جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ بوسنیا کے بیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد

(مفیض الرحمان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بوسنیا)

٭… ’’وَاللّٰہُ یَدۡعُوۡۤا اِلٰی دَارِ السَّلٰمِ‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقدہ جلسہ سالانہ میں علمی و تربیتی موضوعات پر تقاریر کا اہتمام

٭…تراجم قرآن کریم، اسلامی خطاطی اور جماعتی لٹریچر کی دلچسپ نمائشیں

٭… جلسہ میں ۴۴۰؍احباب کی شمولیت

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بوسنیا کو اپنا بیسواں جلسہ سالانہ قرآنی آیت ’’وَاللّٰہُ یَدۡعُوۡۤا اِلٰی دَارِ السَّلٰمِ‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۱۴؍جولائی۲۰۲۴ء کو Sarajevoکے ہوٹل Hollywoodمیں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس جلسہ میں مکرم ابراہیم اخلف صاحب یوکے سے بطور مرکزی مہمان شامل ہوئے۔

امسال احباب جماعت کے ساتھ بہت سے زیر تبلیغ احباب بھی جلسہ کے کارکنان کی ٹیم میں شامل تھے۔

وقار عمل کے ذریعہ مشن ہاؤس میں رنگ و روغن، پارکنگ کے ليے گھاس کی کٹائی، خواتین کی طعام گاہ کے ليے خیمہ کی تنصیب، مشن ہاؤس کے کمروں میں مہمانوں کو ٹھہرانے کے ليے صفائی و تیاری، مسجد کے قالین کی صفائی و دیگر کام احباب و خواتین اور بچوں نے معین وقت پر ختم کرکے مشن ہاؤس کو ہر لحاظ سے تیار کیا۔

امسال بوسنیا کے کم و بیش ۲۰؍ سے زائد مقامات سے زیر تبلیغ اور احمدی افراد ذاتی کاروں اور خصوصی بسوں کے ذریعہ سفر اختیار کرکے جلسہ میں شامل ہوئے۔ بوسنیا کے علاوہ سربیا، مقدونیہ، مونٹے نیگرو، کوسوو، البانیہ، کروشیا، جرمنی، یوکے اور بلغاریہ سے احمدی اور غیر از جماعت افراد نے بھی جلسہ میں شرکت کی۔

رہائش مہمانان: الحمدللہ سال بہ سال اندرون ملک اور بیرون ممالک سے تشریف لانے والے مہمانوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے جماعتی مشن ہاؤس کے علاوہ احباب جماعت کے گھروں میں اور ہوٹلز میں بھی رہائش کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں مکرم مرنس (Mirnes Avdic) صاحب ناظم رہائش نے بہت ہی محنت اور کوشش سے کام کرتے ہوئے مہمانوں کی رہائش کا مناسب انتظام کیا۔

شعبہ ترجمانی: جلسہ کی مکمل کارروائی بوسنین زبان میں ہوتی ہے اس ليے باہر سے تشریف لانے والے مہمانان کے ليے انگریزی زبان میں تمام کارروائی کے رواں ترجمہ کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں جلسہ گاہ میں ترجمہ کے ليے کیبن نصب کیا گیا اور وہاں سے ترجمہ کا انتظام تھا۔ غیر ملکی مہمانان تک یہ ترجمہ بذریعہ ہیڈ فون پہنچایا جاتا ہے جو کہ مردانہ اور زنانہ جلسہ گاہ میں سنا گیا۔

جلسہ کی کارروائی: مورخہ ۱۴؍جولائی کو صبح آٹھ بجے سے مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا۔ ہوٹل کی کار پارک میں ڈیوٹی پر موجود خدام ہر آنے والے مہمان کا استقبال کرتے۔ حسب پروگرام صبح دس بجے اجلاس اوّل کی کارروائی کا آغاز مکرم وسیم احمد سروعہ صاحب مبلغ سلسلہ سربیا کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم یاسر المصری صاحب از کروشیا نے کی جبکہ بوسنین ترجمہ مکرم Amar Jahić صاحب نے پیش کیا۔ بعد ازاں زنانہ جلسہ گاہ سے بچیوں کے گروپ نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی آمد سے متعلق ایک بوسنین نظم ترانہ کی صورت میں خوش الحانی سے پیش کی۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’عصر حاضر میں اسلام‘‘ از مکرم Mirnes Avdić صاحب، ’’امت کے نام پیغام-ظہور امام مہدی سے متعلق پیشگوئیاں‘‘ از مکرم ندیم حاجی بولیچ صاحب معلم سلسلہ سربیا اور ایک بوسنین نعتیہ کلام کے بعد ’’باہمی معاشرتی تعلقات اور اسلامی تعلیم‘‘ از مکرمہ Emina Mućaki صاحبہ۔ صدر اجلاس نے اپنی تقریر میں ہر تین تقاریر کے مضامین کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے حاضرین سے ان باتوں پر عمل کرنے اور غور کرنے کی طرف توجہ دلائی۔

پہلے اجلاس کے اختتام پر چائے کا وقفہ کیا گیا۔ وقفہ کے دوران حاضرین نے ملحقہ ہال میں تراجم قرآن کریم اور جماعتی لٹریچر کے سٹال نیز اسلام احمدیت کے حوالے سے معلوماتی نمائش سے استفادہ کیا۔ اسی طرح امسال پہلی مرتبہ ایک بوسنین کیلی گرافی پروفیسر مکرم عبد الحق صاحب کی اسلامی کیلی گرافی کی نمائش بھی شاملین کے ليے پُر کشش تھی۔

پروگرام کے مطابق بارہ بج کر بیس منٹ پر دوسرے اجلاس کی کارروائی خاکسار (مربی سلسلہ و صدر جماعت بوسنیا) کی زیر صدارت شروع ہوئی۔ مکرم Mirnes Avdićصاحب نے تلاوت قرآن کریم اور بوسنین ترجمہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد مکرمAmar Jahić صاحب نے ’’جماعت احمدیہ اور خدمت خلق‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں درج ذیل غیر از جماعت معززین نے تعارفی تقاریر کیں:

Dalila Demirović-Director gov. Orphan House Mostar

Halil Arnaut- Director gov. Orphan House Mostar

Emir Paočić-Representative from Tuzla

Amir Imamović- Representative from Turija

Prof. Munib Efendić

مہمان مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کے ساتھ اپنے تجربات بیان کیے۔ اسی طرح اس اجلاس میں ایک بوسنین تنظیم ’’غیرت‘‘ نے اپنے روایتی طریق پر بشمول مکرم ابراہیم اخلف صاحب مرکزی مہمان، صدر جماعت بوسنیا، سیکرٹری تبلیغ بوسنیا اور مربی سلسلہ البانیہ کو(بحیثیت مترجم قرآن کریم البانین زبان) جماعت احمدیہ کی خدمات کے اعزاز میں شیلڈ پیش کی۔

خاکسار نے اس موقع پر جماعت کی طرف سے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ کے انعقاد کے مقاصد و غرض بتاتے ہوئے مستقبل میں بھی محبت اوراخوّت کے ساتھ اسی طرح کام جاری رکھنے کی دعوت دی۔ اس تقریب کے بعد اجلاس کی کارروائی ختم ہوئی اور وقفہ برائے نماز و طعام ہوا۔

نماز ظہر و عصر اور دوپہر کے کھانےکے بعد حسب پروگرام دو بج کر چالیس منٹ پر مرکزی مہمان کی زیرصدارت اختتامی اجلاس کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر صدر اجلاس کے ساتھ سٹیج پر درج ذیل افراد تشریف رکھتے تھے:

Prof. Kadria Hojich-Member of Parliament, Ernest Imamovic-Mayor of Gorajde, Mujo Sorajia-Mayor of Ustikolina

مکرم سفیر احمد بٹ صاحب مربی سلسلہ مونٹے نیگرونے تلاوت قرآن کریم کی اور اس کا بوسنین ترجمہ مکرم Elvedin Hadžibulićصاحب نے پیش کیا۔ بعد ازاں ڈاکومنٹری بعنوان ’’پیغام از غزہ‘‘ بوسنین ترجمہ کے ساتھ حاضرین کو دکھائی گئی۔

حسب پروگرام Ernest Imamovic-Mayor of Gorajde, Mujo Sorajia-Mayor of Ustikolina اور Haris Topalović-Director Sport Hall Ilija نے جماعت احمدیہ کی زیر نگرانی منعقدہ ’’Voices for Peace فٹ بال ٹورنامنٹ‘‘ میں شامل ہونے والی ٹیموں کو جو کہ پانچ مختلف شہروں سے حکومتی اداروں میں پرورش پانے والے یتیم بچوں پر مشتمل تھیں اپنے میئرز فنڈ سے انعامات دیے۔ نیز ان معززین نے جماعت احمدیہ کی زیر نگرانی منعقد کیے گئے اس پراجیکٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جماعت کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بھی اس طرح کے فلاحی کاموں میں معاونت اور باہمی تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اس تقریب کے بعد مرکزی مہمان نے اپنی تقریر میں بہت تفصیل سے امن عالم اور موجودہ مسائل کا حل قرآن کریم، احادیث اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کی روشنی میں پیش کیا۔

موصوف کی تقریر کے بعد مکرم پروفیسر قادریہ حوجیچ صاحب ممبر آف پارلیمنٹ نے بیسویں جلسہ سالانہ بوسنیا میں کی گئی تقاریر اور دیگر پروگرامز کے حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے جماعت احمدیہ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ نیز صدر اجلاس کی تقریر میں بیان کیے گئے اسلامی تعلیم اور امن عالم کے اصولوں کی برملا الفاظ میں تائید کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور دنیا میں امن کے قیام کے ليے دعا کے ساتھ اپنی تقریر کو ختم کیا۔ اس کے بعد صدر اجلاس نے اجتماعی دعا کروائی اور جلسہ کا اختتام ہوا۔ امسال جلسہ کی حاضری ۴۴۰؍تھی جو کہ گذشتہ سال کی نسبت ۱۹۵؍زائد ہے۔ الحمدللہ علی ذالک

اللہ کے فضل سے احباب جماعت نے بہت اخلاص اور محبت اور خوش اسلوبی سے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کیا اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے معزز مہمانوں کی خدمت میں ہمہ تن مصروف رہے۔ ان کارکنان میں بچے، جوان اور بوڑھے سب شامل تھے۔ احباب جماعت کے علاوہ غیر از جماعت زیر تبلیغ افراد کی بھی ایک بڑی تعداد نے جلسہ کے سلسلہ میں بہت اخلاص اور ذمہ داری کے ساتھ مفوضہ ذمہ داریوں کو احسن رنگ میں ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ ان سب مخلصین کو جزائے خیر عطا فرمائے۔

(رپورٹ: مفیض الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button