ربوہ کا موسم(۲۷؍ستمبر تا ۳؍ اکتوبر۲۰۲۴ء)
۲۷؍ستمبر جمعۃ المبارک کو علی الصبح نماز فجر سے قبل اچانک موسلا دھار بارش شروع ہوگئی جو ڈیڑ ھ دو گھنٹے تک جاری رہی جس کی وجہ سے اس موسم میں بڑھتی ہوئی گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ ٹھنڈی ہوا نے موسم میں سردی کا عنصر بڑھا دیا۔ ٹمپریچر گرنے سے پنکھوں کی ہوا بھی ٹھنڈی ہوگئی۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب بھی بارش نے اپنا رنگ جمایا لیکن کچھ دیر بعد رُک گئی اور سرد ہوا چلنا شروع ہوگئی جس سے ٹھنڈ بن گئی۔ لوگوں نے کمروں کے پنکھے بند کردیے۔ بادل اُڑ جانے کی وجہ سے ہفتہ کا دن کچھ گرم گزرا۔ دھوپ خوب چمکتی رہی، ہوا نے موسم معتدل کردیا، تاہم رات ٹھنڈی گزری۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۰؍ اور کم سے کم ۲۴؍درجہ سینٹی گریڈ تھا۔
اتوار سے جمعرات تک مجموعی طور پر موسم گرم اور خشک رہا۔ گرمی نے ایک دفعہ پھر اپنے پیر جما لیے ہیں۔ لگتا ہے گرمی اور سردی میں اس بات پر جھگڑا ہوگیا ہے کہ کون موسم پر حکمرانی کرے گا، اسی لیے ان میں اختلافات زیادہ ہوتے نظر آتے ہیں۔ سردی کا موقف ہے کہ ستمبر کے آخری ہفتہ سے ہی میرا نمبر آجانا چاہیے تھا لیکن گرمی ہے کہ جان ہی نہیں چھوڑ رہی۔ صورتحال یہ ہے کہ سردی ۲۵؍ ستمبر سے چارج سنبھالنے کے لیے تیار بیٹھی ہے جبکہ گرمی اپنی جگہ سے ہلنے کو تیار نہیں ہے۔ اب لگتا ہے کہ اس مسئلہ کا حل ۱۰؍ اکتوبر کو ہونے کا امکان ہے۔ اگر گرمی نے اپنی سیٹ نہ چھوڑی تو سردی ۲۵؍ اکتوبر کو مکمل چارج سنبھال لے گی۔ آجکل گرمی اپنی پوری طاقت لگا رہی ہے کہ وہ ابھی اپنی جگہ پر براجمان رہے۔ ہوا کبھی کبھار بیچ میں مداخلت کرکے گرمی کے زور کو کم کردیتی ہے۔دن کو سورج گرمی کی مدد کرتا ہے اور دھوپ کے ذریعے اس کی حدّت کو مزید بڑھا دیتا ہے، تاہم شہری گرمی سردی کی اس چپقلش میں انتظار کر رہے ہیں کہ کب گرمی رخصت ہوتی ہے اور اپنا رختِ سفر باندھ کر سردی کو آنے کی اجازت دیتی ہے۔ (ابو سدید)