لجنہ اماء اللہ برکینا فاسو کے سولہویں سالانہ نیشنل اجتماع کا انعقاد
صائمہ حنا صاحبہ سیکرٹری ناصرات الاحمدیہ برکینافاسو تحریر کرتی ہیں کہ لجنہ اماء اللہ برکینافاسو کا سولہواں سالانہ اجتماع ’’تعلیم و تربیت اور قیام امن میں لجنہ کا کردار‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۱۳تا ۱۵؍ستمبر۲۰۲۴ء نیشنل ہیڈکوارٹر واگادوگو میں منعقد ہوا۔ سالانہ اجتماع سے قبل برکینافاسو کے تقریباً تمام ریجنز میں ریجنل اجتماعات منعقد ہوئے تاکہ بھر پور تیاری کے ساتھ ممبرات لجنہ اماءاللہ سالانہ اجتماع میں شامل ہو سکیں۔ سالانہ اجتماع کے انتظامات کے ليے صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برکینافاسو Bapina Oumou صاحبہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس نے اپنے مفوضہ کام خوش اسلوبی سے سرانجام دینے کے ليے اجتماع سے قبل متعدد اجلاسات کیے۔ اس کمیٹی میں اجتماع گاہ، صحت، صفائی، نظم وضبط، آڈیو ویڈیو اورضیافت کے شعبہ جات قائم کیے گئے۔
پہلا روز: ریجنز سے شاملین اجتماع کی بڑی تعداد جمعرات کی رات تک مشن ہاؤس پہنچ چکی تھی۔ تاہم بعض مجالس کی آمد جمعہ کے روز صبح ہوئی۔ اجتماع کے پہلے دن کا آغازنماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد ’’احمدی خواتین کی تعلیم و تربیت‘‘ کے موضوع پر درس دیا گیا۔ ناشتہ کے بعد شاملین نےنماز جمعہ کی تیاری کی۔
نماز جمعہ سے قبل سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ ایم ٹی اے کے ذریعہ براہ راست سنا گیا۔ نماز جمعہ ادا کرنے اور دوپہر کے کھانے کے بعد سہ پہرساڑھے تین بجے صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ برکینافاسو نے لوائے لجنہ اماء اللہ جبکہ ایک حکومتی مہمان خاتون نے برکینافاسو کا جھنڈا لہرایا۔ اس موقع پر صدر صاحبہ نے دعا کرائی۔
اجتماع کا پہلا اجلاس صدر صاحبہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ نےافتتاحی تقریر کی۔ اس کے بعد کابورے سلیمان صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ برکینافاسو نے چند کلمات کہے اور افتتاحی دعا کروائی۔
اجتماع کے مرکزی موضوع کی مناسبت سے ایک تقریر ہوئی۔ بطور حکومتی نمائندہ تشریف لانے والی خواتین نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے لجنہ اماء اللہ کی سرگرمیوں کو سراہا اورقیام امن میں جماعت احمدیہ کے کردار کی تعریف کی۔ بعدہٗ مہمانوں نے نمائش کا دورہ کیا جس میں لجنہ کی سرگرمیوں کو پیش کیا گیا تھا۔ پہلے اجلاس کے اختتام پر ممبرات لجنہ اماءاللہ اور ناصرات کے الگ الگ علمی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ نماز مغرب و عشاء اور کھانے کے بعد بقیہ علمی مقابلہ جات کروائے گئے۔
دوسرا روز: اجتماع کے دوسرے روز کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ بعد نماز فجر ’’خلافت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پردرس دیا گیا۔ اس کے فوراً بعد لجنہ و ناصرات کے الگ الگ ورزشی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں صدر صاحبہ نے امسال فضل عمر تربیتی کلاس میں شامل ہونے والی ممبرات لجنہ اماءاللہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور انہیں کلاس میں سیکھنے والی دینی باتوں پر خود عمل کرنے اور اسے دوسرے کو سکھانے کی تلقین کی۔
ناصرات کا اجلاس: شام ساڑھے تین بجے اجتماع گاہ میں ناصرات کا الگ اجلاس منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد مہمانوں کوخوش آمدید کہا گیا۔ اس اجلاس میں ’’ناصرات کی تعلیم و تربیت‘‘موضوع پر ایک تقریر ہوئی۔ اس کے بعد ناصرات کی سرگرمیوں کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی اور علمی و ورزشی مقابلہ جات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ناصرات میں صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ نے انعامات تقسیم کیے۔ صدر صاحبہ نے اپنے اختتامی کلمات میں ناصرات کی کارکردگی کی تعریف کی اور انہیں مزید ترقیات کی منازل طے کرنے کے ليے حوصلہ افزائی کی۔ اس اجلاس کا اختتام دعا سے ہوا۔
تیسرا روز:اجتماع کے تیسرے اور آخری روز کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد ’’مذہب ایک ضرورت‘‘ کے موضوع پر درس ہوا۔ ناشتہ کے بعد آٹھ بجے اختتامی اجلاس کا آغاز ہوا۔ اجلاس کی صدارت صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برکینا فاسو نے کی۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد اجتماع کی رپورٹ پیش کی گئی۔ صدر صاحبہ نے متفرق مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن لینے والی ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات میں انعامات تقسیم کیے۔ Koupelaسے آنے والی حکومتی نمائندہ خاتون نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور لجنہ کا بہت شکریہ ادا کیا۔
آخر پر ناصرات نے متفرق نظمیں پڑھیں اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِکا وردکیا۔ اس طرح اجتماع بخیر و خوبی اپنے اختتام کو پہنچا۔
امسال اجتماع کی حاضری ۴۳۰؍رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
(مرسلہ: چودھری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭