے ایک اہم درس ہے۔ آپ نے اخوت اور بھائی چارے کا سبق دیا۔آپ نے انسانوں کے ساتھ پیار و محبت کا برتاؤکرنے کا ایک اعلیٰ سبق دیا۔
ان کو جلسہ سالانہ بہت پسند آیا اور کہتے ہیں کہ جلسہ کے انتظامات خوب سے خوب تر کی طر ف جا رہے ہیں۔
(رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ جرمنی)