متفرق

عورتیں اپنے ایمان کو بڑھائیں گی تو اولاد نیک ہوگی

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں: ’’اسی طرح ہماری عورتیں ہیں وہ گھر کی نگران کی حیثیت سے اسی طرح اپنے بچوں کی تربیت کی ذمہ دار ہیں جیسے مرد بلکہ مردوں سے بھی زیادہ۔ کیونکہ بچے کی ابتدائی عمر جو ہے ماں کے قرب میں اور اس کی گود میں گزرتی ہے۔ سکول جانے والا بچہ ہے۔ وہ بھی گھر میں آ کر ماں کے پاس ہی اکثر وقت رہتا ہے۔ تو ماؤں کی بھی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ اگر ماؤں کی اپنی دینی تربیت ہے۔ ان کو خود دین کا علم ہے تو بچے ایسے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں جہاں اِکّا دُکّا استثناء کے علاوہ عموماً بچوں کو دین سے گہرا لگاؤ ہوتا ہے۔ ایسی ہی عورتوں کے متعلق ایک موقع پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا تھا کہ میں نے دیکھا ہے کہ بعض عورتیں بسبب اپنی قوتِ ایمانی کے مردوں سے بڑھی ہوئی ہوتی ہیں۔ فضیلت کے متعلق مردوں کا ٹھیکہ نہیں۔ جس میں ایمان زیادہ ہوا وہ بڑھ گیا۔ خواہ مرد ہو خواہ عورت۔‘‘ (ملفوظات جلد 5 صفحہ 268)

(خطبہ جمعہ فرمودہ یکم اکتوبر 2010ء)

(مرسلہ:قدسیہ محمود سردار۔ کینیڈا)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button