یورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ فرانس کے اکتیسویں جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد

٭… باجماعت نماز تہجد، پنجوقتہ نمازوں اور دروس القرآن از علمائے سلسلہ کا اہتمام
٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر ایک بیعت کا اضافہ ٭… کُل ایک ہزار ۱۸۵؍احباب کی شمولیت

محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ فرانس کا اکتیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۱۲تا۱۴؍جولائی ۲۰۲۴ء کو جماعت کی زمین بیت العطاء تری شاتو میں منعقد ہوا۔

پہلا دن

مورخہ ۱۲؍جولائی بروز جمعۃ المبارک نماز جمعہ سے جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا جس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ سنا گیا۔ سوا چار بجے پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں مکرم صدیق احمد منور صاحب مشنری انچارج و نائب امیر نے لوائے احمدیت جبکہ مکرم فہیم احمد نیاز صاحب امیر جماعت احمدیہ فرانس نے قومی جھنڈا لہرایاجس کے بعد دعا ہوئی۔

پہلے اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم مشنری انچارج صاحب ہوا۔ مکرم حافظ احمد صاحب نے سورۃ المومن کی آیات ۶۱تا ۶۳کی تلاوت کی جبکہ مکرم نصیر راجپوت صاحب نے ترنم سے نظم ’ہے شکر رب عزوجل‘ سے چند اشعار پیش کیے۔ اس کے بعد تین تقاریر ہوئیں: ’’احمدیت کے خلاف اٹھنے والے فتنے اور ان کا انجام‘‘ از مکرم نصیر احمد شاہد صاحب مربی سلسلہ سٹراسبرگ، ’’تبلیغ احمدیت ہماری معاشرتی ذمہ داری‘‘ بزبان فرنچ از مکرم عبدالغنی بیلاربی صاحب اور ’’خلافت احمدیہ کی حقیقی اطاعت‘‘ از مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ فرانس۔ اس جلاس کا اختتام دعا سے ہوا۔

رات نو بجے سوال و جواب کی نشست منعقد ہوئی جس کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں۔

امسال جلسہ سالانہ کے موقع پر ان سٹالز کا اہتمام کیا گیا: تبلیغ،اشاعت ،Review of Religions، وقف نو، الوصیت، PAAMA اور فوڈ سٹال۔ علاوہ ازیں ۱۹۲۴ء میں دورہ فرانس حضرت مصلح موعودؓ کو سو سال پورے ہونے پر ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔

دوسرا دن

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جو کہ مکرم منصور احمد صاحب قائد مجلس خدام الاحمدیہ لیوں نے پڑھائی۔ نماز فجر اور درس کے بعد احباب جماعت نے وہیں جلسہ گاہ میں ہی بیٹھ کرتلاوت قرآن کریم کی۔ دوسرے دن پہلے اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم سید سہیل شاہ صاحب صدر مجلس انصاراللہ فرانس و افسر جلسہ سالانہ فرانس ہوا۔ مکرم حافظ سلیم طورے صاحب نے سورۃ النمل کی آیات ۶۰تا۶۶ کی تلاوت کی اور مکرم محمد احسن شاد صاحب نے نظم ’’حمد و ثنا اسی کو‘‘ سے چند اشعار ترنم سے پیش کی۔ اس اجلاس میں تین تقاریر ہوئیں: ’’حضرت مصلح موعودؓ کا دورہ فرانس ۱۹۲۴ء‘‘ بزبان فرنچ از مکرم طلحہ رشید صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ فرانس، ’’خلفائے احمدیت کے قبولیت دعا کے واقعات‘‘ بزبان اردو از خاکسار (مربی سلسلہ) اور حضرت مسیح موعودؑ کے قصیدہ ’’یا عین فیض اللہ‘‘ کے بعد ’’صحابہ آنحضرت ﷺ کی اسلام کے لیے قربانیاں‘‘ از مکرم اسامہ احمد صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ فرانس۔

اس اجلاس کے آخر میں ایک معزز غیر از جماعت مہمان محترمہ Aline Augias جو کہ General secretary of all the veterans unions of Paris region ہیں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وصیت سیمینار:وصیت سیمیناربصدارت مکرم سعید چیمہ صاحب نیشنل سیکرٹری وصایا منعقد ہوا جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم و نظم سے ہوا۔ اس سیمینار کی دونوں تقاریر وصیت کے موضوع پر تھیں۔ایک ڈاکٹر کونے ادریسہ صاحب نے بزبان فرنچ اور دوسری مکرم سید حسنین شاہ صاحب نے بزبان اردو پیش کی۔ آخر پر دعا ہوئی۔

دوسرے دن کے دوسرے اجلاس کا آغاز بصدارت مکرم عثمان طورے صاحب صدر PAAMA ہوا۔ مکرم ناصر روحیمن صاحب نے سورت حٰمٓ السجدۃ کی آیات ۳۱تا۳۶کی تلاوت کی جبکہ ان آیات کا اردو ترجمہ مکرم داؤد رشید صاحب صدر جماعت لل والنسیین نے پیش کیا۔مکرم نعمان خالد صاحب نے ’’ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکایا ہم نے‘‘ نظم کے چند اشعار پڑھے۔ اس اجلاس میں تین تقاریر بزبان فرنچ ہوئیں: ’’کیا اسلام فرانس کے لیے ایک خطرہ ہے؟‘‘ از مکرم اطہر کاہلوں صاحب صدر جماعت سٹراس برگ، ’’ہستی باری تعالیٰ کے دلائل‘‘ از مکرم عرفان ٹھاکرصاحب مربی سلسلہ فرانس اور ایک عربی قصیدہ کے بعد ’’دنیا بھر میں احمدیوں پر ڈھائے جانےوالے مظالم اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ از مکرم عطاء العلیم صاحب صدر جماعت لیوں۔

ایک نومبائع Siko Kone صاحب نے اپنا احمدیت کا سفر بتایا کہ کس طرح خدا تعالیٰ نے ان کو احمدیت قبول کرنے کی توفیق دی۔ دو معزز غیر از جماعت احباب جناب Clément Lacroix اور جناب Ibrahim Sow نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں محترم تری شاتو کے میئر Laurent Desmeliers نے مختصر تقریر کی۔

رات نو بجے سوال و جواب کی نشست کے انعقاد کے بعد سوا دس بجے نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں۔

تیسرا دن

بفضل اللہ تعالیٰ تیسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد کی ادائیگی سے ہواجو کہ مکرم حافظ سلیم طورے صاحب نے پڑھائی جس کے بعد نماز فجر اور درس ہوا۔ جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ساڑھے دس بجے ہوا۔ مکرم داؤد احمد صاحب نے سورۃ الاعراف کی آیات۵۵تا۵۷کی تلاوت کی۔ مکرم مطلوب احمد صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام ’’اے خدا اے کارساز‘‘ سے چند اشعار پیش کیے۔ بعد ازاں ایک نو مبائع دوست مکرم محمد حسنین صاحب نے اپنا احمدیت کا سفر بتایا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’واقفین نو کی تربیت اور والدین کی ذمہ داریاں‘‘ از مکرم مقصود الرحمٰن صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نو، ’’حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے مقاصد‘‘ بزبان فرنچ از مکرم اسلم دوبری صاحب نائب امیر اول اور ایک نظم کے بعد ’’آنحضورﷺ کی سیرت طیبہ اور احمدی مسلمانوں کی ذمہ داریاں‘‘ از مولانا صدیق احمد منور صاحب مبلغ انچارج جماعت احمدیہ فرانس۔

آخر پر مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ فرانس نے جلسہ کی اہمیت اور برکات کے موضوع پر کچھ اقتباسات پیش کرتے ہوئے احباب جماعت کو جماعتی پروگراموں میں شمولیت کی اہمیت اور جماعت سے وابستہ رہنے کی طرف توجہ دلائی اور پھر اختتامی دعا کروائی۔

جلسہ کے آخر پر احباب جماعت کی طرف سے اردو، پنجابی اور افریقن ترانے پیش کیے گئے۔ نماز ظہر و عصر ادا کرنے کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔

امسال جلسہ سالانہ فرانس کی حاضری ایک ہزار ۱۸۵؍ رہی جبکہ YouTubeپر تینوں دن تین ہزار تین سو افراد نے جلسہ دیکھا۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر ایک بیعت ہوئی اور سات احباب کو نظام وصیت میں شامل ہونے کی بھی توفیق ملی۔

کارروائی اجلاس مستورات

بروز ہفتہ مستورات کا اجلاس صبح بصدارت صدر لجنہ اماء اللہ فرانس محترمہ آمیناتا طورے صاحبہ ہوا۔ پروگرام کا آغاز سورت آل عمران کی آیات ۱۹۱تا ۱۹۵کی تلاوت سے کیا گیا جو کہ محترمہ نرگس چودھری صاحبہ نے کی اور ان آیات کا فرنچ ترجمہ عزیزہ شازیہ اعجاز نے پیش کیا۔ اس کے بعد سعدیہ فہد صاحبہ نے نظم ’’اے خدا اے کارساز‘‘ سے چند اشعار پیش کیے۔ اس کے بعد صدر صاحبہ نے اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والی ۱۹؍طالبات میں اسناد تقسیم کیں۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’آنحضور ﷺ کی دعاؤں سے رو نما ہونے والے معجزات‘‘ بزبان فرنچ از محترمہ جمیلہ اِد بیلائید صاحبہ صدر حلقہ ۷۸، ’’حضرت مسیح موعودؑ کے قبولیت دعا کے واقعات‘‘ بزبان اردو از محترمہ ہاجرہ ہادی صاحبہ سیکرٹری تعلیم فرانس اور ’’دعا سب سے طاقتور ہتھیار‘‘ از صدر لجنہ اماءاللہ فرانس۔ ہر تقریر کے بعد ایک ایک نظم بھی پیش کی جاتی رہی۔

دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا جس کے بعد اردو، فرنچ اور عربی میں ترانے پیش کیے گئے۔

جلسہ کے دوران مختلف سٹالز بھی لگائے گئے جن کی مختصر تفصیل کچھ یوں ہے:

لیٹر ٹو حضور: اس سال پہلی دفعہ جلسہ سالانہ فرانس کے موقع پر تینوں دن ایک سٹال ’لیٹر ٹو حضور‘ کے نام سے لگایا گیا جس میں ۱۲۵؍ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات نے جلسہ کے دوران حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو خط لکھا۔

نمائش شعبہ تبلیغ:یہ نمائش تبلیغی ٹینٹ میں لگائی گئی تھی جس میں مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم اور کتابیں رکھی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ قرآنی پیشگوئیوں کے بارے میں تفصیلاً پوسٹرز تیار کیے گئے تھے جو مہمانوں کی دلچسپی کا باعث بنے۔

ایک میز پرآنے والے مہمانوں کے لیے حجاب رکھے گئے جس کو آنے والے سب مہمانوں نے بہت پسند کیا اور خواتین مہمانوں نے حجاب پہن کر فوٹو بھی بنوائیں جو کہ تحفۃً ان کو ساتھ دی گئیں۔ سب مہمانوں نے جانے سے پہلے کمنٹ بُک میں اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔

اس ٹینٹ میں شعبہ خدمت خلق کی طرف سے جو کام کیے جاتے ہیں ان کی تفصیل بھی مع تصاویر آنے والے مہمانوں کی توجہ کا مرکز رہی۔ جماعت احمدیہ کی عالمی مہم ’وائسز فار پیس‘ کے لیے کی گئی تمام کوششوں کو پوسٹرز پر آویزاں کیا گیا۔

شعبہ اشاعت کے تحت نمائش و بک سٹال:لجنہ مارکی میں قادیان کے متعلق ایک نمائش لگائی گئی۔ اس کا مقصد اس مقدّس مقام کی طرف ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات کی دلچسپی کو بڑھانا تھا۔ اس میں قادیان کے اہم تاریخی مقامات کو دکھایا گیا۔ تمام مقامات کے بارے میں اہم معلومات فرنچ اور اردو زبانوں میں آویزاں کی گئی تھیں۔ مینارۃ المسیح کا ایک ماڈل بھی رکھا گیا۔ نیز ایک بک سٹال بھی جلسہ گاہ میں ہی لگایا گیا جس میں ۲۹۲؍یورو کی کتب فروخت ہوئیں۔

وصیت سٹال:جلسہ کے تینوں دن دورانِ وقفہ وصیت سٹال پر چھ ممبرات لجنہ اماءاللہ نے وصیت فارم پُر کیے اور اس بابرکت نظام میں شامل ہوئیں۔ اس کے علاوہ متعدد ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات نے وصیت کے بارے میں مختلف سوالات کیے جن کے بارے میں ان کو تفصیل سے جواب دیے گئے جس کے بعد انہوں نے وصیت کرنے کا عزم کیا۔

خدمت خلق کے تحت مختلف سٹال لگائے گئے جن میں مختلف اشیائے خور و نوش تیار کی گئیں جس سے ایک ہزار ۱۸۰؍یورو جمع ہوئے۔ یہ رقم ستمبر میں Opération pièces jaunesکو دی جائے گی۔ ان شاءاللہ

ہیومینٹی فرسٹ کے تحت بھی مختلف کھانے پینے کی اشیاء تیار کی گئی تھیں۔ انہوں نے ایک ہزار ۱۰۰؍یورو جمع کیے۔ یہ عطیہWater for Lifeہیو مینٹی فرسٹ والوں کو دیا جائے گا۔ ان شاءاللہ

بازار: جلسہ سالانہ کے تینوں دن صنعت و دستکاری کے تحت کھانے پینے کی اشیاء کے سٹال لگائے گئے۔ اسی طرح ذاتی سٹال بھی لگائے گئے۔

(رپورٹ: منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button