متفرق
تمہارے پاس قرآن کا ہتھیار ہونا چاہئے
حضرت مصلح موعودؓ نے فرمایا: ’’میں یورپ میں گیا تو بھی انگریزی میں برابر مضمون بیان کرتا اور بڑے بڑے فلسفیوں کی مجالس میں برا بر گفتگو کرتا اور دل میں کوئی رکاوٹ نہ ہوتی۔ مگر یہ میرے ذہن کی کوئی خوبی نہیں بلکہ میرے پاس قرآن کی تلوار ہے۔ پس اگر تم بھی قرآن، حدیث اور احمدیت کی کتابیں پڑھو گی تو پتہ لگے گا کہ اسلام کیسا عمدہ مذہب ہے۔ کوئی عیسائی جرأت نہیں کر سکتا کہ احمدیوں کے سامنے آئے۔ تمہارے پاس قرآن کا ہتھیار ہونا چاہئے۔ دیکھو !کوئی ڈاکٹر کامیاب نہیں ہو سکتا محض اپنی دواؤں یا عمدہ چمکدار اوزاروں سے بلکہ خود اس کی دماغی قابلیت ہونی چاہئے۔ اگر قابلیت نہ ہو تو اوزار یا دوائیں کچھ بھی مفید نہیں ہوسکتیں۔‘‘
(مستورات سے خطاب، انوارالعلوم جلد ۱۲ صفحہ ۵۵۶)