مجلس خدام الاحمدیہ ومجلس اطفال الاحمدیہ کینیا کے چالیسویں سالانہ اجتماع ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭… ’’مومن ہر لغو چیز سے اعراض کرتا ہے‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقدہ اجتماع میں کُل ۳۰۷؍احباب کی شمولیت
٭… نماز تہجد، پنجوقتہ نمازوں، دروس، تربیتی موضوعات پر تقاریر اور علمی و ورزشی مقابلہ جات کا اہتمام
مکرم طاہر مجنگو صاحب معتمد مجلس خدام الاحمدیہ کینیا تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس خدام الاحمدیہ کینیا کا چالیسواں سالانہ اجتماع بعنوان ’’مومن ہر لغو چیز سے اعراض کرتا ہے‘‘ مورخہ ۹تا۱۱؍اگست۲۰۲۴ء بروز جمعۃالمبارک تا اتوار نیروبی ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا اور انہی تاریخوں میں مجلس اطفال الاحمدیہ کینیا کو بھی اپنا نوواں سالانہ اجتماع نیروبی ہیڈ کوارٹرز میں ہی منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمد للہ علیٰ ذالک۔
ان اجتماعات کے لیے احمدیہ مشن ہاؤس نیروبی کو خوبصورت جھنڈیوں اور تربیتی و تنظیمی عبارات پر مشتمل بینرز سے سجایا گیا تھا۔ اجتماع میں شرکت کے لیے کینیا کے بارہ ریجنز سے اطفال اور خدام کی آمد کا سلسلہ جمعۃ المبارک کی صبح ہی شروع ہو گیا تھا۔ چنانچہ استقبالیہ کاؤنٹر پر تمام اطفال اور خدام کا پُرجوش استقبال کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی رجسٹریشن کا کام بھی جاری رہا۔مجلس خدام الاحمدیہ کینیا کے شعبہ خدمت خلق نے اس موقع پر ضرورت مند مریضوں کی مدد کے لیے ’’عطیہ خون ‘‘ کا بندوبست کیا تھا۔
نماز جمعہ کی ادائیگی اور دوپہر کے کھانے کے بعد تمام اطفال اور خدام نے مسجد میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ ایم ٹی اے پر براہ راست سنا۔ اس کے بعد پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے لیے تمام اطفال اور خدام ریجن وار نہایت منظم رنگ میں صف آرا ہوئے۔ مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نے قومی پرچم جبکہ مکرم شبیر ابانگو صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کینیا نے مجلس خدام الاحمدیہ کا جھنڈا لہرایا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ بعدازاں تمام اطفال اور خدام احمدیہ ہال میں اجتماع کے افتتاحی اجلاس کے لیے گئے جہاں مکرم صدر مجلس خدام الاحمدیہ کینیا کی زیر صدارت خدام اور اطفال کے اجتماعات کا مشترکہ افتتاحی اجلاس ہوا۔ اجتماع ہٰذا میں مجلس خدام الاحمدیہ کینیاکی دعوت پر ہمسایہ ممالک یوگنڈا اور تنزانیہ کے صدران خدام الاحمدیہ اور ایتھوپیا سے بھی نمائندہ شریک ہوئے۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء
تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور عربی قصیدہ کے بعد مکرم صدر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں تمام شاملین کو خوش آمدید کہا اور اجتماع کے مقاصد بیان کرتے ہوئے خدام و اطفال کو اجتماع کے پروگراموں میں بھرپور حصہ لے کر ان سے مستفیض ہونے کی نصیحت کی اور پھر آپ نے دعا کروائی۔ بعدازاں مختلف تربیتی موضوعات پر مبلغین سلسلہ نے تقاریر کیں۔ بعدہٗ تمام اطفال مسجد میں چلے گئے جہاں ان کے اجتماع کا رسمی افتتاحی اجلاس مکرم ناظم صاحب اطفال کی صدارت میں شروع ہوا جبکہ خدام احمدیہ ہال میں ہی ٹھہرے رہے جہاں ان کے مختلف علمی مقابلہ جات ہوئےجو نماز مغرب تک جاری رہے۔
مکرم ناظم صاحب اطفال کی نگرانی میں اطفال کے اجتماع کی کارروائی شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم، عہد اور نظم کے بعد مکرم ناظم صاحب اطفال نے مختلف تربیتی امور بیان کرنے کے علاوہ اطفال کو اپنا وقت اجتماع کے پروگرام کے مطابق صَرف کرنے اور مجوزہ پروگراموں میں حصہ لینے کی تاکید کی۔ اس کے بعد اطفال کے علمی مقابلہ جات شروع ہوئے۔
نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد تمام خدام اور اطفال احمدیہ ہال میں جمع ہوئے جہاں مکرم سید عقیل احمد شاہ صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نو کے زیر انتظام واقفین نو کا ایک اجلاس ہوا جس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد سیکرٹری صاحب وقف نو نے وقف نو کی مبارک تحریک کا تعارف اور اس کے شیریں ثمرات کا ذکر کرنے کے بعد کینیا کے واقفین نو (لڑکوں) سے متعلق رپورٹ پیش کی جس کے بعد مکرم عبدالباسط علی صاحب مبلغ سلسلہ نے جو خود بھی اس مبارک تحریک میں شامل ہیں ’’ایک واقف نو بحیثیت مبلغ سلسلہ‘‘ کے عنوان پر تقریر کرتے ہوئے مبلغ سلسلہ کے طور پر میدان عمل میں اپنے تجربات اور ایمان افروز واقعات بیان کیے اور واقفین نو کو جامعہ احمدیہ میں تعلیم حاصل کرکے بطور مبلغ سلسلہ جماعت کی خدمات بجا لانے کی تحریک کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں واقفین نو کو اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے اور خلافت احمدیہ سے وابستہ رہنے کی تاکید کی اور اختتامی دعا کروائی۔ اس اجلاس میں تلاوت، نظم اور تقاریر وغیرہ واقفین نو نے ہی کیں جبکہ دیگر اطفال اور خدام بطور زائرین اس اجلاس میں شامل ہوئے۔ شام کے کھانے کے ساتھ پہلے دن کا پروگرام اختتام پذیر ہوا۔
اجتماع کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر اور درس القرآن کے بعد اطفال اور خدام نے ناشتہ کیا اور پھر تمام اطفال اور خدام سٹی پرائمری سکول کے گراؤنڈ میں کھیلوں کے مقابلوں کے لیے پہنچے جن میں والی بال، فٹ بال، ریلے ریس، فلیٹ ریس، ڈاج بال، میوزیکل چیئرز اور اتھلیٹکسکے مقابلے شامل ہیں۔ یہ مقابلے کھانے اورنماز ظہر و عصر کے وقفہ کے ساتھ مغرب تک جاری رہے۔ نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد تمام اطفال اور خدام احمدیہ ہال میں جمع ہوئے جہاں ایک دلچسپ مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں یوگنڈا، تنزانیہ اور ایتھوپیا سے تشریف لانے والے مہمانان کرام نے بھی شرکت کی۔ اس کے بعد عشائیہ پیش کیا گیا جس کے ساتھ ہی دوسرے دن کے پروگرام بھی ختم ہو گئے۔
اس دن نماز ظہر و عصر کے بعد مجلس اطفال الاحمدیہ کے اجتماع کا اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب کینیا کی زیر صدارت ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم، عہد اور نظم کے بعد مکرم قاسم مہکوانا صاحب نے ’’سچائی کی برکات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعدازاں مکرم امیر صاحب نےاطفال کو اچھے اخلاق اپنانے اور نمازوں کی تاکید کی اور دعا کروائی۔ اس دن اطفال کے مختلف علمی مقابلے بھی منعقد ہوئے۔
اجتماع کے تیسرے دن کا آغاز بھی حسب معمو ل نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد اطفال اور خدام نے ناشتہ کیا جس کے بعد علمی مقابلوں کا دوسرا راؤنڈ شروع ہواجس میں تلاوت قرآن کریم، حفظ قرآن، حفظ حدیث، نماز، نظم، کوئز، پیغام رسانی اور تقریر و غیرہ کے مقابلے شامل تھے۔ اس کے بعد تمام شاملین اجتماع کے اختتامی اجلاس کے لیے احمدیہ ہال میں اکٹھے ہوئے جہاں مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت اختتامی اجلاس منعقد ہوا ۔تلاوت قرآن کریم، عہد اور نظم کےبعد مکرم صدر مجلس خدام الاحمدیہ نے خدام الاحمدیہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ بعدہٗ صدر مجلس خدام الاحمدیہ تنزانیہ اور صدر مجلس خدام الاحمدیہ یوگنڈا نے بھی مختصر تقاریر کیں۔ اس کے بعد اجتماع کی رپورٹ پیش کی گئی اور مکرم امیر صاحب نے علمی اور ورزشی مقابلوں میں نمایاں پوزیشنز لینے والے اطفال اور خدام میں انعامات تقسیم کیے اور اختتامی تقریر میں اجتماع کی کامیابی پر مجلس خدام الاحمدیہ اور مجلس اطفال الاحمدیہ کینیا کو مبارکباد دی اور تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ نیز تلقین کی کہ جو کچھ آپ نے اجتماع میں سیکھا ہے اسے اپنی زندگیوں کا مستقل حصہ بنائیں۔
دعا کے ساتھ یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔ اس اجتماع میں ۲۳۲؍خدام اور ۷۵؍اطفال شریک ہوئے۔ اس طرح کُل حاضری ۳۰۷؍رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
(مرسلہ: محمد افضل ظفر۔نمائندہ الفضل انٹر نیشنل )