مجلس انصار اللہ آسٹریلیا کے بتیسویں سالانہ اجتماع کا دوسرا اور تیسرا دن
اجتماع کا دوسرا دن۔ ۱۹؍اکتوبر بروز ہفتہ
دوسرے دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا اور نماز فجر اور تلاوت قرآن کریم کے بعد انصار کو ناشتہ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد صف اول اور صف دوم کے انصار کا ایک کلو میٹر پیدل چلنے کے مقابلہ جات شروع ہوئے۔ اس کے بعد ۱۰۰؍میٹر دوڑ کا مقابلہ ہوا جو صف اول اور صف دوم کے انصار کے ليے الگ الگ منعقد ہوئے۔ اسی طرح آج صبح ہی فٹ بال اور کرکٹ کے مقابلہ جات منعقد ہوئے۔
پانچواں اجلاس:اس اجلاس میں صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے انگریزی اور اردو زبان میں تقریری مقابلہ جات شامل منعقد ہوئے۔ بعدازاں وقفہ برائے نماز ظہر و عصر ہوا۔
چھٹا اجلاس: تقریباً سوا دو بجے سہ پہر اجتماع کا چھٹا اجلاس مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکریٹری (انصار سیکشن) کی صدارت میں منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد مکرم صدر صاحب نے مکرم صدر مجلس کا تعارف پیش کیا۔ مہمان خصوصی نے شاملین کے سوالات کے جواب میں خلفائے سلسلہ کے ساتھ گزارے وقت کا دلکش انداز میں تذکرہ کیا نیز اپنی زندگی کے ایمان افروز اور دلچسپ واقعات بھی بیان کیے۔ دعا کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔
اس اجلاس کے بعد اردو تقریر کا مقابلہ جاری رہا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے انصار کی تقاریر کا معیار بہت اعلیٰ تھا۔اس کے بعد فی البدیہہ تقاریر کے مقابلہ جات انگریزی اور اردو زبان میں منعقد ہوئے۔
نتائج مقابلہ جات
تقریر انگریزی:
اوّل: ڈاکٹر عمر شہاب خان
دوم: عطا الرحمن مقبول
سوم: سعادت احمد فیاض
تقریر اردو:
اوّل: محمد اقبال
دوم: ذیشان محمود
سوم: نیک محمد
فی البدیہہ تقریر انگریزی:
اوّل: انعام الحق علوی
دوم: ڈاکٹر اظہر محمود ناصر اور عطا الرحمن مقبول
سوم: ڈاکٹر عامر محمود اور ڈاکٹر منور احمد رانا
فی البدیہہ تقریر اردو:
اوّل: چودھری رفیق احمد گھمن
دوم: عظمت اللہ باجوہ اور شفقت علی گوہر
سوم: نیک محمد
اس کے ساتھ ساتھ ورزشی مقابلہ جات بھی ہوتے رہے جن میں کرکٹ اور والی بال کے مقابلہ جات شامل تھے۔
ساتواں اجلاس: یہ اجلاس نماز مغرب اور عشاء کی ادائیگی کے بعد تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے شروع ہوا۔ یہ ایک پینل پہ مشتمل پروگرام تھا جس میں مکرم امیر صاحب آسٹریلیا اور مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب شامل تھے۔ اس اجلاس کا موضوع ’’خلافت کے بغیر بقا ممکن نہیں‘‘ تھا۔ مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے اس میں میزبانی کے فرائض انجام دیے۔ دعا کے ساتھ اجتماع کے دوسرے دن اختتام ہوا۔
اجتماع کا تیسرا دن۔ ۲۰؍ اکتوبر بروز اتوار
تیسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد اور نماز فجر سے ہوا۔
آج صبح بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس اور شاٹ پٹ کے مقابلہ جات منعقد ہوئے۔
اختتامی اجلاس: صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے اجتماع کا اختتامی اجلاس مہمان خصوصی کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور عہد کے بعد مہمان خصوصی نے انصار کے عہد کی اہمیت اور اس کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ بعد ازاں ایک نظم کے بعد مکرم ڈاکٹر ابرار احمد چغتائی صاحب ناظم اعلیٰ اجتماع نے اجتماع کے تینوں دن کی مفصل رپورٹ پیش کی۔ بعدہٗ مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ آسٹریلیا نے مجلس کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ مہمان خصوصی نے پوزیشنز لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے۔
عَلم انعامی: مکرم محمود عباسی صاحب نے عَلم انعامی کا اعلان کیا جو امسال مجلس انصاراللہ الڈنگہ ساؤتھ، آسٹریلیا نے حاصل کی۔ دوسری پوزیشن مجلس ایڈیلیڈ ساوتھ، ساؤتھ آسٹریلیا اور تیسری پوزیشن مجلس ووڈ کرافٹ، ساؤتھ آسٹریلیا نے حاصل کی۔
تقسیم انعامات:اس کے بعد خاکسار نے مقابلہ جات کی نہایت مختصر رپورٹ پیش کی۔ امسال مجموعی طور پر دس علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ مجموعی طور پر ان مقابلہ جات میں ۱۰۵؍انصار نے بڑے جوش وخروش سے حصہ لیا۔ اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشنز لینے والے انصار نے اپنے انعامات وصول کیے۔
تقسیم انعامات کے بعد مہمان خصوصی نے انصار کو چند قیمتی نصائح کیں۔
مکرم امیر صاحب نے اختتامی دعا کروائی اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ اجتماع اپنے بابرکت اختتام کو پہنچا۔ اجتماع میں کُل حاضری ۶۰۰؍انصار رہی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک