نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۳؍اگست ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم نذیر احمد صاحب (جماعت مورڈن۔ یوکے) اور مکرمہ وزیر سلطانہ صاحبہ(جماعت لیوٹن۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور تین مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
۱۔مکرم نذیر احمد صاحب (جماعت مورڈن۔یوکے)
26؍جولائی 2024ء کو 98 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم منشی محمد یعقوب صاحب مرحوم (سابق خوشنویس روزنامہ الفضل)کے داماد، مکرم مولوی محمد صدیق ننگلی صاحب مرحوم (مربی سلسلہ) کے بہنوئی اور مکرم محمود احمد طلحہ صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ یوکے) کے پھوپھا تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش مزاج، ملنسار شخصیت کے حامل ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے، غرباء کا بہت خیال رکھتے اور کئی غریبوں کے ماہوار خرچ بھی مقرر کررکھے تھے۔مرحوم موصی تھے اور اپنی زندگی میں ہی حصہ جائیداد بھی ادا کر دیا تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور سات بیٹیاںشامل ہیں۔
۲۔مکرمہ وزیر سلطانہ صاحبہ( جماعت لیوٹن۔یوکے)
29؍جولائی2024ء کو 79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا مکرم میاں حسن دین صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بذریعہ خط بیعت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ کے شوہر احمدی نہ تھے لیکن اپنے اکلوتے بیٹے کی اچھی تربیت کی۔جماعت کے ساتھ پختہ تعلق قائم کروانے میں ہر طرح کی تکالیف برداشت کیں اور اسے نظام وصیت میں بھی شامل کروایا۔بیٹے کی ربوہ میں جماعت کی خدمت کرنے والی احمدی فیملی میں شادی کروائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
نماز جناز ہ غائب
۱۔مکرمہ محمودہ صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر نثار محمد صاحب (قادیان)
9؍جولائی 2024ء کو 59سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کو 1983ء میں بیعت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ 2007ء میں جب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ان کے میاں کا تقرر نور ہسپتال قادیان میں بطور ڈینٹسٹ فرمایا تو اپنے آبائی وطن اوراہل و عیال کو خیر باد کہہ کر ان کے ساتھ قادیان شفٹ ہوگئیں اور پھر آخر دم تک پوری وفا کے ساتھ اپنے واقف زندگی شوہر کا ساتھ دیا۔ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار، دعا گو،خوش اخلاق، مہمان نواز،خلافت سے گہری عقیدت رکھنے والی، ایک بلند حوصلہ، نیک، مخلص اور فدائی خاتون تھیں۔جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتیں اور مالی قربانی میں پیش پیش رہتی تھیں۔ عہدیداروں کا احترام کرتی تھیں۔ تبلیغ کا بھی خاص جوش تھا۔ مرحومہ نے میلاپالیم میں دو مرتبہ صدر لجنہ کے علاہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ اردو زبان نہ جاننے کے باوجود حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتابوں کو پڑھنے کی کوشش کرتیں اورتامل زبان میں شائع شدہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتابوں کا نہ صرف خود مطالعہ کرتیں بلکہ بچوں کو بھی ان سے مستفیض ہونے کی تلقین کرتی تھیں۔ مرحومہ نے بچوں کی تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے جامعہ احمدیہ قادیان سے شاہد کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد اس وقت نظارت اصلاح وارشاد میں خدمت کررہے ہیں۔
۲۔مکرم نوید وہاب بھٹی صاحب ابن مکرم عبد الرزاق بھٹی صاحب( سابق کار کن نظارت امور عامہ ربوہ )
یکم جون 2024ء کو 43سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آ پ کے پڑ دادا حضرت عبد الرحمان راجوری صاحب کے بھائی حضرت قاضی محمد اکبر صاحب رضی اللہ عنہ کے ذریعہ ہوا جوکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ پاکستان بننے کے بعد آپ کا خاندان کشمیر سے ہجرت کر کے پاکستان آیا۔ مرحوم نے محلہ میں زعیم خدام الاحمدیہ اور مقامی آڈیٹر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، اچھے اخلاق کے مالک، سب کے ساتھ تعاون کرنے والے، خوش مزاج، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم عبد الوحید بھٹی صاحب (مربی سلسلہ) کے بھائی اور مکرم کاشف احمد ورک صاحب (مربی سلسلہ سویڈن ) کے بہنوئی تھے۔
۳۔مکرم صوفی محمد اشرف صاحب ابن مکرم شیر محمد صاحب (ادرحماں ضلع سرگودھا)
24؍مارچ 2024ء کو 73 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو اپنی لوکل جماعت میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کا موقع ملا۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، نیک دل، سادہ مزاج اور شریف النفس انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اورپانچ بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۷؍اگست ۲۰۲۴ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم طاہر محمود صاحب ابن مکرم عبدالرشید صاحب مرحوم (جماعت تھارٹن ہیتھ۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور دو مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم طاہر محمود صاحب ابن مکرم عبد الرشید صاحب مرحوم (جماعت تھارٹن ہیتھ۔ یوکے)
یکم اگست2024ء کو 72سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ساؤتھ ہال،مچم اور تھارٹن ہیتھ کی مجالس میں زعیم انصاراللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ 15 سال سے زائد عرصہ تک الفضل اخبار کی پیکنگ کی ڈیوٹی بھی بڑی باقاعدگی سے بجالاتے رہے۔ جو کام بھی آپ کے سپرد ہوتا اسے خوش دلی سے کرتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے، چندوں میں باقاعدہ، غریبوں کے ہمدرد، ساده اور خاموش طبع ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔عزیزم مزمل احمد بلوچ ابن مکرم محمد اکرم بلوچ صاحب (ماڈل کالونی۔کراچی)
9؍جولائی 2024ء کو ایک حادثہ میں22 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا مکرم لعل خان بلوچ صاحب کے ذریعہ ہوا۔ آپ نے اپنے حلقے میں سائق کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند،خلافت کے فدائی ایک نیک اور مخلص نوجوان تھے اور اللہ کے فضل سے موصی تھے۔
۲۔عزیزم حریم احمد خان ابن مکرم ندیم احمد خان صاحب (جرمنی)
6؍جولائی 2024ء کو 18 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل تھے اورباوجود اپنی بیماری کے ہمہ وقت جماعتی خدمت کے لیے تیار رہتے تھے۔ وفات سے قبل مقامی سطح پر ناظم تجنید کے طور پر خدمت بجالا رہے تھے۔ نماز باجماعت کے پابند، اللہ کی ذات پر کامل یقین رکھنے والے،چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ، اچھے اخلاق کے مالک،خوددار، نیک فطرت اور مخلص نوجوان تھے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین