متفرق شعراء

ہماری عادت دعائیں کرنا

تمہاری فطرت جفائیں کرنا
ہماری عادت دعائیں کرنا

رکے گی ظلم و ستم کی آندھی
درود خوشبو فضائیں کرنا

قدم قدم پر ہیں امتحاں پر
قبول رب کی رضائیں کرنا

کریں یہ مولا سے التجائیں
کہ دُور ساری بلائیں کرنا

فرشتے ہم بھی نہیں خدایا
تو درگزر سب خطائیں کرنا

پڑی ہے فتنوں میں آج دنیا
کہیں یہ آقا، دعائیں کرنا

سنے گا دل کی صدا وہ زاہد
خدا سے سیکھو وفائیں کرنا

(سید طاہر احمد زاہد)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button